ETV Bharat / bharat

Student opinion on Assembly elections: اعظم گڑھ کے شبلی کالج سے طلباء کا انتخابی رجحان - اعظم گڑھ کی تاریخ

اعظم گڑھ ضلع میں 2017 اسمبلی انتخابات Uttar Pradesh Assembly Election 2017 میں سماج وادی پارٹی کو 10 نشستوں میں سے 5 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی اور 4 نشست بہوجن سماج پارٹی کے حصے میں آئی تھی جبکہ مودی لہر ہونے کے باوجود بھی بے جے پی صرف ایک نشست پر کامیابی درج کر پائی تھی اور اعظم گڑھ کی صدر نشست سے سماج وادی پارٹی کے قومی صدر و سابق وزیر اعلیٰ اکھیلیش یادو رکن پارلیمان ہیں۔

شبلی کالج سے طلباء کا انتخابی رجحان
شبلی کالج سے طلباء کا انتخابی رجحان
author img

By

Published : Jan 6, 2022, 12:52 PM IST

اعظم گڑھ ضلع کا قیام مغل بادشاہ شاہ جہاں کے دور حکومت میں راجہ وکرما جیت کے بیٹے اعظم نے اپنے نام سے 1665 میں کیا تھا۔ اعظم گڑھ تمسا (ٹونس) ندی کے ساحل پر آباد ہے۔ اس ضلع میں 8 تحصیلیں 22 بلاک 10 اسمبلی نشستیں 2 پارلیمانی نشست 2 نگر پالیکا اور 11 نگر پنچایت ہے۔


ریاست اتر پردیش کا ضلع اعظم گڑھ ہر اعتبار سے بہت ہی خوبیوں کا مالک ہے جس کا نام سنتے ہی کیفی اعظمی، گوہر جان، شبانہ اعظمی،علامہ شبلی نعمانی، قاضی اطہر مبارکپوری، راہل سانکرتیان، ایودھیا پرساد اپادھاۓ سمیت متعدد مشہور و معروف شخصیات کا نام ذہن و دماغ میں گردش کرنے لگتا ہے، جنہوں نے اعظم گڑھ کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کرایا ہے۔ اس ضلع کی مبارک پور میں تیار ریشمی بنارسی ساڑی اور نظام آباد میں مٹی کے برتن کا کاروبار اعظم گڑھ کی شہرت میں اضافہ کرتا ہے۔


علم و ادب کا گہوارا کہا جانا والا یہ شہر ہمیشہ سے فرقہ پرست طاقتوں کے نشانے پر رہا ہے جس کے سبب اعظم گڑھ کے تعلیم یافتہ بے گناہ مسلم نوجوانوں کو دہشت گردی کے الزام میں پھنسائے جانے کی مسلسل ناپاک سازش رچی جاتی رہی ہے، ایسی صورتحال میں اعظم گڑھ کی سر زمین سے ایک تنظیم وقوع پذیر ہوتی ہے جو مسلم نوجوانوں کو دہشت گردی کے بے بنیاد الزام میں گرفتاری کے خلاف اپنی آوازیں بلند کرتی ہے جس کے نتیجے میں درجنوں نوجوانوں کی زندگیاں برباد ہونے سے محفوظ ہوگئیں، وہ تنظیم بعد میں مسلمانوں کی حصہ داری اور ان کےحقوق و مسلم قیادت کی بات کرتے ہوئے راشٹریہ علماء کونسل کے نام سے ایک سیاسی جماعت کی شکل اختیار کرلیتی ہے جس کا ذکر اعظم گڑھ کے ساتھ لازم و ملزوم کی حیثیت رکھتا ہے۔

