ETV Bharat / bharat

طالبان دہلی سیکورٹی مذاکرات کے بارے میں پرامید: ذبیح اللہ مجاہد

author img

By

Published : Nov 11, 2021, 6:09 AM IST

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ امارت اسلامیہ بھارت میں افغانستان پر علاقائی سلامتی کے مذاکرات کے تناظر میں جاری دہلی سیکورٹی مذاکرات کے بارے میں پر امید ہیں۔

Zabihullah Mujahid
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں ایک پریس کانفرنس میں بھارت میں افغانستان پر علاقائی سلامتی کے مذاکرات کے تناظر میں کہا کہ امارت اسلامیہ اس پروگرام کے بارے میں پرامید ہے۔

افغانستان پر دہلی ریجنل سیکورٹی ڈائیلاگ میں بھارت، روس، ایران، قزاقستان، کرغزستان، ترکمانستان، تاجکستان اور ازبکستان سمیت آٹھ ممالک کے سیکورٹی چیف کو شامل کیا گیا ہے۔

ہندوستان کی پہل کے تحت منعقد ہونے والی اس میٹنگ میں پاکستان اور چین کو بھی مدعو کیا گیا تھا لیکن انہوں نے اس میں شرکت نہیں کی۔

افغانستان پر تیسرے علاقائی سیکورٹی ڈائیلاگ میں آٹھ ممالک کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری دہلی اعلامیے میں اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا کہ افغانستان بنیاد پرستی، انتہا پسندی سے مبرا رہے اور کبھی بھی عالمی دہشت گردی کا ذریعہ نہ بن پائے اور افغان معاشرے میں تمام طبقات کو بلا امتیاز اور مساوی انسانی امداد مل پائے۔

دہلی اعلامیہ میں افغانستان میں طالبان کے قابض ہونے بعد حال ہی میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں کی سخت مذمت کی گئی ہے اور ملک میں ایک جامع حکومت کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا گیا ، جس میں تمام لوگوں کی رضامندی ہو ، تمام برادریوں اور سیاسی خیموں کی مناسب نمائندگی ہو ۔

میٹنگ میں قومی سلامتی کے مشیروں اور سلامتی کونسل کے سیکرٹروں میں ایران کی اعلیٰ ترین قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری ریئر ایڈمرل علی شمخانی، قازقستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے چیئرمین کریم ماسیموف ، کرغزستان کی سلامتی کونسل کے سکریٹری مارٹ مکانووچ ایمانکولوف ، روس کی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نکولائی پی پیٹروشیف ، تاجکستان کی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نصرولو محمود زودا ، ترکمانستان کی کابینہ کے نائب چیئرمین چارمیرات کاکالیویچ اماووف اور ازبکستان کے ماتحت سکیورٹی کونسل کے سکریٹری وکٹر مخمودوف شامل تھے.

یہ بھی پڑھیں

غور طلب ہے کہ طالبان جمعرات کو اسلام آباد میں ٹروئیکا پلس میٹنگ میں شرکت کرنے جا رہا ہے،جس میں روس، چین، امریکہ اور پاکستان کے خصوصی نمائندے شرکت کریں گے۔ جس میں کابل کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اجلاس میں افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی بھی شریک ہوں گے جو پاکستان کے تین روزہ دورے پر بدھ کو یہاں پہنچ رہے ہیں۔ افغانستان میں منتخب حکومت کے خاتمے کے بعد ٹرائیکا پلس کا یہ پہلا اجلاس ہے۔

