چنئی: تمل ناڈو حکومت نے بدھ کو ریاستی جانور نیلگیری تہر کی سیکورٹی اور تحفظ کی پہل کرتے ہوئے ملک کا پہلا پروجیکٹ 'نیلگیری تہر' قائم کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ حکومتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ پروجیکٹ پانچ سال، 2022-2027 کی مدت میں نافذ کیا جائے گا، اور اس پر 25.14 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔Tamil Nadu sets up India's first Nilgiri Tahr project
دو ہزار سال پرانے تمل سنگم ادب میں نیلگیری تہر کے بہت سے حوالہ جات موجود ہیں۔سنگم دور کے پانچ عظیم مہاکاویوں میں سے دو سلپٹیکرم اور سیواگا سنتامنی میں نیلگیری تہر اور اس کے ٹھکانے کی تفصیل پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ بعد کے سنگم دور کے ادب جیسے کہ پتنی کککو نیلگیری تہر میں اس کا ذکر ملتا ہے۔ حکومتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ان جانوروں کے قدرتی مسکن 'شولا گھاس کے میدان' کی بحالی کو ایک ترجیحی سرگرمی کے طور پر لیا جائے گا اور اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ ہر سال 7 اکتوبر کو نیلگیری تہر کا دن نیلگیری تہر کے تحفظ کی ضرورت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔
ورلڈ وائیڈ فنڈ فار نیچر کی رپورٹ 2015 کے مطابق نیلگیری تہر کی آبادی تقریباً 3,122 ہے۔ نیلگیری تہر بنیادی طور پر مغربی گھاٹوں پر آباد ہے جسے بین الاقوامی سطح پر ایک خطہ کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔اس کا ناقابل یقین جیو تنوع پوری دنیا کے لیے اہم ہے۔ نیلگیری تہر مغربی گھاٹوں کے ایک بڑے حصے میں آباد ہوا کرتا تھا، لیکن اب رہائش کے شدید نقصان، حیاتیاتی دباؤ، حملہ آور اور غیر ملکی انواع، اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کی وجہ سے چند بکھرے ہوئے علاقوں تک محدود ہے۔ نیلگیری تہر پروجیکٹ کا مقصد نیلگیری تہر کے اصل مسکن کو بحال کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عقیدت مندوں نے نیلیاپر مندر کے ہاتھی کو 12 ہزار روپے کی چپل عطیہ کی
یواین آئی