ETV Bharat / bharat

Business Blasters Investment Summit and Expo: حکومت دہلی 'بزنس بلاسٹرس انویسٹمنٹ سمٹ اینڈ ایکسپو' کا انعقاد کرے گی

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سیسودیا نے 5 مارچ کو ہونے والی 'بزنس بلاسٹرس انویسٹمنٹ سمٹ اینڈ ایکسپو کے حوالے سے سرمایہ کاروں کو مدعو کرتے ہوئے پیر کے روز کہا کہ جو سرمایہ کار نئے آئیڈیاز میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں وہ ایکسپو میں آئیں اور دیکھیں کہ مستقبل کے ٹاٹا، برلا، انفوسس، فیس بک، ٹیسلا جیسی کمپنیوں کے مالکان کہاں سے شروعات کررہے ہیں۔ Business Blasters Investment Summit and Expo

author img

By

Published : Mar 1, 2022, 7:20 AM IST

حکومت دہلی 'بزنس بلاسٹرس انویسٹمنٹ سمٹ اینڈ ایکسپو' کا انعقاد کرے گی
حکومت دہلی 'بزنس بلاسٹرس انویسٹمنٹ سمٹ اینڈ ایکسپو' کا انعقاد کرے گی

حکومت دہلی مارچ میں 'بزنس بلاسٹرس انویسٹمنٹ سمٹ اینڈ ایکسپو' کا انعقاد کرے گی جس میں چھوٹے کاروباری اسٹارس کو اپنے اسٹارٹ اپ کے لیے سرمایہ کاری حاصل ہوگی اور ان کے بچوں کو دہلی کی ٹاپ یونیورسٹی میں براہ راست بی بی اے پروگرام میں داخلہ لینے کا موقع ملے گا۔ Business Blasters Investment Summit and Expo

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سیسودیا نے 5 مارچ کو ہونے والی 'بزنس بلاسٹرس انویسٹمنٹ سمٹ اینڈ ایکسپو کے حوالے سے سرمایہ کاروں کو مدعو کرتے ہوئے پیر کے روز کہا کہ جو سرمایہ کار نئے آئیڈیاز میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں وہ ایکسپو میں آئیں اور دیکھیں کہ مستقبل کے ٹاٹا، برلا، انفوسس، فیس بک، ٹیسلا جیسی کمپنیوں کے مالکان کہاں سے شروعات کررہے ہیں۔ ساتھ ہی ان کے کاروباری آئیڈیاز میں سرمایہ کاری کر کے ان کی حوصلہ افزائی کریں۔

انہوں نے کہا کہ جو انوسٹمنٹ نہیں بھی کرنا چاہتے ہیں وہ بھی آئیں اور دیکھیں کہ کیسے سرکاری اسکولوں کے گیارہویں اور بارہویں کے بچوں کو صرف ایک موقع دے کر وہ نوکری کے متلاشی نہیں بلکہ نوکری فراہم کرنے والے بن رہے ہیں اور ملکی معیشت میں حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہیں۔

مسٹر سیسودیا نے بتایا کہ بزنس بلاسٹرس پروگرام دنیا کے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ پروگراموں میں سے ایک ہے جہاں دہلی کے سرکاری اسکولوں کے 3 لاکھ سے زیادہ بچوں نے 51,000 سے زیادہ ٹیمیں بنائیں اور انہیں 60 کروڑ روپے کی سیڈ منی دی گئی اور ان میں سے زیادہ تر ٹیموں نے منافع حاصل کیا اور جس ٹیم نے منافع نہیںبھی کمایاان میں انٹرپرینیورشپ مائنڈ سیٹ تیار کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Engineers Protest at Jantar Mantar: بے روزگار انجینئروں کا جنتر منتر پر مظاہرہ

مسٹر سیسودیا نے کہا کہ آج ملک میں بے روزگاری کا اتنا بڑا مسئلہ ہے کہ آٹھویں پاس کی اہلیت کی کوئی ایک نوکری نکلتی ہے تو ہزاروں لوگ اس کے لیے درخواست دیتے ہیں جن میں گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور پی ایچ ڈی کرنے والے شامل ہوتے ہیں۔ اسے دیکھ کر اندازہ ہوا کہ طریقہ تدریس میں کمی ہے اور سب سے بڑی خرابی انٹرپرینیورشپ مائنڈ سیٹ کی کمی ہے۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے سروے اور اسٹڈیز کیں اور بزنس بلاسٹر پروگرام شروع کیا۔

نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب بزنس بلاسٹرس پروگرام ٹی وی پر آیا تو دہلی کے ساتھ ساتھ پورے ملک نے دیکھا کہ کتنی چھوٹی سیڈ منی لیکن اپنے حیرت انگیز آئیڈیاز سے سرکاری اسکولوں کے بچوں نے اپنا کاروبار شروع کیا اور منافع کمایا۔ یہ اپنے آپ میں ایک مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری نے بچوں کے ان کاروباری آئیڈیاز کو بہت سنجیدگی سے لیا اور بزنس بلاسٹرس کی ویب سائٹ پر ان ابھرتے ہوئے کاروباری افراد کو 12 کروڑ روپے سے زیادہ کی امداد کی پیشکش کی۔

(یو این آئی)

حکومت دہلی مارچ میں 'بزنس بلاسٹرس انویسٹمنٹ سمٹ اینڈ ایکسپو' کا انعقاد کرے گی جس میں چھوٹے کاروباری اسٹارس کو اپنے اسٹارٹ اپ کے لیے سرمایہ کاری حاصل ہوگی اور ان کے بچوں کو دہلی کی ٹاپ یونیورسٹی میں براہ راست بی بی اے پروگرام میں داخلہ لینے کا موقع ملے گا۔ Business Blasters Investment Summit and Expo

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سیسودیا نے 5 مارچ کو ہونے والی 'بزنس بلاسٹرس انویسٹمنٹ سمٹ اینڈ ایکسپو کے حوالے سے سرمایہ کاروں کو مدعو کرتے ہوئے پیر کے روز کہا کہ جو سرمایہ کار نئے آئیڈیاز میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں وہ ایکسپو میں آئیں اور دیکھیں کہ مستقبل کے ٹاٹا، برلا، انفوسس، فیس بک، ٹیسلا جیسی کمپنیوں کے مالکان کہاں سے شروعات کررہے ہیں۔ ساتھ ہی ان کے کاروباری آئیڈیاز میں سرمایہ کاری کر کے ان کی حوصلہ افزائی کریں۔

انہوں نے کہا کہ جو انوسٹمنٹ نہیں بھی کرنا چاہتے ہیں وہ بھی آئیں اور دیکھیں کہ کیسے سرکاری اسکولوں کے گیارہویں اور بارہویں کے بچوں کو صرف ایک موقع دے کر وہ نوکری کے متلاشی نہیں بلکہ نوکری فراہم کرنے والے بن رہے ہیں اور ملکی معیشت میں حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہیں۔

مسٹر سیسودیا نے بتایا کہ بزنس بلاسٹرس پروگرام دنیا کے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ پروگراموں میں سے ایک ہے جہاں دہلی کے سرکاری اسکولوں کے 3 لاکھ سے زیادہ بچوں نے 51,000 سے زیادہ ٹیمیں بنائیں اور انہیں 60 کروڑ روپے کی سیڈ منی دی گئی اور ان میں سے زیادہ تر ٹیموں نے منافع حاصل کیا اور جس ٹیم نے منافع نہیںبھی کمایاان میں انٹرپرینیورشپ مائنڈ سیٹ تیار کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Engineers Protest at Jantar Mantar: بے روزگار انجینئروں کا جنتر منتر پر مظاہرہ

مسٹر سیسودیا نے کہا کہ آج ملک میں بے روزگاری کا اتنا بڑا مسئلہ ہے کہ آٹھویں پاس کی اہلیت کی کوئی ایک نوکری نکلتی ہے تو ہزاروں لوگ اس کے لیے درخواست دیتے ہیں جن میں گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور پی ایچ ڈی کرنے والے شامل ہوتے ہیں۔ اسے دیکھ کر اندازہ ہوا کہ طریقہ تدریس میں کمی ہے اور سب سے بڑی خرابی انٹرپرینیورشپ مائنڈ سیٹ کی کمی ہے۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے سروے اور اسٹڈیز کیں اور بزنس بلاسٹر پروگرام شروع کیا۔

نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب بزنس بلاسٹرس پروگرام ٹی وی پر آیا تو دہلی کے ساتھ ساتھ پورے ملک نے دیکھا کہ کتنی چھوٹی سیڈ منی لیکن اپنے حیرت انگیز آئیڈیاز سے سرکاری اسکولوں کے بچوں نے اپنا کاروبار شروع کیا اور منافع کمایا۔ یہ اپنے آپ میں ایک مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری نے بچوں کے ان کاروباری آئیڈیاز کو بہت سنجیدگی سے لیا اور بزنس بلاسٹرس کی ویب سائٹ پر ان ابھرتے ہوئے کاروباری افراد کو 12 کروڑ روپے سے زیادہ کی امداد کی پیشکش کی۔

(یو این آئی)

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.