ETV Bharat / bharat

پارلیمنٹ میں مسلسل تیسرے روز حزبِ اختلاف کا ہنگامہ - لوک سبھا میں وقفہ سوالات

نئے زراعتی قوانین، مبینہ جاسوسی کے الزامات اور کچھ دیگر امور پر جمعرات کے روز مسلسل تیسرے روز پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن نے ہنگامہ کیا، جس کے سبب لوک سبھا میں تین بار اور بار راجیہ سبھا میں دو مرتبہ التواء کے بعد کارروائی کو دن بھر کے لئے ملتوی کرنا پڑا۔

parliament monsoon session
parliament monsoon session
author img

By

Published : Jul 22, 2021, 7:28 PM IST

پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 19 جولائی کو شروع ہوا تھا، لیکن ایوان ایک دن بھی آسانی سے نہیں چل سکا۔ جمعرات کے روز اجلاس کا تیسرا دن تھا۔ زراعتی قوانین، اسرائیلی سافٹ ویئر پیگاسس کی مدد سے حزب اختلاف کے لیڈروں اور دیگر کی جاسوسی کے الزامات اور مہنگائی جیسے معاملوں پر کانگریس، ترنمول کانگریس، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، لیفٹ فرنٹ، شیوسینا اور شرومنی اکالی دل سمیت متعدد اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین دونوں ایوانوں میں حملہ آور رہے۔

پارلیمنٹ میں ہنگامہ
پارلیمنٹ میں ہنگامہ

ہنگامے کی وجہ سے لوک سبھا میں وقفہ سوالات کی کارروائی صرف 20 منٹ تک چل سکی ہے، جب کہ ایوان میں ضروری کاغذات رکھے جانے کے بعد سے ہی ہنگامے کے درمیان دو بل دوپہر کے وقت ایوان میں پیش کیے گئے۔ اس کے علاوہ اور کوئی کام نہیں ہوسکا۔ وزیر مملکت برائے دفاع اجے بھٹ نے لازمی دفاعی خدمات بل 2021 پیش کیا اور جہاز رانی وآبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر سروانند سونووال نے ان لینڈ شیپنگ بل 2021 پیش کیا۔

راجیہ سبھا میں وزیر اطلاعات و ٹکنالوجی اشوینی وشنو نے ہنگامہ کے دوران پیگاسس جاسوسی کے معاملے پر ایک بیان دیا۔ اس کے علاوہ کوئی بھی قانون سازی کا کام کاج نہیں ہوا۔

دونوں ایوانوں کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی ہونے سے پہلے لوک سبھا کو تین بار اور راجیہ سبھا کو دو بار ملتوی کیا گیا۔

لوک سبھا میں صبح 11 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس، ترنمول کانگریس، بائیں بازو، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، شرومنی اکالی دل، شیوسینا اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے ممبران نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر نعرے بازی کی۔ وہ زراعتی قوانین، مبینہ جاسوسی کے الزامات اور مہنگائی جیسے معاملوں پر حکومت سے جواب طلب کر رہے تھے۔

اسپیکر اوم برلا نے اپوزیشن ممبران سے سکون برقرار رکھنے کی اپیل کی اور وقفہ سوالات کا آغاز کیا۔ جل شکتی کے وزیر گجندر سنگھ شیخاوت نے شور شرابے کے درمیان سری سیلم آبی ذخیرے سے بجلی پیدا کرنے اور اڈیشہ میں پینے کے پانی کی سپلائی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیا۔

اسی دوران حزب اختلاف کے کچھ ارکان ہاتھ میں پلے کارڈ لے کر ایوان کے وسط میں آگئے۔ مسٹر اوم برلا نے ان سے اپیل کی کہ وہ امن قائم رکھیں، لیکن ان کی اپیل کا ممبروں پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ اس لئے صبح تقریبا 11.20 بجے انہوں نے ایوان کو دوپہر 12 بجے تک ملتوی کردیا۔

