ملک کے دارالحکومت دہلی کے جامعہ نگر علاقے سے شدت پسندی کے الزام میں گرفتار ہوئے اسامہ کے اہل خانہ بھی تفتیش کے دائرے میں ہیں۔
دہلی اسپیشل سیل نے دعوی کیا کہ تفتیش کے دوران معلوم ہوا ہے کہ اسامہ کے والد اور چاچا نے ٹریننگ کے لیے پاکستان بھیجا تھا۔ اس کے لیے انہوں نے اسے تقریبا تین لاکھ روپے بھی دیے تھے۔ اسامہ کے موبائل سے مشتبہ چیٹنگ بھی ملی ہے۔ ان حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔
اطلاع کے مطابق اسپیشل سیل نے منگل کے روز دہلی، راجستھان اور اترپردیش سے چھ مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا تھا۔ ان میں دہلی کے جامعہ نگر کا رہائشی اسامہ بھی شامل ہے۔ پولیس کا الزام ہے کہ اسامہ اور ذیشان 15 دن کے لیے پاکستان گئے تھے، جہاں انہیں دہشت گردانہ سرگرمیوں کی تربیت دی گئی تھی۔ انہیں ہتھیار چلانے کی تربیت کے ساتھ بم بنانے کی بھی ٹریننگ دی گئی تھی۔ ٹریننگ کے بعد دونوں اپریل میں واپس لوٹ آئے تھے۔
مزید پڑھیں:چار مشتبہ عسکریت پسند 14 دن کے لیے پولیس تحویل میں
پولیس کے مطابق پوچھ گچھ کے دوران معلوم ہوا ہے کہ اسامہ کے پاسپورٹ پر عمان تک جانے کے دستاویز موجود ہیں، لیکن اس کے بعد والے دستاویز نہیں ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسامہ کی ٹریننگ میں اس کے چاچا اور والد نے مالی مدد کی ہے۔ پولیس اس کی تفتیش کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ ابھی تک اس معاملے میں کل 6 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اترپردیش پولیس نے تین لوگوں کو گرفتار کیا تھا، لیکن اسپیشل سیل کے ذریعہ پوچھ گچھ کیے جانے کے بعد ان میں سے دو لوگوں کو چھوڑ دیا گیا۔وہیں گرفتار کیے گئے تمام ملزمین 14 دن کی پولیس تحویل پر ہیں۔ان سے مزید پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