ETV Bharat / bharat

Karnataka HC on Hijab Row: 'حتمی فیصلہ آنے تک اسکولز اور کالجز کے ذریعہ تجویز کردہ یونیفارم پہننا ہوگا' - کالجوں کے ذریعہ تجویز کردہ یونیفارم

حجاب معاملے پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس ریتو راج اوستھی نے کہا کہ "ہم یہ بالکل واضح کر رہے ہیں کہ اگر ڈگری یا پی یو کالجز میں یونیفارم مقرر ہے، تو فیصلہ آنے تک اس پر عمل کرنا ہوگا۔"

'حتمی فیصلہ آنے تک اسکولز اور کالجز کے ذریعہ تجویز کردہ یونیفارم پہننا ہوگا'
'حتمی فیصلہ آنے تک اسکولز اور کالجز کے ذریعہ تجویز کردہ یونیفارم پہننا ہوگا'
author img

By

Published : Feb 24, 2022, 7:45 AM IST

کرناٹک ہائی کورٹ کی بنچ نے بدھ کے روز حجاب معاملے پر سماعت کرتے ہوئے واضح کیا کہ طلبا کو اس کیس کا حتمی فیصلہ آنے تک اسکولز اور کالجز کے ذریعہ تجویز کردہ یونیفارم پہننا چاہیے۔

چیف جسٹس ریتو راج اوستھی نے کہا کہ "ہم یہ بالکل واضح کر رہے ہیں کہ اگر ڈگری یا پی یو کالجز میں یونیفارم مقرر ہے، تو فیصلہ آنے تک اس پر عمل کرنا ہوگا۔"

بنچ نے یہ بھی واضح کیا کہ عبوری حکم صرف طلبا کے لئے ہے۔ طلبا کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ عبوری حکم کا حوالہ دیتے ہوئے طلباء کو اداروں سے باہر بھیجا جا رہا ہے اور سر پر اسکارف پہننے والے اساتذہ کو بھی واپس کر دیا جا رہا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ان کی بات بھی سنی جائے۔

جس پر ایڈوکیٹ جنرل پربھولنگ نوادگی نے کہا کہ عرضی گزار کی درخواست پر پہلے ہی توجہ دی جا چکی ہے اور اس سلسلے میں ایک اور عرضی دائر کی جا رہی ہے۔ تاہم عدالت نے واضح کیا کہ اگر یونیفارم پی یو سی یا ڈگری کالجز کے ذریعہ تجویز کیا گیا ہے، تو اسے پہننا ہوگا۔

مزید پڑھیں:

Karnataka HC To Hear Hijab Case: حجاب معاملہ پر کرناٹک ہائی کورٹ میں آج سماعت

اُڈپی پری یونیورسٹی گرلز کالج میں باحجاب طالبات کو کلاس میں جانے سے روک دیا گیا تھا اور ان کو حجاب اتارنے کو کہا گیا تھا جس پر طالبات نے بغیر حجاب کے کلاس میں جانے سے انکار کر دیا اور کہا کہ وہ حتمی فیصلہ آنے تک انتظار کریں گی۔

ہائی کورٹ نے ایک عبوری حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں کلاس رومز کے اندر حجاب اور زعفرانی شال یا اسکارف دونوں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

خصوصی بنچ اس معاملے کی یومیہ بنیاد پر سماعت کر رہی ہے اور اس نے تمام وکلا کو اس ہفتے کے آخر تک اپنی عرضیاں مکمل کرنے کو کہا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ کل کرناٹک ہائی کورٹ کی خصوصی بنچ نے حجاب کے سلسلے میں جلد فیصلے کے واضح اشارے دیتے ہوئے وکلا کو ہدایت دی تھی کہ وہ رواں ہفتے تک اپنے دلائل مکمل کریں۔

یہ خصوصی بنچ طلبا کی طرف سے کلاس رومز میں حجاب پہننے کے حق کا مطالبہ کرنے والی درخواستوں پر غور کرنے کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔ Complete arguments by this Week

چیف جسٹس ریتو راج اوستھی نے ایڈوکیٹ جنرل (اے جی) پربھولنگ نوادگی سے کہا تھا کہ وہ اپنی گذارشات کو جلد از جلد مکمل کریں۔ اے جی نے بنچ کے سامنے کہا کہ وہ (منگل) کو ہی اپنے دلائل مکمل کریں گے۔

