قومی دارالحکومت دہلی میں آلودگی کی بڑھتی ہوئی سطح پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے ہفتہ کو کہا کہ سیاست اور حکومت کو فوری طور پر اپنی حدود سے اوپر اٹھ کر ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ دو تین دنوں کے اندر آلودگی کی سطح پر قابو پایا جا سکے۔ آلودگی کو ہر صورت کم کیا جا سکتا ہے۔ عدالت نے لاک ڈاؤن کے اقدامات پر غور کرنے کا بھی مشورہ دیا۔
چیف جسٹس این۔ وی رمن، جسٹس ڈی وائی۔ چندر چوڑ اور جسٹس سوریہ کانت نے دہلی کی آلودگی کی خطرناک حالت پر گہرے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مرکز اور دہلی حکومت کو مل کر کام کرنے کا مشورہ دیا اور حکم دیا کہ وہ دو تین دنوں میں آلودگی کو کم کرنے کے لیے اقدامات کریں۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ آلودگی کی سنگین صورتحال کی وجہ سے ہم اپنے گھروں میں بھی ماسک لگانے پر مجبور ہیں۔ چیف جسٹس نے دارالحکومت دہلی میں دو سے تین دنوں تک لاک ڈاؤن لگانے پر غور کرنے کا مشورہ دیا۔
مزید پڑھیں:۔ دہلی کی دیوالی: آلودگی خطرناک سطح پر: سپریم کورٹ جج
سماعت کے دوران مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بتایا کہ آلودگی کی سنگین صورتحال کے پیش نظر اسے فوری طور پر کم کرنے کے اقدامات کے پیش نظر آج ریاستوں کے سکریٹریز کی میٹنگ ہے۔ اس میں کچھ ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔
سپریم کورٹ پیر کو اس معاملے کی دوبارہ سماعت کرے گا۔ عدالت نے حکومت کو آلودگی کو کم کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات کی کارروائی کے سلسلے میں رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔
(یو این آئی)