واشنگٹن: ایلون مسک نے منگل کو ٹویٹر اکاؤنٹس کی تصدیق کے لیے استعمال ہونے والے بلو ٹِک کے حوالے سے ایک نیا اعلان کیا۔ ایلون مسک نے کہا کہ اب لیگیسی بلو چیک مارک کو ختم کرنے کی تاریخ طے کر دی گئی ہے۔ اس کے بعد صارف کو ٹویٹر ویریفیکیشن مارک کے طور پر بلو ٹک مارک کی ادائیگی کرنی ہوگی، جس کا اعلان پہلے ہی ہو چکا ہے۔ ایلون مسک نے کہا کہ 20 اپریل کے بعد کسی کو بلو ٹک مارک نہیں ملے گا۔ صرف ان صارفین کو بلو ٹک ملے گا جو ٹویٹر بلو کے سبسکرائبر ہیں۔ واضح رہے کہ ٹویٹر بلو کی سبسکرپشن کی قیمت ہر ملک کے لیے مختلف ہے۔ ٹویٹر کے مطابق امریکہ میں آئی او ایس یا اینڈرائیڈ صارفین کو ٹویٹر بلو کی ایک ماہ کی سبسکرپشن کے لیے 11 امریکی ڈالر اور ایک سال کے سبسکرپشن کے لیے 114.99 امریکی ڈالر ادا کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: Twitter Blue Tick Cost یکم اپریل سے ٹوئٹر بلیو ٹِک کیلئے رقم ادا کرنی ہوگی، بھارت میں سالانہ 9400 روپے ادا کرنے ہوں گے
دوسری جانب اگر آپ ویب پر ٹوئٹر بلیو کا سبسکرپشن لینا چاہتے ہیں تو آپ کو امریکہ میں ہر ماہ 8 ڈالر اور سالانہ 84 ڈالر ادا کرنے ہوں گے۔ ٹویٹر نے پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ یکم اپریل سے لیگیسی بلیو ٹک مارک کو ہٹانا شروع کر دے گا۔ دریں اثنا، امریکہ کی کئی مشہور شخصیات نے ٹویٹر بلیو کو سبسکرائب کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ این بی اے اسٹار لیبرون جیمز نے ٹویٹ کیا کہ ان کا لیگیسی چیک مارک غائب ہو جائے گا کیونکہ وہ ٹویٹر بلیو کو سبسکرائب نہیں کریں گے۔ واضح رہے کہ ایلون مسک کو لگتا ہے کہ ٹوئٹر بلیو کی سبسکرپشن لانچ کرنے سے ٹوئٹر کی آمدنی میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ ٹویٹر نے پہلی بار 2009 میں تصدیق شدہ اکاؤنٹس متعارف کرائے تاکہ صارفین کو مشہور شخصیات، سیاستدانوں، کمپنیوں اور برانڈز، نیوز آرگنائزیشنز کے حقیقی اکاؤنٹس کی شناخت میں مدد ملے۔ کمپنی پہلے تصدیق کے لیے کوئی فیس نہیں لیتی تھی۔