دوپہر 12 بجے کارروائی دوبارہ شروع ہونے کے بعد، پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کے ذریعہ اٹھائے جانے والے کسی بھی معاملے پر بحث کے لئے تیار ہے۔ حزب اختلاف کووڈ کی عالمی وبا کے موضوع پر بحث کرنا چاہتی ہے۔ اس پر راجیہ سبھا میں بحث ہوئی ہے۔ وہ اس ایوان میں بھی بحث کرنا چاہتی ہے۔ اپوزیشن کو فیصلہ کرنے دیں کہ کس موضوع پر بحث کی جائے۔ سوال پوچھنا ممبروں کا خصوصی حق ہے اور اس میں رکاوٹ ممبروں کے حق کی خلاف ورزی ہے۔ جب حکومت ہر بات پر بحث کرنے کے لئے تیار ہے تو ایوان میں خلل ڈالنا مناسب نہیں ہے۔

پریسائڈنگ بھرتری مہتاب نے کہا کہ ممبران جس کسی بھی موضوع پر تبادلہ خیال کرنا چاہتے ہیں اسے ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ میں رکھیں اور اس کے ذریعے مذکورہ موضوع پر بات کی جائے گی۔ اس کے بعد شوروغل کے دوران اس نے ایوان کی میز پر ضروری دستاویزات رکھوائے۔

وزیر مملکت برائے دفاع اجے بھٹ نے ضروری دفاعی خدمات بل 2021 متعارف کرایا اور جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے ان لینڈ ویسل بل 2021 متعارف کرایا۔ جب ہنگامہ جاری رہنے پر مسٹر مہتاب نے دوپہر 2 بجے تک ایوان کی کارروائی ملتوی کردی۔

جیسے ہی کارروائی دوپہر 2 بجے شروع ہوئی تو ایک بار پھر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین ایوان کے وسط میں آگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ وہ فون ٹیپنگ ، مہنگائی ، کسانوں سے متعلق امور اور دیگر امور کے توسط سے حکومت پر جاسوسی کے الزامات پر ہنگامہ کھڑا کررہے تھے۔ پریسائڈنگ بھرتری مہتاب نے ممبروں کو اپنی اپنی نشستوں پر جانے کی اپیل کی لیکن ممبران راضی نہیں ہوئے اور ہنگامہ جاری رہا۔ اس کے بعد انہوں نے ایوان کی کارروائی شام 4 بجے تک کے لئے ملتوی کردی۔

پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 19 جولائی کو شروع ہوا تھا، لیکن ایوان ایک دن بھی آسانی سے نہیں چل سکا۔ جمعرات کے روز اجلاس کا تیسرا دن تھا۔ زراعتی قوانین، اسرائیلی سافٹ ویئر پیگاسس کی مدد سے حزب اختلاف کے لیڈروں اور دیگر کی جاسوسی کے الزامات اور مہنگائی جیسے معاملوں پر کانگریس، ترنمول کانگریس، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، لیفٹ فرنٹ، شیوسینا اور شرومنی اکالی دل سمیت متعدد اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین دونوں ایوانوں میں حملہ آور رہے۔

پارلیمنٹ میں ہنگامہ
پارلیمنٹ میں ہنگامہ

ہنگامے کی وجہ سے لوک سبھا میں وقفہ سوالات کی کارروائی صرف 20 منٹ تک چل سکی ہے، جب کہ ایوان میں ضروری کاغذات رکھے جانے کے بعد سے ہی ہنگامے کے درمیان دو بل دوپہر کے وقت ایوان میں پیش کیے گئے۔ اس کے علاوہ اور کوئی کام نہیں ہوسکا۔ وزیر مملکت برائے دفاع اجے بھٹ نے لازمی دفاعی خدمات بل 2021 پیش کیا اور جہاز رانی وآبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر سروانند سونووال نے ان لینڈ شیپنگ بل 2021 پیش کیا۔

راجیہ سبھا میں وزیر اطلاعات و ٹکنالوجی اشوینی وشنو نے ہنگامہ کے دوران پیگاسس جاسوسی کے معاملے پر ایک بیان دیا۔ اس کے علاوہ کوئی بھی قانون سازی کا کام کاج نہیں ہوا۔

