ETV Bharat / bharat

Teacher Brutally Thrashed Dalit Student دلت طالب علم کی پٹائی کے بعد موت، حکومت اور انتظامیہ سے انصاف کا مطالبہ

ردوئی میں ساتویں جماعت کے ایک دلت طالب علم کی ٹیچر نے بے دردی سے پیٹائی کر دی۔ پیٹائی کے ایک ماہ 8 دن بعد طالب علم کی موت کا معاملہ سامنے آنے کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ اس معاملے میں ملزم ٹیچر کے خلاف ایس پی، ڈی ایم سمیت وزیر اعلیٰ وغیرہ سے بھی شکایت کی گئی ہے۔ لیکن اب تک کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ لواحقین نے حکومت اور انتظامیہ سے انصاف کی اپیل کی ہے۔Teacher Brutally Thrashed Dalit Student

author img

By

Published : Oct 31, 2022, 6:45 PM IST

دلت طالب علم کی پٹائی کے بعد موت، حکومت اور انتظامیہ سے انصاف کا مطالبہ
دلت طالب علم کی پٹائی کے بعد موت، حکومت اور انتظامیہ سے انصاف کا مطالبہ

ہردوئی: اتر پردیش کے ضلع ہردوئی میں ساتویں جماعت کے ایک دلت طالب علم کی ٹیچر نے بے دردی سے پیٹائی کر دی۔ وہیں پیٹائی کے ایک ماہ 8 دن بعد طالب علم کی موت کا معاملہ سامنے آنے کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ اسی دوران مشتعل اہلخانہ نے لاش کو دفنانے سے انکار کر دیا۔ اہل خانہ نے ملزم ٹیچر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ موقع پر پہنچے بی ایس پی کے ضلع صدر رندھیر بہادر سنگھ نے بھی متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے انصاف دلانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ تاہم کوئی بھی ذمہ دار افسر اس معاملے میں کچھ بھی بولنے سے کتراتے نظر آتا ہے۔ Teacher Brutally Thrashed Dalit Student

دلت طالب علم کی پٹائی کے بعد موت، حکومت اور انتظامیہ سے انصاف کا مطالبہ

واقعہ 20 ستمبر کا ہے۔ ہردوئی کے مادھو گنج تھانہ کے سمیر پور گاؤں میں موجود شیل کماری بٹیشور دیال پبلک انٹر کالج کے ٹیچر پردیپ کمار دویدی پر صاحب لال کے 14 سالہ بیٹے اجے کمار کی بے دردی سے پٹائی کا الزام ہے۔ طالب علم کو اس طرح پیٹا گیا کہ ایک ماہ بعد بھی وہ صحت یاب نہ ہوسکا۔ ہفتہ کو اس کا لکھنؤ کے بلرام پور ہسپتال میں انتقال ہوگیا۔ ساتھ ہی اہل خانہ نے پینل سے پوسٹ مارٹم کرانے اور ٹیچر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ متوفی طالب علم کے چچا نے الزام لگایا ہے کہ ملزم ٹیچر نے ذات پات اور پرانی دشمنی کی وجہ سے اس کے بھتیجے کو بے دردی سے پیٹا۔

اس معاملے میں متوفی طالب علم کی خالہ نے بتایا کہ ایک ماہ قبل جب اس کا بھتیجا اسکول سے واپس آیا تو وہ درد سے تڑپ رہا تھا۔ اس نے کھانا پینا بھی چھوڑ دیا۔ جب اس سے دباؤ ڈال کر وجہ پوچھی گئی تو طالب علم نے بتایا کہ ٹیچر نے بغیر کسی وجہ کے اسے بری طرح مارا۔ اس نے یہ دھمکی بھی دی کہ وہ اس بارے میں کسی کو نہیں بتائے گا۔ اس کے بعد طالب علم کی حالت دن بہ دن خراب ہونے لگی جس کے بعد اسے لکھنؤ کے بلرام پور اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ یہاں ایک ماہ اور 8 دن کے بعد طالب علم کا انتقال ہو گیا۔

