راشٹریہ کسان منچ کے سربراہ شیکھر دکشت نے تینوں نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کے بارے میں حکومت کی بے حس رویہ پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
یہاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا حکومت میں بیٹھے رہنماؤں کو یہ بات ذہن نشیں کر لینی چاہیے کہ ان کا یہ سوتیلہ سلوک کسانوں کے لیے انتقام ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ وہ بی جے پی کی زیر قیادت حکومت سے حمایت واپس لینا بھی جانتے ہیں۔
دکشت نے کہا کہ حکومت کے لاتعلق رویہ کی وجہ سے کسانوں کو سرد موسم میں احتجاج کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔
وہیں زرعی قانون کے خلاف احتجاج کے طور پر یوپی کے شاہجہان پور میں منعقدہ مہاپنچایت میں کسانوں کی رہنما پونم پنڈت نے اس قوانین کو کسانوں کے لیے ڈیتھ وارنٹ قرار دیتے ہوئے انس بھی سے 26 جنوری کو دہلی پہنچنے کا مطالبہ کیا۔
پنڈت نے کسان مہاپنچایت میں کہا آپ اپنے حقوق کے لیے 26 جنوری کو یقینی طور پر دہلی پہنچے۔ انہوں نے کہا مرکزی حکومت کے کالے قانون کسانوں کے لیے ڈیتھ وارنٹ ہیں۔'
انہوں نے کہا جس طرح سے جگہ جگہ کسانوں کو روکا جارہا ہے، ایسا لگتا ہے کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بھی کسانوں کے مخالف ہیں۔
مہا پنچایت کو روکنے کے لیے انتظامیہ نے کسان رہنماؤں سے رجوع کیا تھا۔