سراج طالب نے کہا کہ اترپردیش اسمبلی انتخابات کے دوران بی جے پی نے جس طرح سے نفرتی بیان بازی کی ہے اس سے ہندوتوا کو متحد کیا یہی وجہ ہے کہ اس نے اترپردیش میں بھارتی جیت درج کی۔
انہوں نے کہا کہ اب بی جے پی کشمیری پنڈتوں کے کشمیر سے انخلا پر بنائی گئی فلم ’ دی کشمیر فائلس‘ سے ہندومسلمان میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ فلم میں جو منظر کشی کی گئی ہے وہ تاریخ پر مبنی نہیں ہے۔ اگر اسے مان بھی لیں تو جس دور میں کشمیر پنڈتوں کو انخلا دکھایا گیا ہے در اصل اس دوران بی جے پی کی حمایت یافتہ حکومت تھی۔ ویلفیئر پارٹی آ ف انڈیا کے قومی سکریٹری نے کہا کہ ملک میں بھائی چارگی ہم آہنگی دن بہ دن کمزور ہوتی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Imtiaz Jaleel's reaction on The Kashmir Files: نفرت کے سوداگروں کیلئے فلم کی آڑ میں مسلمان نشانہ
یاد رہے کہ مذکورہ فلم 1989 میں کشمیر وادی سے پنڈتوں کی نقل مکانی کے موضوع پر بنائی گئی ہے لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ اس میں یکطرفہ کہانی پیش کی گئی ہے اور کشمیر مین اکثریتی فرقے کی شبیہہ کو مسخ کرنے کی دانستہ کوشش کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ’دی کشمیر فائلز‘ فلم حالیہ دنوں میں ریلیز ہوئی ہے اور وزیر اعظم نزیندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جی پی کے دیگر وزرا نے اس فلم کی سراہنا کی ہے اور عوام کو اس کو دیکھنے کی تلقین بھی کی۔ ’دی کشمیر فائلز‘ فلم وویک اگنیہوتری کی ہدایت کاری اورانوپم کھیر اور متھن چکرورتی کی اداکاری میں بنی ہے۔