بنگلور: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی سکریٹری سی ٹی روی نے دعویٰ کیا کہ کرناٹک کے منڈیا ضلع کے سری رنگا پٹنم قصبے میں واقع جامع مسجد ایک قدیم انجنیا (ہنومان) مندر پر بنی ہے، جسے میسور کے حکمران ٹیپو سلطان نے منہدم کر دیا تھا۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپنی بات کو ثابت کرنے کے لیے مسجد کے آثار قدیمہ کے سروے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہاں ایک کوٹے انجنیا مندر تھا جسے مسجد میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ محکمہ آثار قدیمہ کو اس کا سروے کرنا چاہئے۔ اگر مندر کا کوئی ثبوت ہے تو انہیں (کانگریس) اس حقیقت کو قبول کرنا چاہئے کہ ٹیپو ایک جنونی تھا، اگر نہیں تو ہم معافی مانگیں گے۔
-
There’s a #KoteAnjaneya temple which has been turned into a #JamiaMasjid in #Srirangapatna let the archaeology department survey it, if there's any evidence of a temple there then they must accept the fact that #TipuSultan was a fanatic, if not, we will tender an apology: #CTRavi pic.twitter.com/Ia40k7psjL
— Hate Detector 🔍 (@HateDetectors) March 7, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">There’s a #KoteAnjaneya temple which has been turned into a #JamiaMasjid in #Srirangapatna let the archaeology department survey it, if there's any evidence of a temple there then they must accept the fact that #TipuSultan was a fanatic, if not, we will tender an apology: #CTRavi pic.twitter.com/Ia40k7psjL
— Hate Detector 🔍 (@HateDetectors) March 7, 2023There’s a #KoteAnjaneya temple which has been turned into a #JamiaMasjid in #Srirangapatna let the archaeology department survey it, if there's any evidence of a temple there then they must accept the fact that #TipuSultan was a fanatic, if not, we will tender an apology: #CTRavi pic.twitter.com/Ia40k7psjL
— Hate Detector 🔍 (@HateDetectors) March 7, 2023
واضح رہے کہ پچھلے سال ریاست کے وزیر اعلی بسواراج بومائی نے کہا تھا کہ ریاست کے عوام کانگریس رہنماوں کو شدت پسندوں کے لیے نرم گوشہ ظاہر کرنے اور اقلیتی ووٹ بینک کو خوش کرنے کے لیے ٹیپو سلطان کے بارے میں بات کرنے پر معاف نہیں کریں گے۔ انہوں نے یہ ریمارکس جن سنکلپ یاترا سے خطاب کرتے ہوئے دیئے تھے، جس میں سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یدیورپا نے پانڈاواپورہ میں شرکت کی تھی۔ 10 فروری کو روی نے کانگریس پارٹی پر ٹیپو سلطان کی پالیسیوں پر سیاست کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ٹیپو سلطان کی پالیسیوں پر سیاست کر رہی ہے۔ ہم نلواڑی کرشنا راجا واڈیار کی پالیسیوں پر سیاست کر رہے ہیں۔ 15 فروری کو کرناٹک بی جے پی کے صدر نلین کٹیل کمار نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ان سے ٹیپو سلطان کے تمام پرجوش پیروکاروں کو مارنے کو کہا تھا۔
مزید پڑھیں:۔ 'ملک دشمنوں کو گولی مارنی چاہئے، بریانی نہیں کھلانی چاہئے'
انہوں نے کہا کہ میں یہاں کے لوگوں سے پوچھتا ہوں کہ کیا آپ بھگوان ہنومان کی عبادت کرتے ہیں یا ٹیپو کی؟ پھر کیا آپ ان لوگوں کو جنگل بھیجیں گے جو ٹیپو کے پرجوش پیروکار ہیں؟ اس کے بارے میں سوچیں۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ کرناٹک کو ہنومان کے عقیدت مندوں یا ٹیپو کی اولاد کی ضرورت ہے؟ میں ایک چیلنج جاری کر رہا ہوں کہ جو لوگ ٹیپو کے پرجوش پیروکار ہیں وہ اس زرخیز سرزمین پر زندہ نہ رہیں گے۔