ETV Bharat / bharat

مغربی بنگال میں اقلیتی طبقات خوشحال ہیں: احتشام الحق - اردو نیوز کولکاتا

آل انڈیا ترنمول کانگریس ریاستی اقلیتی سیل کے جنرل سکریٹری احتشام الحق نے کہا کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت میں مسلمان مالی طور پر خود مختار اور خوشحال ہیں۔

ehtesham ul haque
احتشام الحق
author img

By

Published : Aug 29, 2021, 5:46 PM IST

Updated : Aug 31, 2021, 11:09 AM IST

مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اقلیتی سیل کے ریاستی جنرل سیکرٹری احتشام الحق نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران ریاست کی موجودہ سیاسی صورتحال اور اقلیتی طبقے کو لے کر تبادلۂ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت میں مسلمان مالی طور پر خود مختار اور خوشحال ہیں۔

دیکھیں ویڈیو

احتشام الحق نے کہا کہ لیفٹ فرنٹ نے تقریباً 34 برسوں تک حکومت کرکے ریاست مغربی بنگال کو ملک کی دوسری ریاستوں کے مقابلے کافی پیچھے دھکیل دیا تھا، لیکن 2011 میں ممتابنرجی کی حکومت بننے کے بعد انہوں نے ریاست کو ترقی کی راہ پر واپس لانے کے لئے بڑی محنت و مشقت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی دس برسوں کی کڑی محنت اور لگن کی وجہ سے ہی آج ریاست مغربی بنگال ملک کی دوسری ریاستوں کے مقابلے کافی بہتر حالت میں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں مغربی بنگال ترقی کی دوڑ میں ملک کی دوسری ریاستوں کو پیچھے کرکے نمبر ون بن جائے گی۔ اس سے تمام لوگوں کو فائدہ ہوگا۔

ترنمول کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ جہاں تک مغربی بنگال میں اقلیتی طبقے کا سوال ہے تو یہاں وہ (مسلم) بہت ہی سکون سے رہتے ہیں اور خوشحال بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران مغربی بنگال کے اقلیتی طبقے کے لوگوں کے تعلیمی، معاشی، رہائشی مسائل حل کرنے کی بہت حد تک کوشش کی گئی ہے جس میں ممتابنرجی کی حکومت کو کامیابی ملی ہے۔

احتشام الحق کا کہنا ہے کہ ممتابنرجی کے دور حکومت میں اقلیتی طبقے کی ترقی کی عمدہ مثال اردو اکاڈمی ہے۔ لیفٹ فرنٹ کے دور حکومت میں مغربی بنگال اردو اکاڈمی کو سالانہ 50 لاکھ روپے کا بھی فنڈ نہیں ملتا تھا لیکن ممتابنرجی کی حکومت میں اردو اکاڈمی کو 14 سے 15 کروڑ روپے سالانہ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عازمین حج کے لئے غیر معمولی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ عازمین حج کے لئے ایئرپورٹ کے قریب نئے حج ٹاور قائم کئے گئے۔ اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے تمام تر سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ حج پر جانے والے عازمین حج کو کسی بھی طرح کی کوئی پریشانی درپیش نہ ہو۔

ترنمول کانگریس اقلیتی سیل کے ریاستی جنرل سیکرٹری کے مطابق مسلم نوجوانوں کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے لئے حکومت کی جانب سے قرض (لون ) دئیے جاتے ہیں۔ مسلم خواتین کے لئے درجنوں ترقیاتی منصوبے ہیں جن سے وہ راست فائدہ اٹھاتی ہیں۔ آل انڈیا ترنمول کانگریس ریاستی اقلیتی سیل کے جنرل سکریٹری احتشام الحق نے کہا کہ ممتابنرجی ملک کی دوسری ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے بالکل مختلف ہیں۔ ہوائی چپل اور معمولی ساڑی بننے والی ممتابنرجی نے زمینی سطح سے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا اور آج مغربی بنگال کی تیسری مرتبہ وزیراعلیٰ بنی ہیں۔

