ریاست اترپردیش کے میرٹھ کے سردھنہ اسمبلی حلقے سے بی جے پی کے رکن اسمبلی سنگیت سوم نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دیا ہے، پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ریاست میں جہاں بھی مندر کو مسمار کرکے مسجد تعمیر کی گئی ہے وہاں بی جے پی دوبارہ مندر تعمیر کرائےگی۔
وہیں دوسری جانب بی جے پی رکن اسمبلی کے اس بیان کو سیاسی اور سماجی رہنما نے آئین کے خلاف بتایا۔ یوگی حکومت کو ساڑھے چار سال مکمل ہونے پر بی جے پی رکن اسمبلی عوام کو حکومت کے ترقیاتی کام بتا رہے ہیں۔ سنگیت سوم نے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ آج کل موسمی ہندو بن رہے ہیں۔ جن لوگوں نے اپنی حکومت میں سنتوں پر لاٹھی چارج کرایا، وہ اب ہریدوار جا رہے ہیں اور سنتوں سے معافی مانگ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ جے پور: گیان دیو اہوجا کے متنازع بیان پر کارروائی کی اپیل
ان کا کہنا ہے کہ ملک میں جہاں بھی مندر مسمار کر مسجد تعمیر ہوئی ہے وہاں بی جے پی مندر تعمیر کرائے گی۔ ساتھ ہی بھارت میں رہنے والے ہر ایک شہری کو ہندو قرار دیا۔ سنگیت سوم کے ذریعے دیے گیے بیان کو سیاسی اور سماجی رہنماؤں نے اس کو صرف سیاسی بیان قرار دیا۔
سماجی رہنماوں کا کہنا ہے کہ عوام کو اس طرح کے بیان پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس طرح کے بیان ملک میں منافرت پیدا کرتے ہیں۔