جسٹس ایم آر شاہ اور اے ایس بوپنا کی بنچ نے پٹاخے بنانے والوں کی درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ضروری نہیں کہ جشن منانے کے لئے اونچی آواز والے پٹاخوں کا ہی استعمال کیا جائے، پھلجھڑی اور دوسرے کم آواز کرنے والی چیزوں کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔
سپریم کورٹ نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو پٹاخوں پر پابندی سے متعلق اپنے پہلے کے احکامات پر سختی سے عمل کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ کسی کی جان کی قیمت پر جشن نہیں منایا جانا چاہئے۔
ایک پٹاخہ بنانے والی کمپنی کی جانب سے پیش سینئر وکیل راجیو دت نے دلیل دی کہ ایک یا دو مینوفیکچررز کے ذریعہ عدالت کے حکم پر عمل نہ کئے جانے کی سزا پورے پٹاخہ صنعت کو نہیں دی جاسکتی۔
سپریم کورٹ نے فریقین کو حکم دیا کہ وہ مرکزی تفتیشی بیورو کی اس سے متعلق ایک رپورٹ پر جوابی حلف نامہ داخل کریں۔
مزید پڑھیں:
صنعتکار عظیم پریم جی اور ان کی اہلیہ کو سپریم کورٹ سے 2 دسمبر تک راحت
عدالت نے تین مارچ 2020 کو سی بی آئی کے چنئی کے جوائنٹ ڈائریکٹر کو اس سے متعلق جانچ کرنے اور چھ ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اس معاملے کی اگلی سماعت 26 اکتوبر کو مقرر کی ہے۔
یواین آئی