روڈکی: ریاست اتراکھنڈ کے بھگوان پور کے ڈاڈا جلال پور تشدد کے خلاف کالی سینا بدھ کو ہندو مہاپنچایت منعقد کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ Hindu Mahapanchayat in dada Jalalpur Village ایسے میں پولیس اور انتظامیہ مستعد ہوگئی ہے۔ مہاپنچایت سے قبل ہریدوار پولیس نے کالی سینا کے ریاستی کنوینر سوامی دنیش آنند بھارتی کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ پانچ کلومیٹر کے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ ہریدوار کے ڈاڈا جلال پور گاؤں میں ہنومان جینتی پر نکالے گئے جلوس میں ہنگامہ آرائی کا معاملہ ابھی تک ٹھنڈا ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے۔ اب کالی سینا اور دھرم سنسد کے منتظمین نے آئندہ کل ڈاڈا جلال پور میں مہاپنچایت منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ہندو مہاپنچایت کے پیش نظر ضلع مجسٹریٹ ونے شنکر پانڈے کے حکم پر ڈپٹی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے ڈاڈا جلال پور گاؤں کے 5 کلومیٹر کے دائرے میں دفعہ 144 کا حکم جاری کیا ہے۔
مہاپنچایت کو لے کر پولس بھی پوری طرح مستعد ہے۔ بغیر اجازت کسی قسم کی تقریب اور جلوس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ مانا جا رہا ہے کہ انتظامیہ اور پولیس کے سخت موقف کی وجہ سے مہاپنچایت نہیں ہو سکے گی، لیکن سوامی آنند سوروپ نے ایک ویڈیو جاری کیا ہے۔ جس میں وہ ہندو مہاپنچایت میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں پہنچنے کی اپیل کررہے ہیں اور دفعہ 144 کے نفاذ پر انتظامیہ کو براہ راست وارننگ بھی دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کالی سینا کے ریاستی کنوینر دنیش آنند بھارتی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جس پر سوامی آنند سوروپ کا کہنا ہے کہ کل ہماری ہندو مہاپنچایت ہے نہ کہ دھرم سنسد۔ غلط رپورٹ دے کر سپریم کورٹ کو گمراہ کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر انتظامیہ ہمیں مہاپنچایت کے انعقاد سے روکتی ہے تو اس کا نتیجہ برا ہوگا۔ اس لیے مہاپنچایت کو پرامن طریقے سے منعقد ہونے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ ملزمان کو بچانے میں پوری طرح مصروف ہے۔ ہم تشدد پر یقین رکھنے والے لوگ نہیں ہیں۔ ہم وہ لوگ ہیں جو واسودھائیو کٹمبکم میں یقین رکھتے ہیں۔ ایسے واقعات کو نظر انداز کرنے سے ملک دشمن اور سماج دشمن عناصر کے حوصلے بلند ہوتے ہیں۔ اب ہندو سماج ایسی صورتحال کو ہرگز برداشت نہیں کرے گا۔ ہندو مہاپنچایت ضرور ہوگی۔ چاہے مہاپنچائیت تھانے میں ہی کرنی پڑے۔ ایسے میں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ انتظامیہ اس معاملے پر کیسے قابو پاتی ہے۔ واضح رہے کہ 16 اپریل کی رات ڈاڈا جلال پور گاؤں میں ہنومان جینتی پر جلوس نکالتے ہوئے فریقین میں تصادم ہو گیا تھا۔ جس میں دونوں طرف سے پتھراؤ کیا گیا۔ جس کے بعد دونوں فریقین ایک دوسرے سے ٹکرا گئے۔ اتنا ہی نہیں موقع پر آتش زنی بھی کی گئی۔ جس میں ایک ویگن آر کار کے ساتھ دو بائک بھی جل گئیں جبکہ دونوں اطراف کے متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