چیف جسٹس اوستھی نے تمام وکلا کو بتایا کہ بنچ رواں ہفتے کے آخر میں کیس کی سماعت مکمل کرنا چاہتی ہے اور انہیں دلائل مختصر رکھنے کی ہدایت دی اور رواں ہفتے کے دوران ہی دلائل مکمل کرنے کے لیے مثبت کوشش کرنے کی بات کہی۔

کرناٹک ہائی کورٹ کی بنچ نے بدھ کے روز حجاب معاملے پر سماعت کرتے ہوئے واضح کیا کہ طلبا کو اس کیس کا حتمی فیصلہ آنے تک اسکولز اور کالجز کے ذریعہ تجویز کردہ یونیفارم پہننا چاہیے۔

چیف جسٹس ریتو راج اوستھی نے کہا کہ "ہم یہ بالکل واضح کر رہے ہیں کہ اگر ڈگری یا پی یو کالجز میں یونیفارم مقرر ہے، تو فیصلہ آنے تک اس پر عمل کرنا ہوگا۔"

بنچ نے یہ بھی واضح کیا کہ عبوری حکم صرف طلبا کے لئے ہے۔ طلبا کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ عبوری حکم کا حوالہ دیتے ہوئے طلباء کو اداروں سے باہر بھیجا جا رہا ہے اور سر پر اسکارف پہننے والے اساتذہ کو بھی واپس کر دیا جا رہا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ان کی بات بھی سنی جائے۔

جس پر ایڈوکیٹ جنرل پربھولنگ نوادگی نے کہا کہ عرضی گزار کی درخواست پر پہلے ہی توجہ دی جا چکی ہے اور اس سلسلے میں ایک اور عرضی دائر کی جا رہی ہے۔ تاہم عدالت نے واضح کیا کہ اگر یونیفارم پی یو سی یا ڈگری کالجز کے ذریعہ تجویز کیا گیا ہے، تو اسے پہننا ہوگا۔

مزید پڑھیں:

Karnataka HC To Hear Hijab Case: حجاب معاملہ پر کرناٹک ہائی کورٹ میں آج سماعت

اُڈپی پری یونیورسٹی گرلز کالج میں باحجاب طالبات کو کلاس میں جانے سے روک دیا گیا تھا اور ان کو حجاب اتارنے کو کہا گیا تھا جس پر طالبات نے بغیر حجاب کے کلاس میں جانے سے انکار کر دیا اور کہا کہ وہ حتمی فیصلہ آنے تک انتظار کریں گی۔

ہائی کورٹ نے ایک عبوری حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں کلاس رومز کے اندر حجاب اور زعفرانی شال یا اسکارف دونوں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

خصوصی بنچ اس معاملے کی یومیہ بنیاد پر سماعت کر رہی ہے اور اس نے تمام وکلا کو اس ہفتے کے آخر تک اپنی عرضیاں مکمل کرنے کو کہا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ کل کرناٹک ہائی کورٹ کی خصوصی بنچ نے حجاب کے سلسلے میں جلد فیصلے کے واضح اشارے دیتے ہوئے وکلا کو ہدایت دی تھی کہ وہ رواں ہفتے تک اپنے دلائل مکمل کریں۔

یہ خصوصی بنچ طلبا کی طرف سے کلاس رومز میں حجاب پہننے کے حق کا مطالبہ کرنے والی درخواستوں پر غور کرنے کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔ Complete arguments by this Week

چیف جسٹس ریتو راج اوستھی نے ایڈوکیٹ جنرل (اے جی) پربھولنگ نوادگی سے کہا تھا کہ وہ اپنی گذارشات کو جلد از جلد مکمل کریں۔ اے جی نے بنچ کے سامنے کہا کہ وہ (منگل) کو ہی اپنے دلائل مکمل کریں گے۔

چیف جسٹس اوستھی نے تمام وکلا کو بتایا کہ بنچ رواں ہفتے کے آخر میں کیس کی سماعت مکمل کرنا چاہتی ہے اور انہیں دلائل مختصر رکھنے کی ہدایت دی اور رواں ہفتے کے دوران ہی دلائل مکمل کرنے کے لیے مثبت کوشش کرنے کی بات کہی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.