ETV Bharat / bharat

Urdu Primary Schools of Bhiwandi بھیونڈی کارپوریشن کے اردو پرائمری اسکولز کے طلبا زمین پر بیٹھنے پر مجبور

بھیونڈی کے مشرقی حلقہ میں واقع میونسپل کارپوریشن کے پرائمری اسکولوں کی عمارت زبردست خستہ حالی کا شکار ہے۔ مقامی لوگ اور ماہر تعلیم نے محکمہ تعلیم کی بے حسی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اساتذہ بھی پریشان ہیں۔ Urdu Primary Schools of Bhiwandi

Urdu Primary Schools of Bhiwandi
Urdu Primary Schools of Bhiwandi
author img

By

Published : Oct 20, 2022, 10:36 PM IST

ممبئی: ریاست مہاراشٹر کے بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے زیرِ انتظام اردو پرائمری اسکولز بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ اساتذہ بچوں کو زمین پر بٹھا کر تعلیم دیے رہے ہیں۔ تقریباً 8 سو کروڑ بجٹ والی اس کارپوریشن میں تعلیمی شعبہ کی بدترین صورتحال کو لیکر میونسپل افسران اور عوامی نمائندے چشم پوشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ کچھ افسران اردو اسکولوں کو تباہ برباد کرنے کی سازش کے تحت اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہیں ہیں۔ ان کی دلچسپی سی آر سی کی تعیناتی اور اساتذہ کی ضلع بدلی تک محدود ہے۔ جس کو لیکر شہر کے تعلیمی شعبہ سے وابستہ افراد میں شدید ناراضگی ہے۔ Students forced to sit on the ground

بھیونڈی کارپوریشن کے اردو پرائمری اسکولز کے طلبا زمین پر بیٹھنے پر مجبور

واضح ہوکہ بھیونڈی کے مشرقی حلقہ میں واقع میونسپل کارپوریشن کے پرائمری اسکولوں کی عمارت زبردست خستہ حالی کا شکار ہے۔ مقامی لوگ اور ماہر تعلیم نے محکمہ تعلیم کی بے حسی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اساتذہ بھی پریشان ہیں۔ شانتی نگر پولیس چوکی کے نزدیک دو عمارتوں میں چلنے والے میونسپل کارپوریشن کے 15,101,79,100,18,92,99,80,2,42,82,69 اور 98 کل 13 پرائمری اسکولوں میں اسکول نمبر 15 اور 101 کے دو کمروں میں سینکڑوں طلبا زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ ان اسکولوں میں فرنیچر تو دور کی بات ٹاٹ پٹی تک کا انتظام کارپوریشن نہیں کر پارہی ہے۔ طلبا اپنے گھروں سے بیٹھنے کے لئے بوری ( گونی) لیکر آتے ہیں تاکہ اسکول کی ٹوٹی پھوٹی زمین پر بیٹھ سکیں۔ اتنا ہی نہیں کمرے کی قلت کے سبب اسکول کے احاطے کی زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

یہ اسکول دوپہر کے وقت 79 اور 100 ہو جاتی ہے اس وقت بھی کچھ ایسا ہی منظر رہتا ہے. اسی عمارت کی پہلی منزل کے 18 اور 92 اسکول کے کئی کلاس میں طلباء زمین پر بیٹھنے کو مجبور ہیں۔ ان اسکولوں میں رفع حاجت کے لیے بیت الخلاء اور انگلش کمبوڑ تک نہیں ہے۔ ایک دو یورینل لگے ہوئے ہیں۔ پیشاب اور گندگی سے اٹھنے والے بدبو بچوں کو بیمار بنا رہی ہے۔ مگر اس کے بعد بھی صاف صفائی کا کوئی نظام نہیں ہے۔ کچہری پاڑہ 70 نمبر اسکول کی چھت پر لاکھوں روپے کے فرنیچر کو برسات کے پانی میں پھینک کر برباد کردیا گیا ہے۔ وہیں دوسری جانب شہر کے ہزاروں طلبا زمین پر بیٹھنے پر مجبور ہیں۔ حکومت کے صاف شفاف پانی ( کرسٹل واٹر) دینے کے حکم نامہ اور رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ 2009 کی کھلی دھجیاں میونسپل افسران اور ذمہ دار اڑا رہے ہیں۔ 13 پرائمری اسکولوں کے 12 کمروں اور برآمدے میں سینکڑوں کی تعداد میں طلباء زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

مقامی افراد کے مطابق میونسپل افسران اردو پرائمری اسکولوں کی جانب کوئی توجہ نہیں دیتے ہیں۔ سی آر سی کو تعینات کرنے اور انہیں ہٹانے اور اردو ٹیچرس کو ریاست کے دوسرے اضلاع میں تبادلہ کا غیر قانونی کاروبار کرکے اسے بند کرنے کی منظم سازشیں کررہے ہیں۔ بھیونڈی نظام پور میونسپل کارپوریشن کا 2022-23 کا سالانہ بجٹ 842 کروڑ 29 لاکھ 29 ہزار روپے ہے۔ جس میں ایجوکیشن بجٹ 51 کروڑ 29 لاکھ 74 ہزار روپے درج ہے، مگر تقریباً چھ ماہ گزر جانے کے بعد میونسپل انتظامیہ نے اس بجٹ کے مطابق اسکولوں میں کوئی کام انجام نہیں دیا گیا ہے۔ میونسپل کمشنر وجے کمار مہسال نے بتایا کہ محکمہ کو جلد از جلد سبھی میونسپل اسکولوں میں فرنیچر فراہم کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔ اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ میونسپل کمشنر کے حکم پر کتنے دنوں میں عمل ہوتا ہے۔ Students forced to sit on the ground

