ETV Bharat / bharat

India vs South Africa ODI: ٹیم انڈیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلا یک روزہ مقابلہ آج

author img

By

Published : Jan 18, 2022, 8:00 PM IST

Updated : Jan 19, 2022, 7:50 AM IST

بھارتی ٹیم کے نئے ون ڈے کپتان لوکیش Indian ODI Captain Lokesh Rahul پر ٹیم کو شاندار آغاز دلانے کی ذمہ داری ہوگی فی الحال تو ٹیم کے سامنے ایک صحیح الیون کا انتخاب کرنے کا چیلنج ہوگا KL Rahul named captain for ODI series۔

ٹیم انڈیا جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے میں فاتحانہ آغازکرنے اترے گی
ٹیم انڈیا جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے میں فاتحانہ آغازکرنے اترے گی

بھارتی کرکٹ ٹیم Indian National Cricket Team نئی شروعات کرنے کے ہدف کے ساتھ جنوبی افریقہ South Africa کے خلاف آج بدھ کے روز یہاں پہلے ون ڈے میں فاتحانہ آغاز کرنے اترے گی، ٹیم انڈیا نے جنوبی افریقہ میں پہلی ٹیسٹ سیریز جیتنے کا موقع گنوا یا تھا جب وہ پہلا ٹسٹ جیتنے کے بعد اگلے دو ٹسٹ ہارگئی۔

بھارتی ٹیم کے نئے ون ڈے کپتان لوکیش راہل Indian ODI Captain Lokesh Rahul پر ٹیم کو شاندار آغاز دلانے کی ذمہ داری ہوگی فی الحال تو ٹیم کے سامنے ایک صحیح الیون کا انتخاب کرنے کا چیلنج ہوگا۔ سب کی نظریں اس بات پر ہوں گی کہ ٹیسٹ کپتانی چھوڑنے والے وراٹ کوہلی کپتانی کے بوجھ سے مکمل طور پر آزاد ہونے کے بعد کس طرح کا مظاہرہ کریں گے۔

اکتوبر 2016 کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا جب کوہلی کپتان نہیں بلکہ بلے باز کے طور پر میدان میں اتریں گے۔ نظریں اب بھی کوہلی پر ہوں گی کہ وہ خود کو نئے کردار میں کیسے فٹ کرتے ہیں۔

کوہلی خود بھی امید کر رہے ہوں گے کہ وہ ٹیم کی قیادت کی اضافی ذمہ داری کے بغیر اپنی کھوئی ہوئی فارم کو تلاش کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں ان کے نمبر یقینی طور پر کم ہوئے ہیں، لیکن وہ ون ڈے کرکٹ میں مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ 2020 کے آغاز سے اب تک انہوں نے 12 ون ڈے میچوں میں 46.66 کی اوسط اور 90.90 کے اسٹرائیک ریٹ سے 560 رنز بنائے ہیں، جسے اچھا سمجھا جا سکتا ہے۔

یہ سیریز ٹیم سے باہر چل رہے سلامی بلے باز شکھر دھون کے لیے بہت معنی رکھتی ہے۔ گزشتہ سال جولائی میں جب بھارت کی سیکنڈ کلاس کی ٹیم نے سری لنکا کا دورہ کیا، تو شکھر دھون اسی ٹیم کے کپتان تھے اور وہ 2021 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اسکواڈ میں شامل ہونے کا مضبوط دعویٰ کر رہے تھے۔

ون ڈے اب واحد فارمیٹ ہے جہاں دھون کو اپنی جگہ کا یقین ہے۔ تاہم ان کی 36 سالہ عمر ان کے ساتھ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ وہ اس سیریز میں وجے ہزارے ٹرافی کے لیے خراب فارم سے واپس آرہے ہیں، جہاں انہوں نے پانچ میچوں میں صرف 56 رنز بنائے تھے۔

دوسری طرف رتوراج گائیکواڑ ہیں، جو اس ٹورنامنٹ کے ٹاپ اسکورر تھے۔ انہوں نے اس ٹورنامنٹ میں پانچ میچوں میں 603 رنز بنائے جس میں چار سنچریاں شامل تھیں۔ اب جب کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اگلے نو ماہ میں ہے، تو بھارت کی توجہ جلد ہی ٹی ٹوئنٹی پر مرکوز ہو جائے گی۔ ایسے میں دھون اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیں گے۔

