ETV Bharat / bharat

Supreme Court's decision دہلی حکومت کو ٹرانسفر پوسٹنگ کا حق، سپریم کورٹ کا فیصلہ

قومی راجدھانی میں انتظامی خدمات پر کس کا کنٹرول ہوگا، اس معاملے میں سپریم کورٹ نے دہلی حکومت کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بیوروکریٹس پر ریاستی حکومت کا کنٹرول ہونا چاہیے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی بنچ نے کہا کہ پولس، زمین اور نظم و ضبط کا اختیار مرکز کے پاس ہوگا۔ دہلی حکومت کو انتظامی خدمات سے متعلق افسران کی پوسٹنگ اور ٹرانسفر کا حق حاصل ہوگا۔

author img

By

Published : May 11, 2023, 12:15 PM IST

Updated : May 11, 2023, 1:08 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: دہلی میں انتظامی خدمات سے متعلق افسران کی تعیناتی اور منتقلی معاملے پر مرکز اور ریاستی حکومت کے چل رہے تنازعے پر سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی بنچ نے کہا کہ وہ متفقہ فیصلہ دے دیا ہے۔ پانچ رکنی آئنی بنچ نے سماعت کے بعد 18 جنوری کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ مرکز کی جانب سے سالیسٹر جنرل نے اس معاملے کو بڑی بنچ کے پاس بھیجنے کی درخواست کی تھی۔ وہیں دہلی حکومت نے دلیل دی تھی کہ ریاست یا مرکز کے زیر انتظام علاقہ (UT) اس وقت تک ٹھیک سے کام نہیں کر سکتا جب تک کہ اس کے اختیار میں انتظامی خدمات کا شعبہ نہ ہو۔

سپریم کورٹ نے جمعرات کو قومی دارالحکومت میں انتظامی خدمات کے کنٹرول کو لے کر مرکز اور دہلی حکومت کے درمیان تنازعہ پر اپنا فیصلہ سنایا۔ یہ فیصلہ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی میں پانچ ججوں کی بنچ نے سنایا۔ عدالت نے یہ فیصلہ اکثریت سے دیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ دہلی اور مرکزی حکومت دونوں کے حقوق ہیں۔ گورنر کو حکومت کے مشورے پر عمل کرنا چاہیے۔ سی جے آئی نے کہا کہ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ مرکز کی مداخلت سے ریاستوں کے کام کاج متاثر نہ ہوں۔ جسٹس چندر چوڑ نے کہا کہ اگر مرکز کا قانون نہ ہو تو دہلی حکومت قانون بنا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منتخب حکومت عوام کا جوابدہ ہوتا ہے۔ انہوں نے اپنے فیصلے میں کہا کہ دہلی حکومت کو خدمات پر کنٹرول ہونا چاہئے۔

نئی دہلی: دہلی میں انتظامی خدمات سے متعلق افسران کی تعیناتی اور منتقلی معاملے پر مرکز اور ریاستی حکومت کے چل رہے تنازعے پر سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی بنچ نے کہا کہ وہ متفقہ فیصلہ دے دیا ہے۔ پانچ رکنی آئنی بنچ نے سماعت کے بعد 18 جنوری کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ مرکز کی جانب سے سالیسٹر جنرل نے اس معاملے کو بڑی بنچ کے پاس بھیجنے کی درخواست کی تھی۔ وہیں دہلی حکومت نے دلیل دی تھی کہ ریاست یا مرکز کے زیر انتظام علاقہ (UT) اس وقت تک ٹھیک سے کام نہیں کر سکتا جب تک کہ اس کے اختیار میں انتظامی خدمات کا شعبہ نہ ہو۔

سپریم کورٹ نے جمعرات کو قومی دارالحکومت میں انتظامی خدمات کے کنٹرول کو لے کر مرکز اور دہلی حکومت کے درمیان تنازعہ پر اپنا فیصلہ سنایا۔ یہ فیصلہ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی میں پانچ ججوں کی بنچ نے سنایا۔ عدالت نے یہ فیصلہ اکثریت سے دیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ دہلی اور مرکزی حکومت دونوں کے حقوق ہیں۔ گورنر کو حکومت کے مشورے پر عمل کرنا چاہیے۔ سی جے آئی نے کہا کہ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ مرکز کی مداخلت سے ریاستوں کے کام کاج متاثر نہ ہوں۔ جسٹس چندر چوڑ نے کہا کہ اگر مرکز کا قانون نہ ہو تو دہلی حکومت قانون بنا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منتخب حکومت عوام کا جوابدہ ہوتا ہے۔ انہوں نے اپنے فیصلے میں کہا کہ دہلی حکومت کو خدمات پر کنٹرول ہونا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں: Maharashtra Political Crisis مہاراشٹر میں ادھو بنام شندے معاملہ سپریم کورٹ کی بڑی بنچ کو منتقل

Last Updated : May 11, 2023, 1:08 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.