ETV Bharat / bharat

Bandipora Encounter: بانڈی پورہ تصادم میں دو عسکریت پسند ہلاک

سیکورٹی فورسز نے آج صبح بانڈی پورہ کے واترینہ علاقہ میں عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاع موصول ہونے کے بعد مذکورہ علاقہ کو محاصرہ میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کردیا۔ اس دوران دو نامعلوم عسکریت پسندوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔

سرچ آپریشن
سرچ آپریشن
author img

By

Published : Sep 26, 2021, 1:10 PM IST

Updated : Sep 26, 2021, 1:52 PM IST

شمالی ضلع بانڈی پورہ کے وترینہ نامی گائوں میں ایک مسلح تصادم کے دوران سکیورٹی فورسز نے دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔

جموں و کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ مہلوک عسکریت پسندوں میں سے ایک بی جے پی لیڈر وسیم باری، ان کے بھائی اور والد کی ہلاکت میں ملوث تھا۔

جموں و کشمیر پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ضلع بانڈی پورہ کے وترینہ نامی علاقے میں اتوار کی صبح ہونے والے ایک مسلح تصادم کے دوران دو جنگجوئوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'تصادم میں بی جے پی لیڈر وسیم باری، ان کے والد اور بھائی کے قاتل کو ہلاک کیا گیا ہے'۔

سرچ آپریشن

مقامی میڈیا کی ایک رپورٹ میں پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ بانڈی پورہ تصادم میں آزاد شاہ اور عابد حقانی نامی دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔

سرکاری ذرائع نے تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ وترینہ میں عسکریت پسندوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر جموں و کشمیر پولیس، فوج کی 14 راشٹریہ رائفلز اور سی آر پی ایف نے اتوار کی صبح مذکورہ علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ایک مشتبہ جگہ کی جانب پیش قدمی کے دوران وہاں موجود عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان باضابطہ طور تصادم شروع ہوا۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ محاصرے میں پھنسنے والے عسکریت پسندوں کو خودسپردگی اختیار کرنے کی پیشکش کی گئی جو انہوں نے مسترد کی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ آخری اطلاعات ملنے تک مسلح تصادم میں دو عسکریت پسند مارے جا چکے تھے جن کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔

بتا دیں کہ 8 جولائی 2020 کو جنگجوئوں نے شمالی کشمیر کے قصبہ بانڈی پورہ میں بی جے پی کے ضلع صدر شیخ وسیم باری، ان کے والد بشیر احمد شیخ اور بھائی عمر بشیر پر گولیاں برسائی تھیں، جس کے نتیجے میں وہ تینوں ہلاک ہوگئے تھے۔

کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے تب وسیم باری کے گھر کا دورہ کرنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ مہلوک بی جے پی لیڈر وسیم باری پر لشکر طیبہ نامی تنظیم سے وابستہ دو عسکریت پسندوں نے حملہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ مہلوک لیڈر کی حفاظت پر مامور 10 ذاتی محافظوں کو نہ صرف گرفتار کیا گیا ہے بلکہ انہیں نوکریوں سے بر طرف بھی کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا: 'ہم نے فوج اور سی آر پی ایف کے افسروں کی موجودگی میں سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کی۔ لشکر طیبہ سے وابستہ دو جنگجوؤں نے یہ حملہ کیا ہے جن میں سے ایک مقامی ہے جس کی شناخت عابد کے بطور ہوئی ہے جبکہ دوسرا غیر مقامی جنگجو ہے، مقامی عسکریت پسند عابد نے نزدیک سے پستول سے ان تین لوگوں پر فائرنگ کی ہے جبکہ دوسرا جنگجو اس کی دور سے رہنمائی کرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں:Ramoji Film City: راموجی فلم سٹی کو تلنگانہ اسٹیٹ ٹورازم ایوارڈ

