بھرت پور: وشو ہندو پریشد نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی وزیر زاہدہ خان کے دباؤ میں پولیس نے گاؤ رکشک کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس پر ملزم سری کانت کے خاندان کے ساتھ بدسلوکی کا بھی الزام عائد کیا۔ وشو ہندو پریشد نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خوشامد کی سیاست بند کرے اور پورے معاملے کی سی بی آئی انکوائری کرائے۔ پیر کو وشو ہندو پریشد نے شہر کے پاور ہاؤس چوک سے کلکٹریٹ دفتر تک ایک ریلی نکال کر ریاستی حکومت کی پالیسی اور پولیس کارروائی کے خلاف احتجاج کیا۔ وشو ہندو پریشد نے گورنر کے نام کلکٹر کو میمورنڈم پیش کرتے ہوئے پورے واقعہ کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپنے کا مطالبہ کیا۔ وی ایچ پی کے عہدیدار نریش کھنڈیلوال نے الزام لگایا کہ راجستھان حکومت مسلمانوں کی خوشامد کی سیاست کر رہی ہے۔ راجستھان حکومت کا کردار ہمیشہ ووٹ بینک کی سیاست سے متاثر رہا ہے۔ بجرنگ دل کا نام غیر ضروری طور پر سیاسی ایجنڈے کے طور پر گھسیٹا جا رہا ہے، جو غلط ہے۔
نریش کھنڈیلوال نے الزام عائد کیا کہ جنید گائے کا اسمگلر تھا اور اس کے بھائی نے لوگوں سے سنی سنائی باتوں کی بنیاد پر ایف آئی آر میں بجرنگ دل کے کارکنوں کا نام درج کرایا تھا۔ الزام ہے کہ صرف شک کی بنیاد پر اور وزیر زاہدہ خان کے دباؤ پر پولیس نے گاؤ رکشک کو گرفتار کیا ہے۔ نریش کھنڈیلوال نے کہا کہ تحقیقات مکمل ہونے تک محض الزام کی بنیاد پر کسی کو گرفتار نہیں کیا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں:۔ Junaid Nasir Murder Case جنید اور ناصر قتل معاملہ میں آٹھ لوگ شامل تھے، ملزم نے اقرار کیا
انہوں نے کہا کہ میوات میں آن لائن دھوکہ دہی، لوٹ اور دیگر تمام مجرمانہ واقعات ہو رہے ہیں، لیکن پولیس ان پر کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ پولیس کارروائی کرتی ہے تو ایم ایل اے واجب علی، وزیر زاہدہ خان اور ان کے شوہر فورا جلیس تھانے پہنچ جاتے ہیں اور کارروائی نہیں ہونے دیتے۔ وہیں کھنڈیلوال نے ہریانہ کے سریکانت کے گھر والوں کی حاملہ خاتون کی پٹائی اور بچے کی موت کے بارے میں شکایت پر کہا کہ یہ پولیس کی بربریت ہے۔ ہریانہ پولیس اس کی تحقیقات کر رہی ہے اور جلد ہی حقیقت سامنے آئے گی، حالانکہ پولیس نے ایک بیان جاری کرکے ان تمام الزامات کی تردید کی ہے۔ بھرت پور پولیس سپرنٹنڈنٹ شیام سنگھ نے ان الزامات کو یکسر مسترد کر تے ہوئے کہا کہ بھرت پور پولیس ملزم کے گھر میں داخل نہیں ہوئی اور نہ ہی خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔ پولیس نے جو بھی اقدام کیا، وہ قانونی طریقے سے کیا۔