ETV Bharat / bharat

tmc mp jawahar sircar in rajya sabha: ٹی ایم سی ایم پی جواہر سرکار نے پارلیمنٹ میں مرکزی حکومت اور آر ایس ایس پر تنقید کی - بھارت کی معیشت

جواہر سرکار نے کہا کہ بھارت کا سیاسی ڈھانچہ ملک کی آزادی کے لیے لڑنے والوں نے بنایا تھا۔ آر ایس ایس کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ ملک کا سیاسی ڈھانچہ ان لوگوں نے نہیں بنایا جو بھارت کی جدوجہد آزادی میں شامل نہیں تھے۔

jawahar sircar rajya sabha
jawahar sircar rajya sabha
author img

By

Published : Feb 3, 2022, 5:44 PM IST

نئی دہلی: ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ جواہر سرکار TMC MP jawhar sircar نے کہا کہ بھارت ایک ایسے دوراہے پر کھڑا ہے جہاں پہلے کبھی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم جو بھی کریں گے، ہمیں تاریخ اسی کی بنیاد پر طے کرے گی۔

ویڈیو

جواہر سرکار نے کہا کہ جس طرح سیاسی ڈھانچے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے، ایسا خطرہ پہلے کبھی پیدا نہیں ہوا۔

جواہر سرکار نے کہا کہ بھارت کا سیاسی ڈھانچہ ملک کی آزادی کے لیے لڑنے والوں نے بنایا تھا۔ آر ایس ایس کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ ملک کا سیاسی ڈھانچہ ان لوگوں نے نہیں بنایا جو بھارت کی جدوجہد آزادی میں شامل نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ آج بھارت کی معیشت جس طرح کے حالات سے دوچار ہے، اتنا برا دور کبھی نہیں آیا۔ سرکار نے کہا کہ 41 سال کی سرکاری ملازمت کے بعد وہ کہہ سکتے ہیں کہ بھارت کی معاشی حالت کبھی اتنی خراب نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ 1991 میں بھی اتنے برے معاشی حالات نہیں تھے۔ جواہر سرکار کے مطابق بگڑتی ہوئی معیشت کی بنیادی وجہ اس کی تفصیلات کو سمجھے بغیر جان بوجھ کر غلط پالیسیوں کا نفاذ ہے۔

قوانین اور پالیسیوں کی مطابقت پر جواہر سرکار نے کہا کہ لکھے ہوئے خوبصورت الفاظ اور پھولوں والا چہرہ ان لوگوں کے لیے بے معنی ہے جن کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے۔ ایسے لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں جن کے پاس نوکری نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں میں بڑھتی ہوئی عدم مساوات اور ان کی ملازمتوں سے محروم ہونا تشویشناک ہے۔

بی ایس ایف کے دائرہ اختیار اور ریاستوں کو مرکزی مالی امداد اور حالیہ آئی اے ایس سروس کے اصول میں تبدیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے جواہر سرکار نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ آئی اے ایس افسران اب مرکزی حکومت کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتے۔ اس میں ان کا قصور نہیں۔ انہوں نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 10 سال پہلے 309 آئی اے ایس افسران مرکزی خدمات میں تھے۔ آج یہ تعداد بڑھنی چاہیے تھی لیکن یہ تعداد کم ہو کر 223 تک آ گئی ہے۔ اس سے حکومت کو واضح پیغام ملتا ہے کہ آئی اے ایس افسران آپ کے ساتھ کام کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ طاقت ہر جگہ کام نہیں کرتی۔

آئی اے ایس افسران کے خالی عہدوں پر جواہر سرکار نے کہا کہ 6500 عہدوں میں سے 1500 عہدے خالی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو ان عہدوں کو پر کرنے کے لئے فوری پہل کرنی چاہئے۔ انہوں نے مودی حکومت کے دور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ کو اقتدار میں آئے 7-8 سال ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ریاستوں کو ہراساں کرنے کا رجحان ترک کرے۔