راہل پچھلے دو سال سے ون ڈے کرکٹ میں زیادہ تر مڈل آرڈر میں بیٹنگ کر رہے تھے اور وہاں ان کے اعداد و شمار بہترین ہیں۔ انہوں نے 69.25 کی اوسط اور 109.92 کے اسٹرائیک ریٹ سے 554 رنز بنائے ہیں۔ لیکن اب چونکہ روہت شرما نہیں ہیں تو اوپننگ کی جگہ خالی ہے، تو کیا راہل اوپننگ کریں گے؟

اگر وہ ایسا کرتا ہے تو پھر بھی بھارت کے پاس مڈل آرڈر میں سریش ایئر، سوریہ کمار یادو اور رشبھ پنت ہیں۔ لیکن مڈل آرڈر میں راہل کے اعدادوشمار کو دیکھتے ہوئے، ٹیم مینجمنٹ ان کے کردار کو تبدیل نہ کرنے کو ترجیح دے گی۔ ایسی صورت حال میں دھون کے ساتھ کشن یا گائیکواڑ اوپننگ کرسکتے ہیں۔ سلیکٹرز کی نظریں راہل کی کپتانی پر بھی ہوں گی، کیونکہ اب سرخ گیند کرکٹ کے کپتان کا بھی اعلان ہونا باقی ہے۔

وینکٹیش ایر نے سب سے پہلے وجے ہزارے ٹرافی میں پنجاب کے خلاف 198 رنز بنا کر سب کی توجہ مرکوز کی تھی۔ اس کے بعد آئی پی ایل 2021 کے یو اے ای لیگ میں وینکٹیش کی مدد سے کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی قسمت بدل گئی۔ لیکن وہ سبھی رن اوپننگ کرتے ہوئے آئے تھے۔ 50 اووور کرکٹ میں اپنے فنیشر کی صلاحیت کو دکھانے کے لئے ونکٹیش نے وجے ہزارے ٹرافی میں اس سیزن کے بیچ میں بلے بازی کی۔نتیجہ یہاں پر بھی بہترین رہا۔

مزید پڑھیں: Jasprit Bumrah on Test Captaincy: 'موقع دیا گیا تو کپتانی کے لیے تیار ہوں'

انہوں نے چھ میچوں میں 63.16 کی اوسط اور 133.92 کے اسٹرائیک ریٹ سے 379 رنز بنائے جس میں دو سنچریاں اور ایک نصف سنچری شامل تھیں۔ گیندسے بھی انہوں نے 5.75 کی اکانومی سے چھ وکٹیں حاصل کیں۔ لیکن سب سے اہم بات یہ تھی کہ ایک میچ کے علاوہ انہوں نے سبھی میں اپنے کوٹے کے دس اوورز کئے۔ ہاردک پانڈیا ٹیم میں نہ ہونے کی وجہ سے وینکٹیش کے پاس خود کو آل راؤنڈر ثابت کرنے کا موقع ہے۔

یو این آئی

بھارتی کرکٹ ٹیم Indian National Cricket Team نئی شروعات کرنے کے ہدف کے ساتھ جنوبی افریقہ South Africa کے خلاف آج بدھ کے روز یہاں پہلے ون ڈے میں فاتحانہ آغاز کرنے اترے گی، ٹیم انڈیا نے جنوبی افریقہ میں پہلی ٹیسٹ سیریز جیتنے کا موقع گنوا یا تھا جب وہ پہلا ٹسٹ جیتنے کے بعد اگلے دو ٹسٹ ہارگئی۔

بھارتی ٹیم کے نئے ون ڈے کپتان لوکیش راہل Indian ODI Captain Lokesh Rahul پر ٹیم کو شاندار آغاز دلانے کی ذمہ داری ہوگی فی الحال تو ٹیم کے سامنے ایک صحیح الیون کا انتخاب کرنے کا چیلنج ہوگا۔ سب کی نظریں اس بات پر ہوں گی کہ ٹیسٹ کپتانی چھوڑنے والے وراٹ کوہلی کپتانی کے بوجھ سے مکمل طور پر آزاد ہونے کے بعد کس طرح کا مظاہرہ کریں گے۔

اکتوبر 2016 کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا جب کوہلی کپتان نہیں بلکہ بلے باز کے طور پر میدان میں اتریں گے۔ نظریں اب بھی کوہلی پر ہوں گی کہ وہ خود کو نئے کردار میں کیسے فٹ کرتے ہیں۔

کوہلی خود بھی امید کر رہے ہوں گے کہ وہ ٹیم کی قیادت کی اضافی ذمہ داری کے بغیر اپنی کھوئی ہوئی فارم کو تلاش کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں ان کے نمبر یقینی طور پر کم ہوئے ہیں، لیکن وہ ون ڈے کرکٹ میں مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ 2020 کے آغاز سے اب تک انہوں نے 12 ون ڈے میچوں میں 46.66 کی اوسط اور 90.90 کے اسٹرائیک ریٹ سے 560 رنز بنائے ہیں، جسے اچھا سمجھا جا سکتا ہے۔

