ETV Bharat / bharat

Arshad Madani on Bulldozer Drive: مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کرنے کے خلاف سپریم کورٹ پہنچی جمعیت علما - constitution and democracy of the country are in danger

بی جے پی حکمرانی والی ریاستوں میں جرائم کی روک تھام کی آڑ میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو تباہ وبرباد کردینے کی غرض سے بلڈوزر کی جو خطرناک سیاست شروع ہوئی ہے اس کے خلاف قانونی جدوجہد کے لئے بھارتی مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم جمعیۃ علماء ہند نے اس آمرانہ اور ظالمانہ سلسلے کو روکنے کے لئے مولانا ارشدمدنی کی خصوصی ہدایت پر سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن داخل کی ہے۔ Arshad Madani on Bulldozer Drive

اقلیتیں ہی نہیں بلکہ ملک کا آئین اور جمہوریت بھی خطرے میں
اقلیتیں ہی نہیں بلکہ ملک کا آئین اور جمہوریت بھی خطرے میں
author img

By

Published : Apr 17, 2022, 7:59 PM IST

Updated : Apr 18, 2022, 5:34 PM IST

عرضی میں جمعیۃ علماء ہند قانونی امدادی کمیٹی کے سکریٹری گلزار احمد اعظمی مدعی بنے ہیں۔ اس پٹیشن میں عدالت سے یہ درخواست کی گئی ہے کہ وہ ریاستوں کو حکم جاری کرے کہ عدالت کی اجازت کے بغیر کسی کے گھر یا دکان کو مسمار نہیں کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ اترپردیش میں بلڈوزر کی سیاست پہلے سے جاری ہے، لیکن اب یہ مذموم سلسلہ گجرات اور مدھیہ پردیش میں بھی شروع ہوچکا ہے۔ Arshad Madani on Bulldozer Drive

حال ہی میں رام نومی کے موقع پر مدھیہ پردیش کے کھرگون شہر میں جلوس کے دوران انتہائی اشتعال انگیز نعرے لگاکر پہلے تو فساد برپا کیا گیا اور پھر ریاستی سرکار کے حکم سے یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے مسلمانوں کے 16 گھروں اور 29 دوکانوں کو زمین دوز کردیا گیا، ان میں تو کچھ مکانات ایسے بھی ہیں جنہیں وزیراعظم کی خصوصی اسکیم (پردھان منتری آواس یوجنا)کے توسط سے تعمیر کیا گیا تھا اور ایسے گھروں کو بھی زمین دوز کیا گیا ہے جس کے گھر کے افراد پہلے سے ہی جیلوں میں مقید ہیں، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ کس طرح کی غیر قانونیت کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، جس کی وجہ سے عدلیہ کی امور میں دخل اندازی ہورہی ہے۔

ریاستی حکومت کے اس ظالمانہ رویہ کی انصاف پسند حلقوں کی جانب سے شدید مذمت کی جارہی ہے، وہیں دوسری طرف مدھیہ پردیش سرکاراپنی اس ظالمانہ کارروائی کادفاع کررہی ہے۔ پچھلے کچھ عرصہ سے ملک بھرمیں نفرت اورفرقہ پرستی کا جو وحشیانہ کھیل جاری ہے۔ اس پر اپنی گہری تشویش و دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ مذہبی شدت پسندی اور منافرت کی ایک سیاہ آندھی پورے ملک میں چلائی جارہی ہے، اقلیتوں اورخاص طورپر مسلمانوں کو خوف زدہ کرنے کی جگہ جگہ سازشیں ہورہی ہیں۔

عرضی میں جمعیۃ علماء ہند قانونی امدادی کمیٹی کے سکریٹری گلزار احمد اعظمی مدعی بنے ہیں۔ اس پٹیشن میں عدالت سے یہ درخواست کی گئی ہے کہ وہ ریاستوں کو حکم جاری کرے کہ عدالت کی اجازت کے بغیر کسی کے گھر یا دکان کو مسمار نہیں کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ اترپردیش میں بلڈوزر کی سیاست پہلے سے جاری ہے، لیکن اب یہ مذموم سلسلہ گجرات اور مدھیہ پردیش میں بھی شروع ہوچکا ہے۔ Arshad Madani on Bulldozer Drive

حال ہی میں رام نومی کے موقع پر مدھیہ پردیش کے کھرگون شہر میں جلوس کے دوران انتہائی اشتعال انگیز نعرے لگاکر پہلے تو فساد برپا کیا گیا اور پھر ریاستی سرکار کے حکم سے یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے مسلمانوں کے 16 گھروں اور 29 دوکانوں کو زمین دوز کردیا گیا، ان میں تو کچھ مکانات ایسے بھی ہیں جنہیں وزیراعظم کی خصوصی اسکیم (پردھان منتری آواس یوجنا)کے توسط سے تعمیر کیا گیا تھا اور ایسے گھروں کو بھی زمین دوز کیا گیا ہے جس کے گھر کے افراد پہلے سے ہی جیلوں میں مقید ہیں، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ کس طرح کی غیر قانونیت کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، جس کی وجہ سے عدلیہ کی امور میں دخل اندازی ہورہی ہے۔

ریاستی حکومت کے اس ظالمانہ رویہ کی انصاف پسند حلقوں کی جانب سے شدید مذمت کی جارہی ہے، وہیں دوسری طرف مدھیہ پردیش سرکاراپنی اس ظالمانہ کارروائی کادفاع کررہی ہے۔ پچھلے کچھ عرصہ سے ملک بھرمیں نفرت اورفرقہ پرستی کا جو وحشیانہ کھیل جاری ہے۔ اس پر اپنی گہری تشویش و دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ مذہبی شدت پسندی اور منافرت کی ایک سیاہ آندھی پورے ملک میں چلائی جارہی ہے، اقلیتوں اورخاص طورپر مسلمانوں کو خوف زدہ کرنے کی جگہ جگہ سازشیں ہورہی ہیں۔

Last Updated : Apr 18, 2022, 5:34 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.