گاندربل: جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل کے گنگابل علاقے میں ایک میٹھے پانی کی جھیل واقع ہے، یہ جھیل ایک قیمتی زیور کی طرح پہاڑوں کے دامن میں واقع ہے۔ تقریباً 3,600 میٹر کی بلندی پر واقع یہ جھیل تقریباً 2.5 کلومیٹر لمبی اور ایک کلومیٹر چوڑی ہے۔ بارش کے پانی، چشموں اور پگھلتے ہوئے گلیشیئرز کا پانی اس جھیل میں جمع ہوتا ہے، جو دریائے سندھ کی ایک معاون دریا وانگت کا ماخذ ہے۔ اس دریا میں میٹھے پانی کے سبب مختلف اقسام کی مچھلیاں پائی جاتی ہیں۔ The people of Kashmir are very helpful says tourist
مدھیہ پردیش کی رہنے والی سیاح پریا اگروال نے کشمیری عوام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کئی مقامات کی سیاحت کی ہے لیکن کشمیر کی خوبصورتی بالکل مختلف ہے۔ یہاں کے لوگوں کا مزاج بھی منفرد اور ملنسار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگ وقتا فوقتا خیریت دریافت کرتے رہتے ہیں۔ میں چاہوں گی کہ لوگ یہاں آئیں اور کشمیر کی خوبصورتی کو اپنی آنکھوں سے دیکھیں۔
وہیں ایک اور خاتون سیاح وجے چودھری نے کشمیر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو کشمیر آنا چاہئے اور یہاں کی خوبصورتی کو محسوس کرنا چاہئے۔ یہاں کے لوگوں نے شروع سے میرا کافی خیال رکھا اور یہاں کے لوگ کافی معاون ثابت ہوئے۔ مجھے یہاں آکر کافی خوشی محسوس ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Tourist Overjoyed in Sonamarg: سونا مرگ کے حسین نظاروں کو دیکھ کر سیاح مسرت سے سرشار
واضح رہے کہ گنگابل جھیل سرینگر سے 50 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ گاندربل سے ہوتے ہوئے اس جھیل تک پہنچنا پڑتا ہے اور پھر 13 کلومیٹر اوپر کے نشیب و فراز والے راستوں کو عبور کرتے ہوئے وہاں جانا پڑتا ہے۔ اس جھیل تک پہنچنے کے لئے گھوڑوں کی سواری کا سہارا لینا پڑتا ہے جبکہ پیدل راستوں کے ذریعہ بھی وہاں تک پہچا جاسکتا ہے لیکن کافی دشواریوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ نارا ناگ گنگابل ٹریک کو کشمیر کا سب سے خوبصورت ٹریک مانا جاتا ہے۔