سلیم: تمل ناڈو میں شمالی بھارت کے مزدوروں پر 'حملوں' کی جھوٹی خبروں کے درمیان، بہار سے تعلق رکھنے والے ایک مزدور کی لاش جمعرات کو جنوبی بھارت کی ریاست تمل ناڈو کے سیلم ضلع کے سیوائی پیٹ علاقے کے قریب نرسمہا چیٹی روڈ کے قریب سے برآمد ہوئی ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ مزدور کی لاش کو راہگیروں نے دیکھا جس کے بعد انہوں نے فوری طور پر اننادھانا پٹی پولیس کو اس کی اطلاع دی۔ اطلاع ملنے پر پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو قبضے میں لے کر تفتیش شروع کر دی۔ متوفی کی شناخت بہار کے رہنے والے تھوراج انصاری (41) کے طور پر کی گئی ہے۔
تھوراج انصاری سلیم سیوائی پیٹائی علاقے میں ایک پرائیویٹ دال مل میں کام کرتا تھا۔ پولیس نے اس کے ساتھیوں کے حوالے سے بتایا کہ انصاری گزشتہ دو دنوں سے دال مل میں غیر حاضر تھا۔ پولیس نے کہا کہ تھوراج انصاری نشے کا عادی تھا، جس کی وجہ سے اس کا کام بھی متاثر ہورہا تھا۔ پولیس نے کہا کہ انہوں نے پایا کہ تھوراج انصاری کے جسم کے کچھ حصوں پر زخم ہیں اور پوسٹ مارٹم کے دوران پیتھالوجسٹ اس کا تجزیہ کریں گے۔ فرانزک ٹیم نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ پولیس نے کہا کہ قتل کے امکان کو مسترد نہیں کیا ہے اور پوسٹ مارٹم کے بعد سب واضح ہو جائے گا ۔ پولیس اس معاملے میں اس کے ساتھی کارکنوں اور دال مل کے مالکان سے بھی پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ تفتیشی ٹیم نے اس کا موبائل فون اور لاش کے قریب سے موجود دیگر اشیاء کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Migrant Laborers Attack in Tamil Nadu تمل ناڈو میں مہاجر مزدوروں پر حملے کا ویڈیو فرضی، بہار کی تحقیقاتی ٹیم کا انکشاف