ETV Bharat / bharat

US State Department Report بھارت میں شدت پسندانہ حملوں کے طریقے بدل گئے ہیں، امریکی رپورٹ

امریکی محکمہ خارجہ نے ایک رپوٹ جاری کی جس کے مطابق سنہ 2021 میں، شدت پسندی نے جموں کشمیر، شمال مشرقی ریاستوں کے ساتھ ساتھ وسطی بھارت کے کچھ حصوں کو بھی متاثر کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں سرگرم عسکریت پسند تنظیموں میں لشکر طیبہ، جیش محمد، حزب المجاہدین، آئی ایس آئی ایس، القاعدہ، جماعت المجاہدین اور جماعت المجاہدین بنگلہ دیش شامل ہیں۔

Terrorism in India
Terrorism in India
author img

By

Published : Mar 1, 2023, 9:27 AM IST

نئی دہلی: امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ آف اسٹیٹ کنٹری رپورٹس آن ٹیررازم 2021 کے مطابق بھارت میں شدت پسندی کا طریقہ بدل گیا ہے، اب وہ عام شہریوں کو زیادہ نقصان پہنچارہے ہیں۔ وہ حملے کے لیے دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) وغیرہ کا استعمال کررہے ہیں۔ پیر کو جاری امریکی محکمہ خارجہ کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک سال کے دوران جموں و کشمیر میں 153 عسکریت پسندانہ حملے ہوئے، جس میں 274 افراد ہلاک ہوئے، ان ہلاک ہوئے افراد میں 45 سیکورٹی اہلکار، 34 عام شہری اور 193 شدت پسند شامل تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منی پور میں یکم نومبر کو ایک حملہ ہوا تھا جس میں منی پور کی پیپلز لبریشن آرمی اور منی پور ناگا پیپلز فرنٹ نے گھات لگاکر سات لوگوں کو ہلاک کردیا تھا جس میں ایک بھارتی فوجی افسر اس کی بیوی اور ایک نابالغ بیٹا بھی شامل تھا، رپورٹ کے مطابق سنہ 2021 میں شدت پسندی نے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر (J&K)، شمال مشرقی ریاستوں اور وسطی بھارت کے کچھ حصوں کو متاثر کیا۔

یہ بھی پڑھیں : 'شدت پسندانہ سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے بھارتی حکومت کی کوششیں جاری'

رپورٹ کے مطابق 'لشکر طیبہ، جیش محمد، حزب المجاہدین، آئی ایس آئی ایس، القاعدہ، جماعت المجاہدین اور جماعت المجاہدین بنگلہ دیش بھارت میں سرگرم شدت پسند تنظیموں میں شامل ہیں۔' رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی قانون پرورتن بجٹ، اسٹاف کی کمی اور عملہ، آلات کی کمی کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ملک کی وسیع سمندری اور زمینی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور گشت کرنے میں بہتری آئی ہے، تاہم، بجٹ، عملے اور دیگر رکاوٹوں کی وجہ سے اسے محدودیت کا سامنا ہے۔گشت کرنے اور وسیع سمندری اور زمینی سرحدوں کو محفوظ بنانے کی صلاحیت بہتر ہو رہی ہے، لیکن بھارت کی وسیع ساحلی پٹی کے پیش نظر یہ کافی نہیں ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 'شدت پسندی' بنیاد پرستی اور بھرتی کا معابلہ کرنے کے لیے بھارت نے کوئی نئی حکمت عملی یا پروگرام نہیں بنایا۔ رپورٹ میں عسکریت پسندی سے متاثرہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کے فلاحی کاموں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ ان میں اسکول چلانے، میڈیکل کیمپ لگانے اور نوجوانوں کو تربیت دے کر روزگار فراہم کرنے جیسے کام کیے جا رہے ہیں، تاکہ نوجوانوں کو عسکریت پسندی کی طرف جانے سے روکا جا سکے۔ بھارت کے لیے خطرہ پیدا کرنے والے کچھ شدت پسند تنظمیوں کا ذکر کرتے ہوئے میں رپورٹ میں کہا گیا کہ حرکت الجہاد اسلامی، بنگلہ دیش کے 400 ارکان ہیں جو افغان جنگ کے جنگجو ہیں، اس تنظیم کا دائر اختیار بنگلہ دیش اور بھارت ہے۔

