ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں ہجومی تشدد کا شکار تسلیم چوڑی والے کو چھیڑ چھاڑ اور جعلی دستاویز کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا تھا جس کی ضمانتی عرضی پر آج ہائی کورٹ میں سماعت ہوگی۔
صوبے کا تجارتی دارالحکومت کہے جانے والے اندور میں ماہ اگست میں اترپردیش کے رہنے والے تسلیم چوڑی والے کے ساتھ بال گنگا تھانہ علاقے کی گووند کالونی میں ہجومی تشدد کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد علاقے میں بے چینی بڑھ گئی۔
بعد ازاں اقلیتی طبقہ کے رہنما اور سماجی کارکنوں نے بڑی تعداد میں تھانے پہنچ پر کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، پولیس نے مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی تھی تاہم ہجومی تشدد کے شکار تسلیم چوڑی والا کے خلاف بھی پولیس نے پاکسو ایکٹ کے تحت کاروائی کرتے ہوئے جیل بھیج دیا تھا۔
مزید پڑھیں: نوئیڈا: ایک اور مسلم شخص ہجومی تشدد کا شکار
تسلیم چوڑی والا کو جیل میں تقریباً دو ماہ سے زیادہ کا وقت ہوگیا ہے، تسلیم چوڑی والا کی جانب سے ضمانتی عرضی داخل کی گئی تھی جس کو ضلع عدالت نے مسترد کردیا تھا۔
اس معاملہ میں آج اندور ہائی کورٹ میں سماعت ہوگی۔ واضح رہے کہ تسلیم چوڑی والا کا تعلق اترپردیش سے ہے اور وہ اندور میں چوڑیاں فروخت کرتے ہیں۔ جب وہ گووند کالونی میں چوڑیاں فروخت کرنے پہنچے تو کچھ شرپسندوں نے انہیں ہجومی تشدد کا شکار بنایا اور سوشل میڈیا پر اس کا ویڈیو وائرل کیا گیا تھا جس سے علاقے میں بے چینی کا ماحول بڑھ گیا تھا۔