دونوں ایوانوں کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی ہونے سے پہلے لوک سبھا کو تین بار اور راجیہ سبھا کو دو بار ملتوی کیا گیا۔

لوک سبھا میں صبح 11 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس، ترنمول کانگریس، بائیں بازو، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، شرومنی اکالی دل، شیوسینا اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے ممبران نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر نعرے بازی کی۔ وہ زراعتی قوانین، مبینہ جاسوسی کے الزامات اور مہنگائی جیسے معاملوں پر حکومت سے جواب طلب کر رہے تھے۔

اسپیکر اوم برلا نے اپوزیشن ممبران سے سکون برقرار رکھنے کی اپیل کی اور وقفہ سوالات کا آغاز کیا۔ جل شکتی کے وزیر گجندر سنگھ شیخاوت نے شور شرابے کے درمیان سری سیلم آبی ذخیرے سے بجلی پیدا کرنے اور اڈیشہ میں پینے کے پانی کی سپلائی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیا۔

اسی دوران حزب اختلاف کے کچھ ارکان ہاتھ میں پلے کارڈ لے کر ایوان کے وسط میں آگئے۔ مسٹر اوم برلا نے ان سے اپیل کی کہ وہ امن قائم رکھیں، لیکن ان کی اپیل کا ممبروں پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ اس لئے صبح تقریبا 11.20 بجے انہوں نے ایوان کو دوپہر 12 بجے تک ملتوی کردیا۔

دوپہر 12 بجے کارروائی دوبارہ شروع ہونے کے بعد، پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کے ذریعہ اٹھائے جانے والے کسی بھی معاملے پر بحث کے لئے تیار ہے۔ حزب اختلاف کووڈ کی عالمی وبا کے موضوع پر بحث کرنا چاہتی ہے۔ اس پر راجیہ سبھا میں بحث ہوئی ہے۔ وہ اس ایوان میں بھی بحث کرنا چاہتی ہے۔ اپوزیشن کو فیصلہ کرنے دیں کہ کس موضوع پر بحث کی جائے۔ سوال پوچھنا ممبروں کا خصوصی حق ہے اور اس میں رکاوٹ ممبروں کے حق کی خلاف ورزی ہے۔ جب حکومت ہر بات پر بحث کرنے کے لئے تیار ہے تو ایوان میں خلل ڈالنا مناسب نہیں ہے۔

پریسائڈنگ بھرتری مہتاب نے کہا کہ ممبران جس کسی بھی موضوع پر تبادلہ خیال کرنا چاہتے ہیں اسے ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ میں رکھیں اور اس کے ذریعے مذکورہ موضوع پر بات کی جائے گی۔ اس کے بعد شوروغل کے دوران اس نے ایوان کی میز پر ضروری دستاویزات رکھوائے۔

وزیر مملکت برائے دفاع اجے بھٹ نے ضروری دفاعی خدمات بل 2021 متعارف کرایا اور جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے ان لینڈ ویسل بل 2021 متعارف کرایا۔ جب ہنگامہ جاری رہنے پر مسٹر مہتاب نے دوپہر 2 بجے تک ایوان کی کارروائی ملتوی کردی۔

جیسے ہی کارروائی دوپہر 2 بجے شروع ہوئی تو ایک بار پھر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین ایوان کے وسط میں آگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ وہ فون ٹیپنگ ، مہنگائی ، کسانوں سے متعلق امور اور دیگر امور کے توسط سے حکومت پر جاسوسی کے الزامات پر ہنگامہ کھڑا کررہے تھے۔ پریسائڈنگ بھرتری مہتاب نے ممبروں کو اپنی اپنی نشستوں پر جانے کی اپیل کی لیکن ممبران راضی نہیں ہوئے اور ہنگامہ جاری رہا۔ اس کے بعد انہوں نے ایوان کی کارروائی شام 4 بجے تک کے لئے ملتوی کردی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.