ETV Bharat / bharat

Hate Speech Case نفرت انگیز تقریر پر سپریم کورٹ کا فیصلہ اہمیت کا حامل، جماعت اسلامی ہند

author img

By

Published : Apr 30, 2023, 8:57 PM IST

پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا کہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ نفرت انگیز تقاریر اور بیانات پر قابو پانے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی اور کوتاہیوں کے پیش نظر بہت اہمیت کا حامل ہے۔ جماعت اسلامی ہند اس بات پر پختہ یقین رکھتی ہے کہ نفرت کو بھڑکانے والی تقریر یا ملک کے امن کو نقصان پہنچانے والا کوئی بھی بیان ایک سنگین جرم ہے جو ملک کے سیکولر تشخص اور اتحاد کے تانے بانے کو متاثر کرتا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے جسٹس کے ایم جوزف اور بی وی آئی ناگ رتنا کے ذریعہ نفرت انگیز تقریر پر دیئے گئے فیصلے کا نوٹس لیتے ہیں۔ ملک میں نفرت پھیلانے، ووٹ حاصل کرنے اور اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے جان بوجھ کر نفرت انگیز تقاریر کرنا کچھ لوگوں کی عادت بن گئی ہے، جس کی وجہ سے ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارہ کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ یہ باتیں نائب امیر جماعت اسلامی ہند پروفیسر سلیم انجینئر نے میڈیا کو جاری کردہ ایک بیان میں کہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ نفرت انگیز تقاریر اور بیانات پر قابو پانے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی اور کوتاہیوں کے پیش نظر بہت اہمیت کا حامل ہے۔ جماعت اسلامی ہند اس بات پر پختہ یقین رکھتی ہے کہ نفرت کو بھڑکانے والی تقریر یا ملک کے امن کو نقصان پہنچانے والا کوئی بھی بیان ایک سنگین جرم ہے جو ملک کے سیکولر تشخص اور اتحاد کے تانے بانے کو متاثر کرتا ہے۔ فیصلے میں درست کہا گیا ہے کہ عدالت کے حکم کے مطابق کام کرنے میں کسی قسم کی ہچکچاہٹ یا تاخیر کو توہین عدالت کے طور پر دیکھا جائے گا اور غلطی کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ پروفیسر سلیم نے کہا کہ 'جماعت اسلامی ہند کو امید ہے کہ ریاستیں نفرت انگیز تقریر کے واقعات پر ایف آئی آر درج کریں گی اور کسی کی شکایت درج کرنے کا انتظار کیے بغیر قصورواروں کے خلاف کارروائی کریں گی۔' اگر سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو تمام ریاستوں میں نافذ کر دیا جائے تو ملک نفرت انگیز تقاریر کی لعنت سے چھٹکارا پا سکتا ہے۔

نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے جسٹس کے ایم جوزف اور بی وی آئی ناگ رتنا کے ذریعہ نفرت انگیز تقریر پر دیئے گئے فیصلے کا نوٹس لیتے ہیں۔ ملک میں نفرت پھیلانے، ووٹ حاصل کرنے اور اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے جان بوجھ کر نفرت انگیز تقاریر کرنا کچھ لوگوں کی عادت بن گئی ہے، جس کی وجہ سے ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارہ کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ یہ باتیں نائب امیر جماعت اسلامی ہند پروفیسر سلیم انجینئر نے میڈیا کو جاری کردہ ایک بیان میں کہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ نفرت انگیز تقاریر اور بیانات پر قابو پانے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی اور کوتاہیوں کے پیش نظر بہت اہمیت کا حامل ہے۔ جماعت اسلامی ہند اس بات پر پختہ یقین رکھتی ہے کہ نفرت کو بھڑکانے والی تقریر یا ملک کے امن کو نقصان پہنچانے والا کوئی بھی بیان ایک سنگین جرم ہے جو ملک کے سیکولر تشخص اور اتحاد کے تانے بانے کو متاثر کرتا ہے۔ فیصلے میں درست کہا گیا ہے کہ عدالت کے حکم کے مطابق کام کرنے میں کسی قسم کی ہچکچاہٹ یا تاخیر کو توہین عدالت کے طور پر دیکھا جائے گا اور غلطی کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ پروفیسر سلیم نے کہا کہ 'جماعت اسلامی ہند کو امید ہے کہ ریاستیں نفرت انگیز تقریر کے واقعات پر ایف آئی آر درج کریں گی اور کسی کی شکایت درج کرنے کا انتظار کیے بغیر قصورواروں کے خلاف کارروائی کریں گی۔' اگر سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو تمام ریاستوں میں نافذ کر دیا جائے تو ملک نفرت انگیز تقاریر کی لعنت سے چھٹکارا پا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: SC on Hate Speeches نفرت انگیز تقاریر پر بغیر شکایت ایف آئی آر درج کرنے کا عدالت عظمیٰ کا حکم

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.