قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے جموں و کشمیر کے 16 مقامات پر چھاپے مارے اور مقامی لوگوں سے پوچھ گچھ کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سرینگر، اننت ناگ، کولگام، بارہمولہ اور دیگر مقامات پر این آئی اے کی مختلف ٹیموں نے مشتبہ افراد کے گھروں پر چھاپے مارے اور انکے موبائل فون صبط کئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ چھاپے 'وائس آف ہند' جریدے اور ایک آئی ای ڈی کی تحقیقات کے متعلق ڈالے مارے گئے۔
آپکو بتا دیں کہ این آئی اے نے ضلع اننت ناگ کے مختلف علاقوں میں تازہ چھاپہ ماری کی کارروائی انجام دی، جس کے تحت تین مقامات پر این آئی اے نے جموں وکشمیر پولیس اور سی آر پی ایف کے تعاون سے یہ چھاپہ مارا، اس دوران پانزتھ، لیوڈورہ جو کہ دیوسر حلقہ انتخاب سے منسلک ہیں، میں این آئی اے نے کئی رہائشی گھروں پر ریڈ ڈالی اور گھروں کی باریک بینی سے تلاشی لی۔ اس دوران مکینوں سے بھی پوچھ تاچھ کی گئی۔
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر کے کئی اضلاع میں این آئی اے کی چھاپہ ماری
وہیں این آئی اے نے چار افراد کو تھانہ اچھہ بل میں حراست میں لیا ہے جن میں 35 سالہ اعجاز احمد بن محمد ٹاک، 30 سالہ مدثر احمد اہنگر بن معین الدین،
29 سالہ ناصر منظور بن منظور احمد میر، 25 سالہ جنید حسین خان بن محمد حسین خان کے نام شامل ہیں، این آئی اے کی ٹیم ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہیں۔
یاد رہے کہ سنہ 2017 سے این آئی نے کشمیر میں متعدد افراد کو عسکریت پسندی اور حوالہ فنڈنگ کے الزام میں گرفتار کیا ہے اور ان پر مقدمے درج کئے ہیں۔ ان گرفتاریوں میں بیشتر حریت رہنما بھی شامل ہے۔