کنٹرول اور ایروگینس کا ذکر کرتے ہوئے جواہر سرکار نے ووٹر آئی ڈی کو آدھار سے جوڑنے کے فیصلے پر بھی سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹرل وسٹا منصوبہ حکومت کے تکبر کی ایک اور مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ پر 606 کروڑ روپے کا خرچ بکواس ہے۔

پیگاسس پر تبصرہ کرتے ہوئے جواہر سرکار نے کہا کہ ڈریکونیل رول کرنے والے اب جاسوسی پر اتر گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب پیگاسس سرویلنس اسٹیٹ کی بہترین مثال ہے۔ سرکار نے کہا کہ تمام شواہد بتاتے ہیں کہ لوگوں کی جاسوسی کی گئی ہے، لیکن حکومت میں اس حقیقت کو جھٹلانے کی ہمت نہیں ہے۔ انہوں نے مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکھر پر ان کا نام لیے بغیر ریاستی حکومت کو پریشان کرنے کا الزام لگایا۔

انہوں نے کہا کہ آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر تمام بھارتی بھارت چھوڑو تحریک کو فخر سے یاد کرتے ہیں۔ سرکار نے کہا کہ تحریک آزادی کا جشن منانے پر بھی حکومت مونوپولی کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی باشندے جیل جانے والے مجاہد آزادی کو خوب یاد کرتے ہیں لیکن جنہوں نے جیل دیکھی تک نہیں ہے۔ سرکار نے کہا کہ آج ہمیں کچھ لوگ کہتے ہیں کہ وہ حب الوطنی کے ٹھیکیدار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے بعض اقدامات ایسے ہیں کہ ان کا تکبر صاف نظر آتا ہے۔ سرکار نے کہا کہ حکومت اس متنوع ملک کو ایک شکل میں رنگنے کی مذموم کوشش کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ پر راہل گاندھی کا ردعمل، لائیو

سرکار نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا کہ وہ راجیہ سبھا میں حلف لینے کے چھ ماہ مکمل ہونے پر جشن منا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ رکن پارلیمان بننے کے بعد چھ ماہ کے طویل انتظار کے بعد پہلی بار بول رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے چھ ماہ کے دور میں کسی موضوع پر بحث میں حصہ نہیں لیا۔

نئی دہلی: ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ جواہر سرکار TMC MP jawhar sircar نے کہا کہ بھارت ایک ایسے دوراہے پر کھڑا ہے جہاں پہلے کبھی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم جو بھی کریں گے، ہمیں تاریخ اسی کی بنیاد پر طے کرے گی۔

ویڈیو

جواہر سرکار نے کہا کہ جس طرح سیاسی ڈھانچے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے، ایسا خطرہ پہلے کبھی پیدا نہیں ہوا۔

جواہر سرکار نے کہا کہ بھارت کا سیاسی ڈھانچہ ملک کی آزادی کے لیے لڑنے والوں نے بنایا تھا۔ آر ایس ایس کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ ملک کا سیاسی ڈھانچہ ان لوگوں نے نہیں بنایا جو بھارت کی جدوجہد آزادی میں شامل نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ آج بھارت کی معیشت جس طرح کے حالات سے دوچار ہے، اتنا برا دور کبھی نہیں آیا۔ سرکار نے کہا کہ 41 سال کی سرکاری ملازمت کے بعد وہ کہہ سکتے ہیں کہ بھارت کی معاشی حالت کبھی اتنی خراب نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ 1991 میں بھی اتنے برے معاشی حالات نہیں تھے۔ جواہر سرکار کے مطابق بگڑتی ہوئی معیشت کی بنیادی وجہ اس کی تفصیلات کو سمجھے بغیر جان بوجھ کر غلط پالیسیوں کا نفاذ ہے۔

