سورت: کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی 2019 میں درج ایک مجرمانہ ہتک عزت کیس کے سلسلے میں جمعرات کو مقامی عدالت میں پیش ہوئے، جہاں عدالت نے انہیں ہتک عزت کا مجرم قرار دیا ہے، انہیں دو سال قید کی سزا سنائی گئی جبکہ اسی معامےل میں راہل گاندھی کو ضمانت بھی مل گئی ہے۔ بتادیں کہ یہ معاملہ وزیراعظم نریندر مودی سے متعلق تبصرے سے جڑا ہوا تھا۔ گجرات پردیش کانگریس کے صدر جگدیش ٹھاکر، پارٹی لیجسلیچر رہنما امیت چاوڈا، آل انڈیا کانگریس کمیٹی گجرات کے انچارج رگھو شرما اور ایم ایل اے سمیت کئی سینئر کانگریس رہنما راہل گاندھی کی آمد کی تیاریوں کو پہلے سے ہی حتمی شکل دے چکے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی کے خلاف یہ مقدمہ ان کے اس قابل اعتراض تبصرہ کے لیے درج کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ تمام چوروں کا ایک ہی نام مودی کیوں ہے؟ راہل کے اس تبصرہ کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے اور گجرات کے سابق وزیر پرنیش مودی کی طرف سے ایک عرضی دائر کی گئی تھی۔ ویاناڈ سے لوک سبھا کے رکن راہل گاندھی نے 2019 کے عام انتخابات سے قبل کرناٹک کے کولار میں منعقدہ ایک جلسہ عام میں مذکورہ قابل اعتراض بیان دیا تھا۔
مزید پڑھیں:۔ نریندر مودی چوکیدار نہیں۔۔ چور ہیں
راہل گاندھی کے وکیل کریت پان والا نے کہا کہ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ ایچ ایچ ورما کی عدالت نے گزشتہ ہفتے دونوں فریق کے دلائل سنے اور فیصلہ سنانے کے لیے 23 مارچ کی تاریخ مقرر کی۔ گجرات کانگریس کے ترجمان منیش دوشی نے کہا کہ راہل گاندھی اپنے خلاف دائر ہتک عزت کے مقدمے میں فیصلہ سنائے جانے کے وقت عدالت میں موجود رہیں گے۔ راہل گاندھی نے واضح کیا ہے کہ عدالت کا جو بھی فیصلہ ہوگا، وہ اس کا احترام کریں گے۔ ہم اپنے قائد کو خوش آمدید کہیں گے اور اپنی حمایت کا اظہار کریں گے۔ کانگریس ایسے معاملات کے سامنے نہیں جھکے گی۔