شبلی کالج سے طلباء کا انتخابی رجحان

مزید پڑھیں:۔ UDA Rally in Azamgarh: اعظم گڑھ میں یو ڈی اے کی ایکتا ریلی


2017 اسمبلی انتخابات Uttar Pradesh Assembly Election 2017 میں سماج وادی پارٹی کو 10 نشستوں میں سے 5 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی اور 4 نشست بہوجن سماج پارٹی کے حصے میں آئی تھی جبکہ مودی لہر ہونے کے باوجود بھی بے جے پی صرف ایک نشست پر کامیابی درج کر پائی تھی اور اعظم گڑھ کی صدر نشست سے سماج وادی پارٹی کے قومی صدر و سابق وزیر اعلیٰ اکھیلیش یادو رکن پارلیمان ہیں اور اس سے قبل ملائم سنگھ یادو بھی رکن پارلیمان منتخب ہوئے تھے اور اسی نشست سے سماج وادی پارٹی کے درگا پرساد یادو 8 مرتبہ سے رکن اسمبلی ہیں۔ اعظم گڑھ کو سماج وادی پارٹی و بہوجن سماج پارٹی دونوں اپنا گڑھ تسلیم کرتی ہیں یہاں پر او بی سی، اقلیت، اور ایس سی کی آبادی زیادہ ہے۔ Uttar Pradesh Assembly Election


2022 اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ابھی نہیں ہوا ہے لیکن سردی کے پارے کے ساتھ ساتھ سیاسی پارہ میں بھی تیزی سے اضافہ نظر آرہا ہے، ایسے میں ای ٹی وی بھارت نے اعظم گڑھ میں واقع شبلی کالج کے طلباء سے گفتگو کرکے ان کے رجحانات معلوم کرنے کے کوشش کی ہے جہاں پر چند طلباء نے اپنی گفتگو میں سماج وادی پارٹی کے ترقیاتی کاموں کو شمار کراتے ہوئے سماج وادی پارٹی کی خوب تعریف کی اور 2022 میں دوبارہ سماج وادی پارٹی کی حکومت بنانے کی بات کہی، وہیں دیگر طلباء نے موجودہ حکومت کو مسلم مخالف بتاتے ہوئے سماج وادی پارٹی پر طنز بھی کیا اور کہا کہ سماج وادی پارٹی نے مسلمانوں کے ساتھ دھوکا کیا ہے، ان کا استعمال کیا گیا ہے۔ سماج وادی حکومت نے مسلمانوں کو مظفر نگر اور سلطانپور سمیت دیگر فسادات میں جھونکا ہے۔ اس لیے اس مرتبہ مسلمان سماج وادی پارٹی کو ووٹ نہ کرکے اپنی قیادت کو مضبوط کرے گا۔


بعض طلباء نے کہا کہ موجودہ حکومت نے طلبا و طالبات کے ساتھ نا انصافی کی ہے روزگار و نوکریاں نہیں ملی تعلیم یافتہ نوجوان روزگار نہ ہونے کے باعث پریشان ہے اپنے حقوق کا مطالبہ کرنے پر حکومت کے اشارے پر ان پر لاٹھیاں برسائی گئیں جیلوں میں ڈالا گیا اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ ایسی حکومت آئے جو طلباء کے حقوق کی ادائیگی کرے اور صوبہ میں امن و محبت اور ترقی کی راہ کو ہموار کرے۔

اعظم گڑھ ضلع کا قیام مغل بادشاہ شاہ جہاں کے دور حکومت میں راجہ وکرما جیت کے بیٹے اعظم نے اپنے نام سے 1665 میں کیا تھا۔ اعظم گڑھ تمسا (ٹونس) ندی کے ساحل پر آباد ہے۔ اس ضلع میں 8 تحصیلیں 22 بلاک 10 اسمبلی نشستیں 2 پارلیمانی نشست 2 نگر پالیکا اور 11 نگر پنچایت ہے۔


ریاست اتر پردیش کا ضلع اعظم گڑھ ہر اعتبار سے بہت ہی خوبیوں کا مالک ہے جس کا نام سنتے ہی کیفی اعظمی، گوہر جان، شبانہ اعظمی،علامہ شبلی نعمانی، قاضی اطہر مبارکپوری، راہل سانکرتیان، ایودھیا پرساد اپادھاۓ سمیت متعدد مشہور و معروف شخصیات کا نام ذہن و دماغ میں گردش کرنے لگتا ہے، جنہوں نے اعظم گڑھ کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کرایا ہے۔ اس ضلع کی مبارک پور میں تیار ریشمی بنارسی ساڑی اور نظام آباد میں مٹی کے برتن کا کاروبار اعظم گڑھ کی شہرت میں اضافہ کرتا ہے۔


