دہلی کی کڑکڑڈوما کورٹ نے دہلی تششد معاملے میں سازش کرنے الزام میں جیل میں قید عمر خالد کی عدالتی تحویل میں 14 دنوں کا اضافہ کردیا ہے۔
چیف میٹروپولیٹین مجسٹریٹ دنیش کمار کی کورٹ میں عمر خالد کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش کیا گیا تھا جس کے بعد کورٹ نے عمر خالد کی عدالتی تحویل میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
سماعت کے دوران عمر خالد نے کورٹ سے کہا کہ وہ گزشتہ تین دنوں سے جیل انتظامیہ سے اپنے دانتوں میں درد ہونے کی شکایت کررہے ہیں لیکن جیل انتظامیہ انھیں علاج مہیا نہیں کروارہا ہے۔
اس کے بعد کورٹ نے تہاڑ جیل انتظامیہ کو حکم دیا کہ وہ عمر خالد کا علاج جیل کے قوانین کے مطابق کرائیں۔ کورٹ نے جیل انتظامیہ کو دو دنوں میں اس حکمانے کی پیروی کرنے کی رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
کورٹ نے کہا ہے کہ اگر جیل میں انھیں ڈینڈسٹ (دندان) فراہم نہیں کیا جاتا ہے تو جیل سے باہر لے کر ان کے دانتوں کا علاج کرایا جائے گا۔
واضح رہے کہ کھجوری خاص علاقے میں تشدد رونما ہونے کے معاملے میں دہلی پولیس نے ایک اکتوبر کو عمر خالد کو گرفتار کیا تھا۔
اس سے قبل عمر خالد کو دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے 13 دسمبر کو گرفتار کیا تھا اور گزشتہ 17 ستمبر کو اسپیشل سیل نے دہلی تشدد میں سازش کرنے کے معاملے میں یو اے پی اے اور آرمس ایکٹ کے تحت کڑکڑڈوما کورٹ میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔
چارج شیٹ میں 15 لوگوں کو ملزم بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد 28 نومبر کو کورٹ نے عمر خالد کو چارج شیٹ کی سافٹ کاپی مہیا کرانے کا حکم دیا تھا۔
کورٹ نے کورٹ کے ملازمین کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ عمر خالد کے وکیل کو فوری طور پر پین ڈرائیو میں چارج شیٹ کی ایک کاپی فراہم کریں۔