سرینگر: وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے جمعرات کو دی رسسٹینس فرنٹ (ٹی آر ایف) کو ایک "دہشت گرد" تنظیم قرار دے دیا۔ مذکورہ تنظیم کے بارے میں جموں و کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ یہ تنظیم پاکستان میں قائم لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کی شاخ ہے۔ ایک حکم میں ایم ایچ اے نے کہا کہ ٹی آر ایف عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے آن لائن میڈیم کے ذریعے نوجوانوں کو بھرتی کر رہی ہے اور یہ عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کا پروپیگنڈہ کرنے میں ملوث رہی ہے۔Centre declares TRF terrorist organisation
بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹی آر ایف عسکریت پسندوں کی بھرتی، عسکریت پسندوں کی دراندازی اور پاکستان سے ہتھیاروں اور منشیات کی جموں و کشمیر میں سمگلنگ میں ملوث ہے۔ حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹی آر ایف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جموں و کشمیر کے لوگوں کو بھارت کے خلاف عسکریت پسند تنظیموں میں شامل ہونے پر اکسانے کے لیے نفسیاتی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ شیخ سجاد گل ٹی آر ایف کے سربراہ ہیں۔ تنظیم کو مذکورہ ایکٹ کے چوتھے شیڈول کے تحت عسکریت پسند کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ 'ٹی آر ایف پاکستان کی ہدایت پر کشمیریوں کو نشانہ بنارہی ہے'
حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹی آر ایف کی سرگرمیاں بھارت کی قومی سلامتی اور خودمختاری کے لیے نقصان دہ ہیں کیونکہ اس تنظیم کے اراکین اور ساتھیوں کے خلاف بڑی تعداد میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ وزارت داخلہ نے مزید کہا کہ مرکزی سرکار کا ماننا ہے کہ یہ تنظیم عسکریت پسندی میں ملوث ہے اور اس نے بھارت میں عسکریت پسندی کی مختلف کارروائیوں کا ارتکاب کیا ہے اور اس میں حصہ لیا ہے۔ آخر میں کہا گیا ہے کہ ٹی آر ایف سال 2019 میں لشکر طیبہ کی ایک پراکسی تنظیم کے طور پر وجود میں آئی تھی، جو کہ مذکورہ ایکٹ کے تحت پہلے شیڈول کے سیریل نمبر 5 میں درج ایک کالعدم تنظیم ہے۔