چنئی: تمل ناڈو پولیس نے ریاست کے ویلور فورٹ کمپلیکس میں ایک خاتون کو حجاب اتارنے پر مجبور کرنے کے الزام میں ایک نابالغ سمیت سات افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ویلور کے ایس پی ایس راجیش کنن نے بتایا کہ جان بوجھ کر خاتون کی توہین اور بدنام کرنے کے الزام میں سات لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار ملزمان کی شناخت سنتوش، عمران پاشا، محمد فیصل، ابراہیم باشا، محمد فیصل اور سی پرشانت کے طور پر کی گئی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ گرفتار ہونے والوں میں زیادہ تر مقامی آٹو رکشہ ڈرائیور ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ 27 مارچ کی دوپہر کو پیش آیا جب حجاب میں ملبوس ایک خاتون اپنے ایک دوست کے ساتھ قلعہ پہنچی۔ یہ لوگ بھی وہاں پہنچے اور خاتون سے حجاب اتارنے کو کہا۔ ان سات افراد میں سے ایک نے اس واقعے کو فون پر شوٹ کیا اور اسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپ لوڈ کیا جو وائرل ہوگیا۔ یہ کیس ویلور نارتھ پولیس نے بدھ کو ولیج ایڈمنسٹریٹو آفیسر (VAO) کی طرف سے دی گئی شکایت پر درج کیا ہے۔
پولیس نے جمعرات کو پانچ خصوصی ٹیمیں تشکیل دے کر ملزوں کو گرفتار کیا۔ سات افراد کو عوامی تحفظ کو خطرے میں ڈالنے، ذاتی آزادی کو خطرے میں ڈالنے، دو طبقوں کے لوگوں کے درمیان دشمنی پیدا کرنے اور خواتین کی عزت کے خلاف کام کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے لوگوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ویڈیو کلپنگ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر نہ کریں۔ ایسا کرنے والوں پر تمل ناڈو ہراسمنٹ آف ویمن پروہبیشن ایکٹ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔ ویلور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ مزید تفتیش جاری ہے۔
مزید پڑھیں:Hindu College in Moradabad مرادآباد ہندو کالج میں برقعہ پر پابندی ہے، حجاب یا اسکارف پر نہیں