واضح رہے کہ اس معاملے میں ملزم ٹیچر کے خلاف ایس پی، ڈی ایم سمیت وزیر اعلیٰ وغیرہ سے بھی شکایت کی گئی ہے۔ لیکن اب تک کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ لواحقین نے حکومت اور انتظامیہ سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Police Brutality in Bengaluru: بنگلور میں پولیس نے مسلم نوجوان پر وحشیانہ ظلم کیا

ہردوئی: اتر پردیش کے ضلع ہردوئی میں ساتویں جماعت کے ایک دلت طالب علم کی ٹیچر نے بے دردی سے پیٹائی کر دی۔ وہیں پیٹائی کے ایک ماہ 8 دن بعد طالب علم کی موت کا معاملہ سامنے آنے کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ اسی دوران مشتعل اہلخانہ نے لاش کو دفنانے سے انکار کر دیا۔ اہل خانہ نے ملزم ٹیچر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ موقع پر پہنچے بی ایس پی کے ضلع صدر رندھیر بہادر سنگھ نے بھی متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے انصاف دلانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ تاہم کوئی بھی ذمہ دار افسر اس معاملے میں کچھ بھی بولنے سے کتراتے نظر آتا ہے۔ Teacher Brutally Thrashed Dalit Student

دلت طالب علم کی پٹائی کے بعد موت، حکومت اور انتظامیہ سے انصاف کا مطالبہ

واقعہ 20 ستمبر کا ہے۔ ہردوئی کے مادھو گنج تھانہ کے سمیر پور گاؤں میں موجود شیل کماری بٹیشور دیال پبلک انٹر کالج کے ٹیچر پردیپ کمار دویدی پر صاحب لال کے 14 سالہ بیٹے اجے کمار کی بے دردی سے پٹائی کا الزام ہے۔ طالب علم کو اس طرح پیٹا گیا کہ ایک ماہ بعد بھی وہ صحت یاب نہ ہوسکا۔ ہفتہ کو اس کا لکھنؤ کے بلرام پور ہسپتال میں انتقال ہوگیا۔ ساتھ ہی اہل خانہ نے پینل سے پوسٹ مارٹم کرانے اور ٹیچر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ متوفی طالب علم کے چچا نے الزام لگایا ہے کہ ملزم ٹیچر نے ذات پات اور پرانی دشمنی کی وجہ سے اس کے بھتیجے کو بے دردی سے پیٹا۔

اس معاملے میں متوفی طالب علم کی خالہ نے بتایا کہ ایک ماہ قبل جب اس کا بھتیجا اسکول سے واپس آیا تو وہ درد سے تڑپ رہا تھا۔ اس نے کھانا پینا بھی چھوڑ دیا۔ جب اس سے دباؤ ڈال کر وجہ پوچھی گئی تو طالب علم نے بتایا کہ ٹیچر نے بغیر کسی وجہ کے اسے بری طرح مارا۔ اس نے یہ دھمکی بھی دی کہ وہ اس بارے میں کسی کو نہیں بتائے گا۔ اس کے بعد طالب علم کی حالت دن بہ دن خراب ہونے لگی جس کے بعد اسے لکھنؤ کے بلرام پور اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ یہاں ایک ماہ اور 8 دن کے بعد طالب علم کا انتقال ہو گیا۔

واضح رہے کہ اس معاملے میں ملزم ٹیچر کے خلاف ایس پی، ڈی ایم سمیت وزیر اعلیٰ وغیرہ سے بھی شکایت کی گئی ہے۔ لیکن اب تک کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ لواحقین نے حکومت اور انتظامیہ سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Police Brutality in Bengaluru: بنگلور میں پولیس نے مسلم نوجوان پر وحشیانہ ظلم کیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.