متنازعہ پیگاسس جاسوسی معاملہ میں قومی سلامتی کے نام پر اضافی حلف نامہ داخل کرنے میں مرکزی حکومت کی ہچکچاہٹ کے بعد سپریم کورٹ نے درخواستوں پر پیر کو عبوری حکم محفوظ کر لیا۔
چیف جسٹس این وی رمن، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس ہیما کوہلی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے صحافیوں، وکلا اور کچھ غیرسرکاری تنظیموں کی درخواستوں پر ایک ساتھ سماعت کرتے ہوئے عبوری حکم محفوظ رکھ لیا۔
سپریم کورٹ کا یہ موقف اس وقت سامنے آیا جب مرکزی حکومت نے اس معاملہ میں قومی سلامتی کا حوالہ دیتے ہوئے اس معاملے میں اضافی حلف نامہ داخل کرنے سے منع کردیا۔
مرکزی حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے بنچ کو بتایا کہ حکومت اس معاملے میں اضافی حلف نامہ داخل نہیں کرے گی کیونکہ اس میں قومی سلامتی کا مسئلہ شامل ہے۔
مزید پڑھیں:Pegasus Spyware: ڈیوائس کے ریبوٹ یا ری اسٹارٹ کے بعد بھی پیگاسس سے چھٹکارا مشکل
جج رمن نے کہا کہ وہ قومی سلامتی کے مسئلے کے بارے میں کوئی بات نہیں کرنا چاہتے بلکہ عدالت صرف یہ جاننا چاہتی ہے کہ کیا پیگاسس اسپائی پیئر کا استعمال قانونی دائر ے میں کیا گیا تھا۔
یو این آئی