ETV Bharat / bharat

Gyanvapi Mosque گیان واپی مسجد معاملہ میں آج سپریم کورٹ میں سماعت

گیان واپی مسجد کے وضو خانے میں متنازع ڈھانچے کی حفاظت سے متعلق عرضی پر سپریم کورٹ سماعت آج سماعت کرے گا۔ Supreme Court to hear Gyanvapi Mosque case

Supreme Court to hear Gyanvapi Mosque case on November 11
گیانواپی مسجد معاملہ میں 11 نومبر کو سپریم کورٹ میں سماعت
author img

By

Published : Nov 10, 2022, 11:48 AM IST

Updated : Nov 11, 2022, 11:55 AM IST

وارانسی: وارانسی کی فاسٹ ٹریک عدالت نے گیانواپی مسجد احاطے میں پوجا کرنے والی درخواست پر سماعت 14 نومبر تک ملتوی کردی ہے۔ تاہم اس دوران مسجد احاطے میں متنازع ڈھانچہ کی حفاظت سے متعلق عرضی پر سپریم کورٹ سماعت کے لیے تیار ہوگیا ہے۔ کورٹ سماعت کے لیے ایک بینچ کی تشکیل دے گی۔ اس معاملے کی سماعت آج شام تین بجے ہوگی۔ Supreme Court to hear Gyanvapi Mosque case

سپریم کورٹ نے جمعرات کے روز کہاکہ وہ وارانسی کی گیان واپی مسجد میں مبینہ 'شیولنگ' ہونے کا دعویٰ کیے جانے کے بعد علاقے کی حفاظت سے متعلق عبوری حکم میں توسیع کے معاملے پر آج سماعت کرے گی۔ گذشتہ دنوں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی والی بنچ نے عرضی کو قبول کرتے ہوئے کہاکہ اس معاملے کی سماعت جمعہ کو سہ پہر 3 بجے ہوگی۔'

بنچ کے سامنے ایڈوکیٹ مسٹرجین نے متعلقہ علاقے کی سیکورٹی سے متعلق عبوری حکم کے 12 نومبر کو ختم ہونے کی معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے اس کی توسیع کی درخواست پر سماعت کرنے کی التجا کی۔ چیف جسٹس چندر چوڑ نے کہاکہ ’’ہمیں ایک بنچ تشکیل دینا ہے۔ ہم جمعہ کے سہ پہر تین بجے سماعت کے لیے ایک بنچ تشکیل دیں گے۔

بتادیں کہ سپریم کورٹ نے اترپردیش کے وارانسی میں گیان واپی مسجد کے صحن میں مبینہ 'شیولنگ' ملنے کے دعویٰ کے بعد متعلقہ فریقوں کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے 17 مئی کو اس متنازع علاقے کا تحفظ یقینی بنانے کا عبوری حکم جاری کیاتھا، جس کی مدت جمعہ کو ختم ہورہی ہے۔

دوسری طرف وشو ویدک سناتن سنگھ (VVSS) کے سربراہ جتیندر سنگھ بسن، جنہوں نے گیان واپی کیس میں قانونی مقدمہ دائر کیا ہے۔ انہوں گذشتہ روز کہاتھا کہ گیان واپی معاملے سے متعلق مقدمات کی پاور آف اٹارنی اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو سوپننے کی تیار مکمل ہوگئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 11 نومبر کو یوگی آدتیہ ناتھ کو تمام دستاویزات سونپنے کا عمل شروع ہو جائے گا۔ Power of Attorney in Gyanvapi cases to CM Yogi

اس سلسلے میں وشو ویدک سناتن سنگھ کے سربراہ جتیندر سنگھ ویسن نے کہاکہ اگلے 2 دنوں میں یوگی آدتیہ ناتھ کے نام پر کچھ دیگر پارٹیوں کی جانب سے پاور آف اٹارنی بنایا جائے گا۔ غالباً 11 نومبر کو مذکورہ تمام دستاویزات یوگی آدتیہ ناتھ کو سونپنے کا عمل شروع ہو جائے گا۔ جتیندر سنگھ ویسن نے کہاکہ اس مسئلے کا صحیح حل یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں ہی نکل سکتا ہے۔ اس لیے کافی غور و فکر کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ فی الحال مسلمانوں کو نماز پڑھنے کی اجازت ہے۔ اکتوبر میں ہونے والی پچھلی سماعت کے دوران وارانسی کی عدالت نے متنازع ڈھانچہ کی 'سائنسی تحقیقات' کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ہندو فریق نے اس ڈھانچے کی کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ کیا تھا۔ ہندو فریق کا دعویٰ ہے کہ گیانواپی مسجد کے وضو خانے میں موجود ڈھانچہ شیو لنگ ہے، تاہم مسلم فریق نے کہا کہ جو ڈھانچہ ملا ہے وہ ایک فوارہ ہے۔ اس کے بعد ہندو فریق نے وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ میں 22 ستمبر کو ایک درخواست جمع کرائی تھی جس میں اس چیز کی کاربن ڈیٹنگ مانگی گئی تھی جس میں یکطرفہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ 'شیولنگ' ہے۔ ہندو فریق نے کہا کہ وہ وارانسی عدالت کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔

ستمبر 29 کی سماعت پر ہندو فریق نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) سے متنازع ڈھانچے کی سائنسی تحقیقات اور وضو خانے اور اس کے آس پاس کے علاقے کی کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ کیا تھا۔ وارانسی کی عدالت نے کہا کہ ’’آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے سروے کا حکم دینا مناسب نہیں ہوگا۔'

مزید پڑھیں:

وارانسی: وارانسی کی فاسٹ ٹریک عدالت نے گیانواپی مسجد احاطے میں پوجا کرنے والی درخواست پر سماعت 14 نومبر تک ملتوی کردی ہے۔ تاہم اس دوران مسجد احاطے میں متنازع ڈھانچہ کی حفاظت سے متعلق عرضی پر سپریم کورٹ سماعت کے لیے تیار ہوگیا ہے۔ کورٹ سماعت کے لیے ایک بینچ کی تشکیل دے گی۔ اس معاملے کی سماعت آج شام تین بجے ہوگی۔ Supreme Court to hear Gyanvapi Mosque case

سپریم کورٹ نے جمعرات کے روز کہاکہ وہ وارانسی کی گیان واپی مسجد میں مبینہ 'شیولنگ' ہونے کا دعویٰ کیے جانے کے بعد علاقے کی حفاظت سے متعلق عبوری حکم میں توسیع کے معاملے پر آج سماعت کرے گی۔ گذشتہ دنوں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی والی بنچ نے عرضی کو قبول کرتے ہوئے کہاکہ اس معاملے کی سماعت جمعہ کو سہ پہر 3 بجے ہوگی۔'

بنچ کے سامنے ایڈوکیٹ مسٹرجین نے متعلقہ علاقے کی سیکورٹی سے متعلق عبوری حکم کے 12 نومبر کو ختم ہونے کی معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے اس کی توسیع کی درخواست پر سماعت کرنے کی التجا کی۔ چیف جسٹس چندر چوڑ نے کہاکہ ’’ہمیں ایک بنچ تشکیل دینا ہے۔ ہم جمعہ کے سہ پہر تین بجے سماعت کے لیے ایک بنچ تشکیل دیں گے۔

بتادیں کہ سپریم کورٹ نے اترپردیش کے وارانسی میں گیان واپی مسجد کے صحن میں مبینہ 'شیولنگ' ملنے کے دعویٰ کے بعد متعلقہ فریقوں کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے 17 مئی کو اس متنازع علاقے کا تحفظ یقینی بنانے کا عبوری حکم جاری کیاتھا، جس کی مدت جمعہ کو ختم ہورہی ہے۔

دوسری طرف وشو ویدک سناتن سنگھ (VVSS) کے سربراہ جتیندر سنگھ بسن، جنہوں نے گیان واپی کیس میں قانونی مقدمہ دائر کیا ہے۔ انہوں گذشتہ روز کہاتھا کہ گیان واپی معاملے سے متعلق مقدمات کی پاور آف اٹارنی اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو سوپننے کی تیار مکمل ہوگئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 11 نومبر کو یوگی آدتیہ ناتھ کو تمام دستاویزات سونپنے کا عمل شروع ہو جائے گا۔ Power of Attorney in Gyanvapi cases to CM Yogi

اس سلسلے میں وشو ویدک سناتن سنگھ کے سربراہ جتیندر سنگھ ویسن نے کہاکہ اگلے 2 دنوں میں یوگی آدتیہ ناتھ کے نام پر کچھ دیگر پارٹیوں کی جانب سے پاور آف اٹارنی بنایا جائے گا۔ غالباً 11 نومبر کو مذکورہ تمام دستاویزات یوگی آدتیہ ناتھ کو سونپنے کا عمل شروع ہو جائے گا۔ جتیندر سنگھ ویسن نے کہاکہ اس مسئلے کا صحیح حل یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں ہی نکل سکتا ہے۔ اس لیے کافی غور و فکر کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ فی الحال مسلمانوں کو نماز پڑھنے کی اجازت ہے۔ اکتوبر میں ہونے والی پچھلی سماعت کے دوران وارانسی کی عدالت نے متنازع ڈھانچہ کی 'سائنسی تحقیقات' کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ہندو فریق نے اس ڈھانچے کی کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ کیا تھا۔ ہندو فریق کا دعویٰ ہے کہ گیانواپی مسجد کے وضو خانے میں موجود ڈھانچہ شیو لنگ ہے، تاہم مسلم فریق نے کہا کہ جو ڈھانچہ ملا ہے وہ ایک فوارہ ہے۔ اس کے بعد ہندو فریق نے وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ میں 22 ستمبر کو ایک درخواست جمع کرائی تھی جس میں اس چیز کی کاربن ڈیٹنگ مانگی گئی تھی جس میں یکطرفہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ 'شیولنگ' ہے۔ ہندو فریق نے کہا کہ وہ وارانسی عدالت کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔

ستمبر 29 کی سماعت پر ہندو فریق نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) سے متنازع ڈھانچے کی سائنسی تحقیقات اور وضو خانے اور اس کے آس پاس کے علاقے کی کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ کیا تھا۔ وارانسی کی عدالت نے کہا کہ ’’آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے سروے کا حکم دینا مناسب نہیں ہوگا۔'

مزید پڑھیں:

Last Updated : Nov 11, 2022, 11:55 AM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.