ETV Bharat / bharat

یہ لڑکیاں ای رکشا چلا کر جاتی ہیں اسکول - لڑکیوں کا یہ جذبہ یقینا قابل ستائش

گاؤں میں کوئی انٹر کالج نہ ہونے کے سبب لڑکیاں خود ہی ای رکشہ چلاکر گاؤں سے پانچ کلومیٹر دور ٹانڈہ شہر میں کالج میں تعلیم حاصل کرنے جاتی ہیں۔

لڑکیوں کا جذبہ قابل ستائش
لڑکیوں کا جذبہ قابل ستائش
author img

By

Published : Sep 23, 2021, 9:24 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور کی تحصیل ٹانڈہ کے ایک گاؤں کی لڑکیاں خود ہی 'ای رکشہ' چلا کر گاؤں سے پانچ کلومیٹر دور شہر میں قائم اسکول جاتی ہیں۔ گاؤں میں کوئی انٹر کالج نہیں ہے تو یہاں کی لڑکیاں خود ای رکشہ چلاکر گاؤں سے پانچ کلومیٹر دور ٹانڈہ شہر میں واقع سن رائز انٹر کالج جاتی ہیں۔

حصول علم کیلئے لڑکیوں کا جذبہ قابل ستائش

حصول تعلیم کے لیے اتنی جدو جہد کرنے والی ان بیٹیوں کا خواب ہے کہ وہ ڈاکٹر، انجینئر، ٹیچر اور اعلیٰ افسر بن کر ملک و ملت کا نام روشن کریں۔ رکشہ چلا کر اسکول آنے پر وہ کہتی ہیں کہ گاؤں میں انٹر کالج نہ ہونے کی وجہ سے مجبوراً انہیں ای رکشہ چلاکر آنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مجبوریاں اور پریشانیاں تو ضرور ہیں لیکن وہ اپنی تعلیم کسی بھی طرح منقطع نہیں کرنا چاہتی ہیں۔

مزید پڑھیں :بین المذاہب مکالمہ جرم نہیں، مولانا کلیم صدیقی کو فوری رِہا کیا جائے: ایس آئی او
تعلیم کے حصول کے لیے لڑکیوں کا یہ جذبہ یقینا قابل ستائش ہے۔ تمام لڑکیوں کو تعلیم یافتہ بنانے والی حکومت کے دعوے کو آئینہ دکھانے کے لئے ان لڑکیوں کی یہ جد و جہد کافی ہے۔ یوگی حکومت کا دعویٰ ہے کہ ان کی حکومت میں خواتین کے حقوق اور ان کی عزت و احترام کا خاص خیال رکھا جا رہا ہے۔
ایسے میں سوال یہ ہے کہ کیا اسی طرح اترپردیش میں خواتین کی سہولیات کا خیال رکھا جا رہا ہے؟

ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور کی تحصیل ٹانڈہ کے ایک گاؤں کی لڑکیاں خود ہی 'ای رکشہ' چلا کر گاؤں سے پانچ کلومیٹر دور شہر میں قائم اسکول جاتی ہیں۔ گاؤں میں کوئی انٹر کالج نہیں ہے تو یہاں کی لڑکیاں خود ای رکشہ چلاکر گاؤں سے پانچ کلومیٹر دور ٹانڈہ شہر میں واقع سن رائز انٹر کالج جاتی ہیں۔

حصول علم کیلئے لڑکیوں کا جذبہ قابل ستائش

حصول تعلیم کے لیے اتنی جدو جہد کرنے والی ان بیٹیوں کا خواب ہے کہ وہ ڈاکٹر، انجینئر، ٹیچر اور اعلیٰ افسر بن کر ملک و ملت کا نام روشن کریں۔ رکشہ چلا کر اسکول آنے پر وہ کہتی ہیں کہ گاؤں میں انٹر کالج نہ ہونے کی وجہ سے مجبوراً انہیں ای رکشہ چلاکر آنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مجبوریاں اور پریشانیاں تو ضرور ہیں لیکن وہ اپنی تعلیم کسی بھی طرح منقطع نہیں کرنا چاہتی ہیں۔

مزید پڑھیں :بین المذاہب مکالمہ جرم نہیں، مولانا کلیم صدیقی کو فوری رِہا کیا جائے: ایس آئی او
تعلیم کے حصول کے لیے لڑکیوں کا یہ جذبہ یقینا قابل ستائش ہے۔ تمام لڑکیوں کو تعلیم یافتہ بنانے والی حکومت کے دعوے کو آئینہ دکھانے کے لئے ان لڑکیوں کی یہ جد و جہد کافی ہے۔ یوگی حکومت کا دعویٰ ہے کہ ان کی حکومت میں خواتین کے حقوق اور ان کی عزت و احترام کا خاص خیال رکھا جا رہا ہے۔
ایسے میں سوال یہ ہے کہ کیا اسی طرح اترپردیش میں خواتین کی سہولیات کا خیال رکھا جا رہا ہے؟

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.