دہلی: بابائے قوم مہاتما گاندھی کی یوم پیدائش کے موقع پر ممبئی سے شروع ہونے والی نفرت چھوڑو آئین بچاؤ تحریک آج مہاتما گاندھی کے یوم وفات کے موقع پر دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر اپنے اختتام کو پہنچی ہے۔ اس تحریک کے ذریعے ملک کے 300 اضلاع سے 75 کلومیٹر پیدل مارچ نکالا گیا، جس میں 150 سے زائد تنظیموں نے شرکت کی تھی۔ اس تحریک کا آغاز ممبئی سے معروف سماجی کارکن میدھا پاٹکر اور مہاتما گاندھی کے پوتے تشار گاندھی نے کیا تھا۔ اس موقع پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اس تقریب میں شریک سابق پلاننگ کمیشن کی رکن سیدہ سیدین حمید سے بات کی، جس میں انہوں نے کہا کہ شاید اب راستہ ہمارے لیے ہموار ہو جائے۔ ہم اب تک کافی مشکلات سے گزرے ہیں۔ یہ ہمارے لیے ایک ٹرنگ پوائنٹ ہو سکتا ہے۔ اس لیے ہم امید کرتے ہیں کہ شاید اب سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔
وہیں معروف سماجی کارکن شبنم ہاشمی کا کہنا تھا کہ اس تحریک کا مقصد ملک میں پھیلی نفرت کو ختم کرنا ہے اور آئین کو بچانے کی کوشش کرنا تاکہ اس ملک میں لوگ پیار و محبت کے ساتھ رہ سکیں۔ وہیں گوہر رضا کا کہنا تھا کہ جب سے بھارت میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرکار آئی ہے، تب سے نفرت اور تشدد کی سیاست جا رہی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ لوگ اٹھیں اور پیار و محبت اور بھائی چارہ کا پیغام عوام تک پہنچائیں تاکہ لوگ یہ کہ سکیں کہ اس ملک کے اندر ایسے لوگوں کی کمی نہیں ہے جو اس ملک میں پیار و محبت کی فضا کو ہموار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نفرت پھیلانے والے اپنی آواز بلند رکھتے ہیں، ایسے وقت میں اس یاترا کا اہم رول یہ ہے کہ نفرت کو مٹایا جائے اور ملک میں امن و شانتی اور پیار و محبت کی فضا قائم کی جائے۔
مزید پڑھیں:۔ Shabnam Hashmi on Current Situation نفرت کا بازار 2024 میں بی جے پی کی شکست کے بعد ہی ختم ہو سکتا ہے، شبنم ہاشمی
انہوں نے مزید کہا کہ لاکھوں اور کروڑوں لوگ نہ صرف اس یاترا سے جڑے بلکہ راہل گاندھی کی یاترا میں بھی شامل ہوئے۔ اس حکومت نے سب کی آواز دبانے کے لیے کوئی کثر نہیں چھوڑی ہے۔ تو ایسے وقت میں ہزاروں کی تعداد میں عوام کا سڑکوں پر آنا، یہ ثابت کرتا ہے کہ یہ ملک زیادہ دیر تک نفرت کو برداشت نہیں کرے گا۔