یہ بھی پڑھیں: Govt Middle School Running in Two Rooms دو کمروں پر مشتمل حاجی بل کا سرکاری اسکول

ممبئی: ریاست مہاراشٹر کے بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے زیرِ انتظام اردو پرائمری اسکولز بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ اساتذہ بچوں کو زمین پر بٹھا کر تعلیم دیے رہے ہیں۔ تقریباً 8 سو کروڑ بجٹ والی اس کارپوریشن میں تعلیمی شعبہ کی بدترین صورتحال کو لیکر میونسپل افسران اور عوامی نمائندے چشم پوشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ کچھ افسران اردو اسکولوں کو تباہ برباد کرنے کی سازش کے تحت اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہیں ہیں۔ ان کی دلچسپی سی آر سی کی تعیناتی اور اساتذہ کی ضلع بدلی تک محدود ہے۔ جس کو لیکر شہر کے تعلیمی شعبہ سے وابستہ افراد میں شدید ناراضگی ہے۔ Students forced to sit on the ground

بھیونڈی کارپوریشن کے اردو پرائمری اسکولز کے طلبا زمین پر بیٹھنے پر مجبور

واضح ہوکہ بھیونڈی کے مشرقی حلقہ میں واقع میونسپل کارپوریشن کے پرائمری اسکولوں کی عمارت زبردست خستہ حالی کا شکار ہے۔ مقامی لوگ اور ماہر تعلیم نے محکمہ تعلیم کی بے حسی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اساتذہ بھی پریشان ہیں۔ شانتی نگر پولیس چوکی کے نزدیک دو عمارتوں میں چلنے والے میونسپل کارپوریشن کے 15,101,79,100,18,92,99,80,2,42,82,69 اور 98 کل 13 پرائمری اسکولوں میں اسکول نمبر 15 اور 101 کے دو کمروں میں سینکڑوں طلبا زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ ان اسکولوں میں فرنیچر تو دور کی بات ٹاٹ پٹی تک کا انتظام کارپوریشن نہیں کر پارہی ہے۔ طلبا اپنے گھروں سے بیٹھنے کے لئے بوری ( گونی) لیکر آتے ہیں تاکہ اسکول کی ٹوٹی پھوٹی زمین پر بیٹھ سکیں۔ اتنا ہی نہیں کمرے کی قلت کے سبب اسکول کے احاطے کی زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

یہ اسکول دوپہر کے وقت 79 اور 100 ہو جاتی ہے اس وقت بھی کچھ ایسا ہی منظر رہتا ہے. اسی عمارت کی پہلی منزل کے 18 اور 92 اسکول کے کئی کلاس میں طلباء زمین پر بیٹھنے کو مجبور ہیں۔ ان اسکولوں میں رفع حاجت کے لیے بیت الخلاء اور انگلش کمبوڑ تک نہیں ہے۔ ایک دو یورینل لگے ہوئے ہیں۔ پیشاب اور گندگی سے اٹھنے والے بدبو بچوں کو بیمار بنا رہی ہے۔ مگر اس کے بعد بھی صاف صفائی کا کوئی نظام نہیں ہے۔ کچہری پاڑہ 70 نمبر اسکول کی چھت پر لاکھوں روپے کے فرنیچر کو برسات کے پانی میں پھینک کر برباد کردیا گیا ہے۔ وہیں دوسری جانب شہر کے ہزاروں طلبا زمین پر بیٹھنے پر مجبور ہیں۔ حکومت کے صاف شفاف پانی ( کرسٹل واٹر) دینے کے حکم نامہ اور رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ 2009 کی کھلی دھجیاں میونسپل افسران اور ذمہ دار اڑا رہے ہیں۔ 13 پرائمری اسکولوں کے 12 کمروں اور برآمدے میں سینکڑوں کی تعداد میں طلباء زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

مقامی افراد کے مطابق میونسپل افسران اردو پرائمری اسکولوں کی جانب کوئی توجہ نہیں دیتے ہیں۔ سی آر سی کو تعینات کرنے اور انہیں ہٹانے اور اردو ٹیچرس کو ریاست کے دوسرے اضلاع میں تبادلہ کا غیر قانونی کاروبار کرکے اسے بند کرنے کی منظم سازشیں کررہے ہیں۔ بھیونڈی نظام پور میونسپل کارپوریشن کا 2022-23 کا سالانہ بجٹ 842 کروڑ 29 لاکھ 29 ہزار روپے ہے۔ جس میں ایجوکیشن بجٹ 51 کروڑ 29 لاکھ 74 ہزار روپے درج ہے، مگر تقریباً چھ ماہ گزر جانے کے بعد میونسپل انتظامیہ نے اس بجٹ کے مطابق اسکولوں میں کوئی کام انجام نہیں دیا گیا ہے۔ میونسپل کمشنر وجے کمار مہسال نے بتایا کہ محکمہ کو جلد از جلد سبھی میونسپل اسکولوں میں فرنیچر فراہم کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔ اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ میونسپل کمشنر کے حکم پر کتنے دنوں میں عمل ہوتا ہے۔ Students forced to sit on the ground

یہ بھی پڑھیں: Govt Middle School Running in Two Rooms دو کمروں پر مشتمل حاجی بل کا سرکاری اسکول

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.