نئی دہلی: امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ آف اسٹیٹ کنٹری رپورٹس آن ٹیررازم 2021 کے مطابق بھارت میں شدت پسندی کا طریقہ بدل گیا ہے، اب وہ عام شہریوں کو زیادہ نقصان پہنچارہے ہیں۔ وہ حملے کے لیے دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) وغیرہ کا استعمال کررہے ہیں۔ پیر کو جاری امریکی محکمہ خارجہ کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک سال کے دوران جموں و کشمیر میں 153 عسکریت پسندانہ حملے ہوئے، جس میں 274 افراد ہلاک ہوئے، ان ہلاک ہوئے افراد میں 45 سیکورٹی اہلکار، 34 عام شہری اور 193 شدت پسند شامل تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منی پور میں یکم نومبر کو ایک حملہ ہوا تھا جس میں منی پور کی پیپلز لبریشن آرمی اور منی پور ناگا پیپلز فرنٹ نے گھات لگاکر سات لوگوں کو ہلاک کردیا تھا جس میں ایک بھارتی فوجی افسر اس کی بیوی اور ایک نابالغ بیٹا بھی شامل تھا، رپورٹ کے مطابق سنہ 2021 میں شدت پسندی نے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر (J&K)، شمال مشرقی ریاستوں اور وسطی بھارت کے کچھ حصوں کو متاثر کیا۔

یہ بھی پڑھیں : 'شدت پسندانہ سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے بھارتی حکومت کی کوششیں جاری'

رپورٹ کے مطابق 'لشکر طیبہ، جیش محمد، حزب المجاہدین، آئی ایس آئی ایس، القاعدہ، جماعت المجاہدین اور جماعت المجاہدین بنگلہ دیش بھارت میں سرگرم شدت پسند تنظیموں میں شامل ہیں۔' رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی قانون پرورتن بجٹ، اسٹاف کی کمی اور عملہ، آلات کی کمی کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ملک کی وسیع سمندری اور زمینی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور گشت کرنے میں بہتری آئی ہے، تاہم، بجٹ، عملے اور دیگر رکاوٹوں کی وجہ سے اسے محدودیت کا سامنا ہے۔گشت کرنے اور وسیع سمندری اور زمینی سرحدوں کو محفوظ بنانے کی صلاحیت بہتر ہو رہی ہے، لیکن بھارت کی وسیع ساحلی پٹی کے پیش نظر یہ کافی نہیں ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 'شدت پسندی' بنیاد پرستی اور بھرتی کا معابلہ کرنے کے لیے بھارت نے کوئی نئی حکمت عملی یا پروگرام نہیں بنایا۔ رپورٹ میں عسکریت پسندی سے متاثرہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کے فلاحی کاموں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ ان میں اسکول چلانے، میڈیکل کیمپ لگانے اور نوجوانوں کو تربیت دے کر روزگار فراہم کرنے جیسے کام کیے جا رہے ہیں، تاکہ نوجوانوں کو عسکریت پسندی کی طرف جانے سے روکا جا سکے۔ بھارت کے لیے خطرہ پیدا کرنے والے کچھ شدت پسند تنظمیوں کا ذکر کرتے ہوئے میں رپورٹ میں کہا گیا کہ حرکت الجہاد اسلامی، بنگلہ دیش کے 400 ارکان ہیں جو افغان جنگ کے جنگجو ہیں، اس تنظیم کا دائر اختیار بنگلہ دیش اور بھارت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.