قوانین اور پالیسیوں کی مطابقت پر جواہر سرکار نے کہا کہ لکھے ہوئے خوبصورت الفاظ اور پھولوں والا چہرہ ان لوگوں کے لیے بے معنی ہے جن کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے۔ ایسے لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں جن کے پاس نوکری نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں میں بڑھتی ہوئی عدم مساوات اور ان کی ملازمتوں سے محروم ہونا تشویشناک ہے۔

بی ایس ایف کے دائرہ اختیار اور ریاستوں کو مرکزی مالی امداد اور حالیہ آئی اے ایس سروس کے اصول میں تبدیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے جواہر سرکار نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ آئی اے ایس افسران اب مرکزی حکومت کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتے۔ اس میں ان کا قصور نہیں۔ انہوں نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 10 سال پہلے 309 آئی اے ایس افسران مرکزی خدمات میں تھے۔ آج یہ تعداد بڑھنی چاہیے تھی لیکن یہ تعداد کم ہو کر 223 تک آ گئی ہے۔ اس سے حکومت کو واضح پیغام ملتا ہے کہ آئی اے ایس افسران آپ کے ساتھ کام کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ طاقت ہر جگہ کام نہیں کرتی۔

آئی اے ایس افسران کے خالی عہدوں پر جواہر سرکار نے کہا کہ 6500 عہدوں میں سے 1500 عہدے خالی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو ان عہدوں کو پر کرنے کے لئے فوری پہل کرنی چاہئے۔ انہوں نے مودی حکومت کے دور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ کو اقتدار میں آئے 7-8 سال ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ریاستوں کو ہراساں کرنے کا رجحان ترک کرے۔

کنٹرول اور ایروگینس کا ذکر کرتے ہوئے جواہر سرکار نے ووٹر آئی ڈی کو آدھار سے جوڑنے کے فیصلے پر بھی سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹرل وسٹا منصوبہ حکومت کے تکبر کی ایک اور مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ پر 606 کروڑ روپے کا خرچ بکواس ہے۔

پیگاسس پر تبصرہ کرتے ہوئے جواہر سرکار نے کہا کہ ڈریکونیل رول کرنے والے اب جاسوسی پر اتر گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب پیگاسس سرویلنس اسٹیٹ کی بہترین مثال ہے۔ سرکار نے کہا کہ تمام شواہد بتاتے ہیں کہ لوگوں کی جاسوسی کی گئی ہے، لیکن حکومت میں اس حقیقت کو جھٹلانے کی ہمت نہیں ہے۔ انہوں نے مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکھر پر ان کا نام لیے بغیر ریاستی حکومت کو پریشان کرنے کا الزام لگایا۔

انہوں نے کہا کہ آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر تمام بھارتی بھارت چھوڑو تحریک کو فخر سے یاد کرتے ہیں۔ سرکار نے کہا کہ تحریک آزادی کا جشن منانے پر بھی حکومت مونوپولی کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی باشندے جیل جانے والے مجاہد آزادی کو خوب یاد کرتے ہیں لیکن جنہوں نے جیل دیکھی تک نہیں ہے۔ سرکار نے کہا کہ آج ہمیں کچھ لوگ کہتے ہیں کہ وہ حب الوطنی کے ٹھیکیدار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے بعض اقدامات ایسے ہیں کہ ان کا تکبر صاف نظر آتا ہے۔ سرکار نے کہا کہ حکومت اس متنوع ملک کو ایک شکل میں رنگنے کی مذموم کوشش کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ پر راہل گاندھی کا ردعمل، لائیو

سرکار نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا کہ وہ راجیہ سبھا میں حلف لینے کے چھ ماہ مکمل ہونے پر جشن منا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ رکن پارلیمان بننے کے بعد چھ ماہ کے طویل انتظار کے بعد پہلی بار بول رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے چھ ماہ کے دور میں کسی موضوع پر بحث میں حصہ نہیں لیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.