افسر نے مزید کہا کہ عسکریت پسندوں سے بارہا ہتھیار ڈالنے کے لیے کہا گیا تاہم انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کردیا اور فورسز پر فائرنگ کی۔ جوابی کاروائی میں دو عسکریت پسند مارے گئے۔

اس کے علاوہ پولیس نے گولہ بارود سمیت دیگر اشیاء برآمد کیا ہے۔

شمالی ضلع بانڈی پورہ کے وترینہ نامی گائوں میں ایک مسلح تصادم کے دوران سکیورٹی فورسز نے دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔

جموں و کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ مہلوک عسکریت پسندوں میں سے ایک بی جے پی لیڈر وسیم باری، ان کے بھائی اور والد کی ہلاکت میں ملوث تھا۔

جموں و کشمیر پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ضلع بانڈی پورہ کے وترینہ نامی علاقے میں اتوار کی صبح ہونے والے ایک مسلح تصادم کے دوران دو جنگجوئوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'تصادم میں بی جے پی لیڈر وسیم باری، ان کے والد اور بھائی کے قاتل کو ہلاک کیا گیا ہے'۔

سرچ آپریشن

مقامی میڈیا کی ایک رپورٹ میں پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ بانڈی پورہ تصادم میں آزاد شاہ اور عابد حقانی نامی دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔

سرکاری ذرائع نے تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ وترینہ میں عسکریت پسندوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر جموں و کشمیر پولیس، فوج کی 14 راشٹریہ رائفلز اور سی آر پی ایف نے اتوار کی صبح مذکورہ علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ایک مشتبہ جگہ کی جانب پیش قدمی کے دوران وہاں موجود عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان باضابطہ طور تصادم شروع ہوا۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ محاصرے میں پھنسنے والے عسکریت پسندوں کو خودسپردگی اختیار کرنے کی پیشکش کی گئی جو انہوں نے مسترد کی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ آخری اطلاعات ملنے تک مسلح تصادم میں دو عسکریت پسند مارے جا چکے تھے جن کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔

بتا دیں کہ 8 جولائی 2020 کو جنگجوئوں نے شمالی کشمیر کے قصبہ بانڈی پورہ میں بی جے پی کے ضلع صدر شیخ وسیم باری، ان کے والد بشیر احمد شیخ اور بھائی عمر بشیر پر گولیاں برسائی تھیں، جس کے نتیجے میں وہ تینوں ہلاک ہوگئے تھے۔

کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے تب وسیم باری کے گھر کا دورہ کرنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ مہلوک بی جے پی لیڈر وسیم باری پر لشکر طیبہ نامی تنظیم سے وابستہ دو عسکریت پسندوں نے حملہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ مہلوک لیڈر کی حفاظت پر مامور 10 ذاتی محافظوں کو نہ صرف گرفتار کیا گیا ہے بلکہ انہیں نوکریوں سے بر طرف بھی کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا: 'ہم نے فوج اور سی آر پی ایف کے افسروں کی موجودگی میں سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کی۔ لشکر طیبہ سے وابستہ دو جنگجوؤں نے یہ حملہ کیا ہے جن میں سے ایک مقامی ہے جس کی شناخت عابد کے بطور ہوئی ہے جبکہ دوسرا غیر مقامی جنگجو ہے، مقامی عسکریت پسند عابد نے نزدیک سے پستول سے ان تین لوگوں پر فائرنگ کی ہے جبکہ دوسرا جنگجو اس کی دور سے رہنمائی کرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں:Ramoji Film City: راموجی فلم سٹی کو تلنگانہ اسٹیٹ ٹورازم ایوارڈ

افسر نے مزید کہا کہ عسکریت پسندوں سے بارہا ہتھیار ڈالنے کے لیے کہا گیا تاہم انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کردیا اور فورسز پر فائرنگ کی۔ جوابی کاروائی میں دو عسکریت پسند مارے گئے۔

اس کے علاوہ پولیس نے گولہ بارود سمیت دیگر اشیاء برآمد کیا ہے۔

Last Updated : Sep 26, 2021, 1:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.