ڈان نے ایک پاکستانی سفارتی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایاکہ “ٹرائکا پلس متقی سے خصوصی نمائندے (ایس آر) کی سطح پر ملاقات کرے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ٹرائیکا پلس افغان حکام سے رابطے کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ اس ملاقات میں افغانستان میں انسانی بحران کی روک تھام، انسانی حقوق کے تحفظ بالخصوص خواتین کے حقوق سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ٹرائیکا اجلاس اس سال اکتوبر میں ماسکو میں ہوا تھا جس میں افغانستان اور پاکستان نے شرکت کی تھی۔ اس میٹنگ میں امریکہ نے 'لاجسٹکس' کہہ کر شرکت نہیں کی تھی۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں ایک پریس کانفرنس میں بھارت میں افغانستان پر علاقائی سلامتی کے مذاکرات کے تناظر میں کہا کہ امارت اسلامیہ اس پروگرام کے بارے میں پرامید ہے۔

افغانستان پر دہلی ریجنل سیکورٹی ڈائیلاگ میں بھارت، روس، ایران، قزاقستان، کرغزستان، ترکمانستان، تاجکستان اور ازبکستان سمیت آٹھ ممالک کے سیکورٹی چیف کو شامل کیا گیا ہے۔

ہندوستان کی پہل کے تحت منعقد ہونے والی اس میٹنگ میں پاکستان اور چین کو بھی مدعو کیا گیا تھا لیکن انہوں نے اس میں شرکت نہیں کی۔

افغانستان پر تیسرے علاقائی سیکورٹی ڈائیلاگ میں آٹھ ممالک کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری دہلی اعلامیے میں اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا کہ افغانستان بنیاد پرستی، انتہا پسندی سے مبرا رہے اور کبھی بھی عالمی دہشت گردی کا ذریعہ نہ بن پائے اور افغان معاشرے میں تمام طبقات کو بلا امتیاز اور مساوی انسانی امداد مل پائے۔

دہلی اعلامیہ میں افغانستان میں طالبان کے قابض ہونے بعد حال ہی میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں کی سخت مذمت کی گئی ہے اور ملک میں ایک جامع حکومت کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا گیا ، جس میں تمام لوگوں کی رضامندی ہو ، تمام برادریوں اور سیاسی خیموں کی مناسب نمائندگی ہو ۔

میٹنگ میں قومی سلامتی کے مشیروں اور سلامتی کونسل کے سیکرٹروں میں ایران کی اعلیٰ ترین قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری ریئر ایڈمرل علی شمخانی، قازقستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے چیئرمین کریم ماسیموف ، کرغزستان کی سلامتی کونسل کے سکریٹری مارٹ مکانووچ ایمانکولوف ، روس کی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نکولائی پی پیٹروشیف ، تاجکستان کی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نصرولو محمود زودا ، ترکمانستان کی کابینہ کے نائب چیئرمین چارمیرات کاکالیویچ اماووف اور ازبکستان کے ماتحت سکیورٹی کونسل کے سکریٹری وکٹر مخمودوف شامل تھے.

یہ بھی پڑھیں

غور طلب ہے کہ طالبان جمعرات کو اسلام آباد میں ٹروئیکا پلس میٹنگ میں شرکت کرنے جا رہا ہے،جس میں روس، چین، امریکہ اور پاکستان کے خصوصی نمائندے شرکت کریں گے۔ جس میں کابل کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اجلاس میں افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی بھی شریک ہوں گے جو پاکستان کے تین روزہ دورے پر بدھ کو یہاں پہنچ رہے ہیں۔ افغانستان میں منتخب حکومت کے خاتمے کے بعد ٹرائیکا پلس کا یہ پہلا اجلاس ہے۔

ڈان نے ایک پاکستانی سفارتی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایاکہ “ٹرائکا پلس متقی سے خصوصی نمائندے (ایس آر) کی سطح پر ملاقات کرے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ٹرائیکا پلس افغان حکام سے رابطے کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ اس ملاقات میں افغانستان میں انسانی بحران کی روک تھام، انسانی حقوق کے تحفظ بالخصوص خواتین کے حقوق سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ٹرائیکا اجلاس اس سال اکتوبر میں ماسکو میں ہوا تھا جس میں افغانستان اور پاکستان نے شرکت کی تھی۔ اس میٹنگ میں امریکہ نے 'لاجسٹکس' کہہ کر شرکت نہیں کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.