اترپردیش کے ضلع پریاگ راج میں الہ آباد یونیورسٹی کے طالب علم کو بے دردی سے مارنے کے معاملے میں ایس ایس پی نے کارروائی کرتے ہوئے دو انسپکٹرز کو معطل کر دیا ہے۔ Beating up Allahabad University Student اس کے ساتھ ہی ایس ایس پی نے محکمانہ انکوائری کا حکم دیا ہے۔ ابتدائی تفتیش میں دونوں انسپکٹرز کا کردار مشکوک پائے جانے کے بعد یہ کارروائی کی گئی ہے۔ دونوں پر یونیورسٹی کے ایک طالب علم کو پولیس چوکی لے جا کر بے دردی سے پیٹنے کا الزام ہے۔ ساتھ ہی طالب علم کی پٹائی کی وجہ سے دیگر طلباء کو مشتعل ہوتے ہوئے دیکھ کر ایس ایس پی نے معاملے کا نوٹس لیا۔
الہ آباد یونیورسٹی کے انڈر گریجویٹ کے آخری سال کے سرویش نامی طالب علم کو ہفتہ کی دوپہر پولس نے پکڑ لیا۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی دیگر طلباء بھی پولیس چوکی پہنچ گئے۔ وہاں پولیس اہلکار طالب علم کو بے دردی سے پیٹ رہے تھے۔ طالب علم کی پٹائی کو دیکھ کر مشتعل طلبہ نے کرنل گنج تھانے کا گھیراؤ کیا۔ کوئی شنوائی نہ ہونے پر طلبہ کا ہجوم ایس ایس پی کی رہائش گاہ کے باہر پہنچ گیا اور نعرے بازی شروع کردی۔ اس کے بعد ایس ایس پی اجے کمار نے متاثرہ طالب علم سے بات کی اور پورے واقعہ کے بارے میں دریافت کیا اور معاملے کی تحقیقات کے بعد ایس پی سٹی سے رپورٹ طلب کی۔ اس کے ساتھ ہی ابتدائی تحقیقات کی بنیاد پر ایس ایس پی نے دونوں انسپکٹرز کو فوری طور پر معطل کر دیا۔
مزید پڑھیں: راجستھان میں کشمیری طلبا کے ساتھ مار پیٹ
بتایا جا رہا ہے کہ متاثرہ طالب علم سرویش کے دوست پر پولیس کو ڈکیتی میں ملوث ہونے کا شبہ تھا۔ پولیس جب ملزم کو گرفتار کرنے پہنچی تو سرویش ملزم دوست سے بات کررہا تھا، اس نے جب پولیس کو دیکھا تو ملزم موقع سے فرار ہوگیا۔ اس دوران پولس سرویش کو حراست میں لے کر چوکی لے گئی۔ اس کے بعد طالب علم سرویش کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کرتے ہوئے اسے بے دردی سے پیٹا۔ اس کے بعد دونوں انسپکٹرز کے غیر انسانی رویے کو دیکھتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کی۔ ایس ایس پی اجے کمار کا کہنا ہے کہ قصوروار پائے جانے پر دونوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