ETV Bharat / bharat

Vijay Mallya Contempt Case: مالیا پر سزا کی سماعت مکمل، سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کیا

author img

By

Published : Mar 11, 2022, 9:47 AM IST

عدالت عظمی نے توہین کے معاملے میں مالیا کو 2017میں قصوروار ٹھہرایا تھا۔ مختلف بینکوں کی جانب سے دائر توہین معاملے میں سزا طے کرنے کی دس فروری کو طے سماعت کے دوران پیش ہونے کے لئے اسے آخری موقع دیا تھا۔ Supreme Court reserves orders in contempt case against Vijay Mallya

مالیا پر سزا کی سماعت مکمل، سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کیا
مالیا پر سزا کی سماعت مکمل، سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کیا

سپریم کورٹ نے عدالت کی توہین کے قصوروار مفرور شراب کے کاروباری وجے مالیا کی سزا طے کرنے کے معاملے میں سماعت مکمل کرکے جمعرات کو اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔supreme court verdict on vijay mallya

جج یو یو للت، جج ایس رویندر بھٹ اور جج پی ایس نرسمہا کی بنچ نے سماعت مکمل ہونے کے بعد مالیا کے وکیل تحریری دلائل داخل کرنے کا موقع دیا۔ اس معاملہ میں نیائے متر سینئر وکیل جیت دیپ گپتا نے سماعت کے دوران کہاکہ سپریم کورٹ نے مالیا کو کئی مواقع دیئے لیکن وہ پیش نہیں ہوا۔

عدالت عظمی نے توہین کے معاملے میں مالیا کو 2017میں قصوروار ٹھہرایا تھا۔ مختلف بینکوں کی جانب سے دائر توہین معاملے میں سزا طے کرنے کی دس فروری کو طے سماعت کے دوران پیش ہونے کے لئے اسے آخری موقع دیا تھا۔

بنچ نے وزارت داخلہ کے اس موقف پر بھی غور کیا کہ برطانوی وزارت داخلہ کے دفتر نے مطلع کیا ہے کہ مالیا پر ایک دیگر قانونی معاملہ ہے جسے اس کی حوالگی سے پہلے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے اپنے سابقہ دلائی کو واضح کیا کہ یہ بھارتی حکومت کا اسٹینڈ نہیں تھا کہ مالیا کے خلاف کچھ خفیہ کارروائی میں برطانیہ میں زیرالتوا ہے بلکہ یہ وہاں کی حکومت کا اسٹینڈ تھا۔

جج للت کی صدارت والی بنچ نے جج جے دیپ گپتا کی گزارش پر معاملے کی سماعت بدھ کو ملتوی کردی تھی۔

عدالت عظمی نے سابقہ سماعت کے دوران مالیا کے پیش نہیں ہونے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ توہین عدالت کے معاملہ میں مالیا کو صرف سزا سنانے کے لئے سماعت چار برسوں سے زیرالتوا ہے۔ اسے 2017میں قصوروار قرار دیئے جانے کے بعد سے معاملہ بار بار ملتوی ہوتا رہا۔

مزید پڑھیں:۔ Supreme Court On Vijay Mallya: 'مالیا کے خلاف سزا کی سماعت اگلے سال 18 جنوری کو ہوگی'


بنچ نے گزشتہ سال 30نومبر کی سماعت کے دوران کہا تھا کہ ہم اب زیادہ انتظار نہیں کرسکتے۔ مالیا پر منحصر کرتا ہے کہ وہ خود یا وکیل کے ذریعہ توہین معاملے میں سزا طے کرنے پر اپنا موقف رکھے۔


عدالت عظمی نے مالیا کو اپنے بچوں کے بینک اکاونٹس میں چار کروڑ امریکی ڈالر کی منتقلی کا انکشاف نہیں کرنے کا قصوروار پایا تھا۔ اسٹیٹ بینک سمیت دیگر بینکوں کے 9000کروڑ روپے سے زیادہ دینے کے مختلف معاملات میں اسے بغیر عدالتی حکم کے اپنے بینک اکاونٹ سے لین دین کرنے پر روک لگائی گئی تھی۔


عدالت عظمی نے مرکزی وزارت داخلہ کو حکم دیا تھا کہ وہ مالیا کو توہین کے اس معاملے میں عدالت میں پیش کرے لیکن حکومت کی طرف سے یہ کہا گیا تھا کہ برطانیہ کی کچھ قانونی مشکلات کی وجہ سے اس کی حوالگی میں رکاو ٹ آرہی ہے۔


