ETV Bharat / bharat

بریلی: تحریک تحفظ سنیت نے صابیہ سیفی قتل معاملہ میں انصاف کا مطالبہ کیا

author img

By

Published : Sep 11, 2021, 10:26 AM IST

تحریک تحفظ سنیت کے عہدے داران نے حکومت ہند اور صدر جمہوریہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف صابیہ سیفی بلکہ ملک کی تمام لڑکیوں کے تحفظ کے لئے سخت قوانین بنائے جائیں، جس سے گھر سے باہر نکلنے والی تمام بہن اور بیٹیاں خود کو محفوظ محسوس کر سکیں،

Tehreek-e-Tahaffuz-e-Sunnat
Tehreek-e-Tahaffuz-e-Sunnat

ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ تنظیم ”تحریک تحفظ سنیت“ ٹی ٹی ایس نے دہلی میں صابیہ سیفی کے قتل معاملہ میں انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ ٹی ٹی ایس کے عہدے داران و کارکنان نے ضلع کلیکٹریٹ پہنچ کر صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم پیش کیا۔

Tehreek-e-Tahaffuz-e-Sunnat

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بعد اب بریلی سے بھی ”جسٹس فار صابیہ“ مہم کے تحت آواز بلند کی جارہی ہے۔ درگاہ اعلیٰ حضرت کے سجادہ نشین کی قائم کردہ تنظیم ”تحریک تحفظ سنیت“ ٹی ٹی ایس کے عہدے داران و کارکنان نے ضلع کلیکٹریٹ پر آج احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے صابیہ سیفی کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

Tehreek-e-Tahaffuz-e-Sunnat
Tehreek-e-Tahaffuz-e-Sunnat

اس موقع پر تمام عہدے داران نے حکومت ہند اور صدر جمہوریہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف صابیہ سیفی بلکہ ملک کی تمام لڑکیوں کے تحفظ کے لئے سخت قوانین بنائے جائیں، جس سے گھر سے باہر نکلنے والی تمام بہن اور بیٹیاں خود کو محفوظ محسوس کر سکیں۔

مزید پڑھیں:۔ جنسی زیادتی کی شکار لڑکی کو انصاف دلانے کا مطالبہ


غورطلب ہے کہ دہلی کے سنگم وہار کی رہنے والی 21 سالہ صابیہ سیفی 26/ اگست کو گھر سے کام پر نکلی تھیں لیکن رات تک گھر واپس نہیں آ سکیں جس کے بعد 27/ اگست کو محمد نظام الدین نامی شخص نے کالندی کجچ تھانے میں خود سپردگی دے کر پولیس کو بتایا کہ اُس نے صابیہ کے کردار پر شک ہونے کے باعث سورج کُنڈ علاقے میں قتل کر دیا ہے۔

Tehreek-e-Tahaffuz-e-Sunnat
Tehreek-e-Tahaffuz-e-Sunnat

محمد نظام الدین کے بیان پر پولیس نے صابیہ کی لاش کو تلاش کرکے اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ پولیس نے محمد نظام الدین کو گرفتار کرکے پوچھ گچھ کی تو اُس نے اقرار کیا تھا کہ اُس نے عدالت میں صابیہ سے شادی کی تھی لیکن اب اُسے صابیہ کے کردار پر شک ہونے لگے تھا لہذا اسی وجہ سے اُس نے اس کا قتل کردیا۔

ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ تنظیم ”تحریک تحفظ سنیت“ ٹی ٹی ایس نے دہلی میں صابیہ سیفی کے قتل معاملہ میں انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ ٹی ٹی ایس کے عہدے داران و کارکنان نے ضلع کلیکٹریٹ پہنچ کر صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم پیش کیا۔

Tehreek-e-Tahaffuz-e-Sunnat

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بعد اب بریلی سے بھی ”جسٹس فار صابیہ“ مہم کے تحت آواز بلند کی جارہی ہے۔ درگاہ اعلیٰ حضرت کے سجادہ نشین کی قائم کردہ تنظیم ”تحریک تحفظ سنیت“ ٹی ٹی ایس کے عہدے داران و کارکنان نے ضلع کلیکٹریٹ پر آج احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے صابیہ سیفی کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

Tehreek-e-Tahaffuz-e-Sunnat
Tehreek-e-Tahaffuz-e-Sunnat

اس موقع پر تمام عہدے داران نے حکومت ہند اور صدر جمہوریہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف صابیہ سیفی بلکہ ملک کی تمام لڑکیوں کے تحفظ کے لئے سخت قوانین بنائے جائیں، جس سے گھر سے باہر نکلنے والی تمام بہن اور بیٹیاں خود کو محفوظ محسوس کر سکیں۔

مزید پڑھیں:۔ جنسی زیادتی کی شکار لڑکی کو انصاف دلانے کا مطالبہ


غورطلب ہے کہ دہلی کے سنگم وہار کی رہنے والی 21 سالہ صابیہ سیفی 26/ اگست کو گھر سے کام پر نکلی تھیں لیکن رات تک گھر واپس نہیں آ سکیں جس کے بعد 27/ اگست کو محمد نظام الدین نامی شخص نے کالندی کجچ تھانے میں خود سپردگی دے کر پولیس کو بتایا کہ اُس نے صابیہ کے کردار پر شک ہونے کے باعث سورج کُنڈ علاقے میں قتل کر دیا ہے۔

Tehreek-e-Tahaffuz-e-Sunnat
Tehreek-e-Tahaffuz-e-Sunnat

محمد نظام الدین کے بیان پر پولیس نے صابیہ کی لاش کو تلاش کرکے اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ پولیس نے محمد نظام الدین کو گرفتار کرکے پوچھ گچھ کی تو اُس نے اقرار کیا تھا کہ اُس نے عدالت میں صابیہ سے شادی کی تھی لیکن اب اُسے صابیہ کے کردار پر شک ہونے لگے تھا لہذا اسی وجہ سے اُس نے اس کا قتل کردیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.