یہ سیریز ٹیم سے باہر چل رہے سلامی بلے باز شکھر دھون کے لیے بہت معنی رکھتی ہے۔ گزشتہ سال جولائی میں جب بھارت کی سیکنڈ کلاس کی ٹیم نے سری لنکا کا دورہ کیا، تو شکھر دھون اسی ٹیم کے کپتان تھے اور وہ 2021 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اسکواڈ میں شامل ہونے کا مضبوط دعویٰ کر رہے تھے۔

ون ڈے اب واحد فارمیٹ ہے جہاں دھون کو اپنی جگہ کا یقین ہے۔ تاہم ان کی 36 سالہ عمر ان کے ساتھ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ وہ اس سیریز میں وجے ہزارے ٹرافی کے لیے خراب فارم سے واپس آرہے ہیں، جہاں انہوں نے پانچ میچوں میں صرف 56 رنز بنائے تھے۔

دوسری طرف رتوراج گائیکواڑ ہیں، جو اس ٹورنامنٹ کے ٹاپ اسکورر تھے۔ انہوں نے اس ٹورنامنٹ میں پانچ میچوں میں 603 رنز بنائے جس میں چار سنچریاں شامل تھیں۔ اب جب کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اگلے نو ماہ میں ہے، تو بھارت کی توجہ جلد ہی ٹی ٹوئنٹی پر مرکوز ہو جائے گی۔ ایسے میں دھون اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیں گے۔

راہل پچھلے دو سال سے ون ڈے کرکٹ میں زیادہ تر مڈل آرڈر میں بیٹنگ کر رہے تھے اور وہاں ان کے اعداد و شمار بہترین ہیں۔ انہوں نے 69.25 کی اوسط اور 109.92 کے اسٹرائیک ریٹ سے 554 رنز بنائے ہیں۔ لیکن اب چونکہ روہت شرما نہیں ہیں تو اوپننگ کی جگہ خالی ہے، تو کیا راہل اوپننگ کریں گے؟

اگر وہ ایسا کرتا ہے تو پھر بھی بھارت کے پاس مڈل آرڈر میں سریش ایئر، سوریہ کمار یادو اور رشبھ پنت ہیں۔ لیکن مڈل آرڈر میں راہل کے اعدادوشمار کو دیکھتے ہوئے، ٹیم مینجمنٹ ان کے کردار کو تبدیل نہ کرنے کو ترجیح دے گی۔ ایسی صورت حال میں دھون کے ساتھ کشن یا گائیکواڑ اوپننگ کرسکتے ہیں۔ سلیکٹرز کی نظریں راہل کی کپتانی پر بھی ہوں گی، کیونکہ اب سرخ گیند کرکٹ کے کپتان کا بھی اعلان ہونا باقی ہے۔

وینکٹیش ایر نے سب سے پہلے وجے ہزارے ٹرافی میں پنجاب کے خلاف 198 رنز بنا کر سب کی توجہ مرکوز کی تھی۔ اس کے بعد آئی پی ایل 2021 کے یو اے ای لیگ میں وینکٹیش کی مدد سے کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی قسمت بدل گئی۔ لیکن وہ سبھی رن اوپننگ کرتے ہوئے آئے تھے۔ 50 اووور کرکٹ میں اپنے فنیشر کی صلاحیت کو دکھانے کے لئے ونکٹیش نے وجے ہزارے ٹرافی میں اس سیزن کے بیچ میں بلے بازی کی۔نتیجہ یہاں پر بھی بہترین رہا۔

مزید پڑھیں: Jasprit Bumrah on Test Captaincy: 'موقع دیا گیا تو کپتانی کے لیے تیار ہوں'

انہوں نے چھ میچوں میں 63.16 کی اوسط اور 133.92 کے اسٹرائیک ریٹ سے 379 رنز بنائے جس میں دو سنچریاں اور ایک نصف سنچری شامل تھیں۔ گیندسے بھی انہوں نے 5.75 کی اکانومی سے چھ وکٹیں حاصل کیں۔ لیکن سب سے اہم بات یہ تھی کہ ایک میچ کے علاوہ انہوں نے سبھی میں اپنے کوٹے کے دس اوورز کئے۔ ہاردک پانڈیا ٹیم میں نہ ہونے کی وجہ سے وینکٹیش کے پاس خود کو آل راؤنڈر ثابت کرنے کا موقع ہے۔

یو این آئی

Last Updated : Jan 19, 2022, 7:50 AM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.