مالیات پر اسٹیٹ بینک سمیت کئی اہم بینکوں کے 9000کروڑ روپے قرض لیکر انہیں ادا نہیں کرنے سمیت کئی الزامات ہیں۔ 65سالہ کاروباری فی الحال لندن میں رہ رہا ہے۔وہاں کی عدالت نے اسے ضمانت دی ہوئی ہے۔برطانیہ کی سپریم کورٹ نے مفروری کاروباری کی حوالگی کا حکم دیا تھا۔


(یو این ائی)

سپریم کورٹ نے عدالت کی توہین کے قصوروار مفرور شراب کے کاروباری وجے مالیا کی سزا طے کرنے کے معاملے میں سماعت مکمل کرکے جمعرات کو اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔supreme court verdict on vijay mallya

جج یو یو للت، جج ایس رویندر بھٹ اور جج پی ایس نرسمہا کی بنچ نے سماعت مکمل ہونے کے بعد مالیا کے وکیل تحریری دلائل داخل کرنے کا موقع دیا۔ اس معاملہ میں نیائے متر سینئر وکیل جیت دیپ گپتا نے سماعت کے دوران کہاکہ سپریم کورٹ نے مالیا کو کئی مواقع دیئے لیکن وہ پیش نہیں ہوا۔

عدالت عظمی نے توہین کے معاملے میں مالیا کو 2017میں قصوروار ٹھہرایا تھا۔ مختلف بینکوں کی جانب سے دائر توہین معاملے میں سزا طے کرنے کی دس فروری کو طے سماعت کے دوران پیش ہونے کے لئے اسے آخری موقع دیا تھا۔

بنچ نے وزارت داخلہ کے اس موقف پر بھی غور کیا کہ برطانوی وزارت داخلہ کے دفتر نے مطلع کیا ہے کہ مالیا پر ایک دیگر قانونی معاملہ ہے جسے اس کی حوالگی سے پہلے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے اپنے سابقہ دلائی کو واضح کیا کہ یہ بھارتی حکومت کا اسٹینڈ نہیں تھا کہ مالیا کے خلاف کچھ خفیہ کارروائی میں برطانیہ میں زیرالتوا ہے بلکہ یہ وہاں کی حکومت کا اسٹینڈ تھا۔

جج للت کی صدارت والی بنچ نے جج جے دیپ گپتا کی گزارش پر معاملے کی سماعت بدھ کو ملتوی کردی تھی۔

عدالت عظمی نے سابقہ سماعت کے دوران مالیا کے پیش نہیں ہونے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ توہین عدالت کے معاملہ میں مالیا کو صرف سزا سنانے کے لئے سماعت چار برسوں سے زیرالتوا ہے۔ اسے 2017میں قصوروار قرار دیئے جانے کے بعد سے معاملہ بار بار ملتوی ہوتا رہا۔

مزید پڑھیں:۔ Supreme Court On Vijay Mallya: 'مالیا کے خلاف سزا کی سماعت اگلے سال 18 جنوری کو ہوگی'


بنچ نے گزشتہ سال 30نومبر کی سماعت کے دوران کہا تھا کہ ہم اب زیادہ انتظار نہیں کرسکتے۔ مالیا پر منحصر کرتا ہے کہ وہ خود یا وکیل کے ذریعہ توہین معاملے میں سزا طے کرنے پر اپنا موقف رکھے۔


عدالت عظمی نے مالیا کو اپنے بچوں کے بینک اکاونٹس میں چار کروڑ امریکی ڈالر کی منتقلی کا انکشاف نہیں کرنے کا قصوروار پایا تھا۔ اسٹیٹ بینک سمیت دیگر بینکوں کے 9000کروڑ روپے سے زیادہ دینے کے مختلف معاملات میں اسے بغیر عدالتی حکم کے اپنے بینک اکاونٹ سے لین دین کرنے پر روک لگائی گئی تھی۔


عدالت عظمی نے مرکزی وزارت داخلہ کو حکم دیا تھا کہ وہ مالیا کو توہین کے اس معاملے میں عدالت میں پیش کرے لیکن حکومت کی طرف سے یہ کہا گیا تھا کہ برطانیہ کی کچھ قانونی مشکلات کی وجہ سے اس کی حوالگی میں رکاو ٹ آرہی ہے۔


مالیات پر اسٹیٹ بینک سمیت کئی اہم بینکوں کے 9000کروڑ روپے قرض لیکر انہیں ادا نہیں کرنے سمیت کئی الزامات ہیں۔ 65سالہ کاروباری فی الحال لندن میں رہ رہا ہے۔وہاں کی عدالت نے اسے ضمانت دی ہوئی ہے۔برطانیہ کی سپریم کورٹ نے مفروری کاروباری کی حوالگی کا حکم دیا تھا۔


(یو این ائی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.