مزید پڑھیں:سیاست کو خدمت کا ذریعہ بنائیں: ممتا بنرجی

انہوں نے کہا کہ 2021 کے بعد اب 2024 میں کھیلا ہوبے (khela hobey ) جس میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو شکست کا سامنا کرنا پڑ ے گا بنگال کی شیرنی ممتابنرجی ملک کی وزیراعظم بنیں گی۔

مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اقلیتی سیل کے ریاستی جنرل سیکرٹری احتشام الحق نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران ریاست کی موجودہ سیاسی صورتحال اور اقلیتی طبقے کو لے کر تبادلۂ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت میں مسلمان مالی طور پر خود مختار اور خوشحال ہیں۔

دیکھیں ویڈیو

احتشام الحق نے کہا کہ لیفٹ فرنٹ نے تقریباً 34 برسوں تک حکومت کرکے ریاست مغربی بنگال کو ملک کی دوسری ریاستوں کے مقابلے کافی پیچھے دھکیل دیا تھا، لیکن 2011 میں ممتابنرجی کی حکومت بننے کے بعد انہوں نے ریاست کو ترقی کی راہ پر واپس لانے کے لئے بڑی محنت و مشقت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی دس برسوں کی کڑی محنت اور لگن کی وجہ سے ہی آج ریاست مغربی بنگال ملک کی دوسری ریاستوں کے مقابلے کافی بہتر حالت میں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں مغربی بنگال ترقی کی دوڑ میں ملک کی دوسری ریاستوں کو پیچھے کرکے نمبر ون بن جائے گی۔ اس سے تمام لوگوں کو فائدہ ہوگا۔

ترنمول کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ جہاں تک مغربی بنگال میں اقلیتی طبقے کا سوال ہے تو یہاں وہ (مسلم) بہت ہی سکون سے رہتے ہیں اور خوشحال بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران مغربی بنگال کے اقلیتی طبقے کے لوگوں کے تعلیمی، معاشی، رہائشی مسائل حل کرنے کی بہت حد تک کوشش کی گئی ہے جس میں ممتابنرجی کی حکومت کو کامیابی ملی ہے۔

احتشام الحق کا کہنا ہے کہ ممتابنرجی کے دور حکومت میں اقلیتی طبقے کی ترقی کی عمدہ مثال اردو اکاڈمی ہے۔ لیفٹ فرنٹ کے دور حکومت میں مغربی بنگال اردو اکاڈمی کو سالانہ 50 لاکھ روپے کا بھی فنڈ نہیں ملتا تھا لیکن ممتابنرجی کی حکومت میں اردو اکاڈمی کو 14 سے 15 کروڑ روپے سالانہ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عازمین حج کے لئے غیر معمولی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ عازمین حج کے لئے ایئرپورٹ کے قریب نئے حج ٹاور قائم کئے گئے۔ اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے تمام تر سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ حج پر جانے والے عازمین حج کو کسی بھی طرح کی کوئی پریشانی درپیش نہ ہو۔

ترنمول کانگریس اقلیتی سیل کے ریاستی جنرل سیکرٹری کے مطابق مسلم نوجوانوں کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے لئے حکومت کی جانب سے قرض (لون ) دئیے جاتے ہیں۔ مسلم خواتین کے لئے درجنوں ترقیاتی منصوبے ہیں جن سے وہ راست فائدہ اٹھاتی ہیں۔ آل انڈیا ترنمول کانگریس ریاستی اقلیتی سیل کے جنرل سکریٹری احتشام الحق نے کہا کہ ممتابنرجی ملک کی دوسری ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے بالکل مختلف ہیں۔ ہوائی چپل اور معمولی ساڑی بننے والی ممتابنرجی نے زمینی سطح سے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا اور آج مغربی بنگال کی تیسری مرتبہ وزیراعلیٰ بنی ہیں۔

مزید پڑھیں:سیاست کو خدمت کا ذریعہ بنائیں: ممتا بنرجی

انہوں نے کہا کہ 2021 کے بعد اب 2024 میں کھیلا ہوبے (khela hobey ) جس میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو شکست کا سامنا کرنا پڑ ے گا بنگال کی شیرنی ممتابنرجی ملک کی وزیراعظم بنیں گی۔

Last Updated : Aug 31, 2021, 11:09 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.