علم و ادب کا گہوارا کہا جانا والا یہ شہر ہمیشہ سے فرقہ پرست طاقتوں کے نشانے پر رہا ہے جس کے سبب اعظم گڑھ کے تعلیم یافتہ بے گناہ مسلم نوجوانوں کو دہشت گردی کے الزام میں پھنسائے جانے کی مسلسل ناپاک سازش رچی جاتی رہی ہے، ایسی صورتحال میں اعظم گڑھ کی سر زمین سے ایک تنظیم وقوع پذیر ہوتی ہے جو مسلم نوجوانوں کو دہشت گردی کے بے بنیاد الزام میں گرفتاری کے خلاف اپنی آوازیں بلند کرتی ہے جس کے نتیجے میں درجنوں نوجوانوں کی زندگیاں برباد ہونے سے محفوظ ہوگئیں، وہ تنظیم بعد میں مسلمانوں کی حصہ داری اور ان کےحقوق و مسلم قیادت کی بات کرتے ہوئے راشٹریہ علماء کونسل کے نام سے ایک سیاسی جماعت کی شکل اختیار کرلیتی ہے جس کا ذکر اعظم گڑھ کے ساتھ لازم و ملزوم کی حیثیت رکھتا ہے۔

شبلی کالج سے طلباء کا انتخابی رجحان

مزید پڑھیں:۔ UDA Rally in Azamgarh: اعظم گڑھ میں یو ڈی اے کی ایکتا ریلی


2017 اسمبلی انتخابات Uttar Pradesh Assembly Election 2017 میں سماج وادی پارٹی کو 10 نشستوں میں سے 5 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی اور 4 نشست بہوجن سماج پارٹی کے حصے میں آئی تھی جبکہ مودی لہر ہونے کے باوجود بھی بے جے پی صرف ایک نشست پر کامیابی درج کر پائی تھی اور اعظم گڑھ کی صدر نشست سے سماج وادی پارٹی کے قومی صدر و سابق وزیر اعلیٰ اکھیلیش یادو رکن پارلیمان ہیں اور اس سے قبل ملائم سنگھ یادو بھی رکن پارلیمان منتخب ہوئے تھے اور اسی نشست سے سماج وادی پارٹی کے درگا پرساد یادو 8 مرتبہ سے رکن اسمبلی ہیں۔ اعظم گڑھ کو سماج وادی پارٹی و بہوجن سماج پارٹی دونوں اپنا گڑھ تسلیم کرتی ہیں یہاں پر او بی سی، اقلیت، اور ایس سی کی آبادی زیادہ ہے۔ Uttar Pradesh Assembly Election


2022 اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ابھی نہیں ہوا ہے لیکن سردی کے پارے کے ساتھ ساتھ سیاسی پارہ میں بھی تیزی سے اضافہ نظر آرہا ہے، ایسے میں ای ٹی وی بھارت نے اعظم گڑھ میں واقع شبلی کالج کے طلباء سے گفتگو کرکے ان کے رجحانات معلوم کرنے کے کوشش کی ہے جہاں پر چند طلباء نے اپنی گفتگو میں سماج وادی پارٹی کے ترقیاتی کاموں کو شمار کراتے ہوئے سماج وادی پارٹی کی خوب تعریف کی اور 2022 میں دوبارہ سماج وادی پارٹی کی حکومت بنانے کی بات کہی، وہیں دیگر طلباء نے موجودہ حکومت کو مسلم مخالف بتاتے ہوئے سماج وادی پارٹی پر طنز بھی کیا اور کہا کہ سماج وادی پارٹی نے مسلمانوں کے ساتھ دھوکا کیا ہے، ان کا استعمال کیا گیا ہے۔ سماج وادی حکومت نے مسلمانوں کو مظفر نگر اور سلطانپور سمیت دیگر فسادات میں جھونکا ہے۔ اس لیے اس مرتبہ مسلمان سماج وادی پارٹی کو ووٹ نہ کرکے اپنی قیادت کو مضبوط کرے گا۔


بعض طلباء نے کہا کہ موجودہ حکومت نے طلبا و طالبات کے ساتھ نا انصافی کی ہے روزگار و نوکریاں نہیں ملی تعلیم یافتہ نوجوان روزگار نہ ہونے کے باعث پریشان ہے اپنے حقوق کا مطالبہ کرنے پر حکومت کے اشارے پر ان پر لاٹھیاں برسائی گئیں جیلوں میں ڈالا گیا اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ ایسی حکومت آئے جو طلباء کے حقوق کی ادائیگی کرے اور صوبہ میں امن و محبت اور ترقی کی راہ کو ہموار کرے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.