لکھنؤ: ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں پی ایف آئی کے کارکن عبدالمجید کو یوپی ایس ٹی ایف نے پیر کو گرفتار کرلیا۔ ایس ٹی ایف کی ٹیم نے انہیں وبھوتی کھنڈ بس اسٹینڈ سے گرفتار کیا۔ الزام ہے کہ عبدالمجید کے پاس قابل اعتراض لٹریچر برآمد کیا گیا ہے۔ ان پر مسلم نوجوانوں کو پی ایف آئی میں شامل کرنے کا الزام ہے۔ UP STF arrested pfi associate in lucknow
واضح رہے کہ گزشتہ جمعرات کو قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے)، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور ریاستی پولیس فورسز کی ایک مشترکہ ٹیم نے ملک کی 11 ریاستوں میں چھاپے مارے، اس دوران پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے 106 سے زیادہ رہنماوں کو گرفتار کیا ہے۔ ذرائع نے اے این آئی کو بتایا کہ "11 ریاستوں میں ایک بڑی کارروائی کے دروان این آئی اے، ای ڈی اور ریاستی پولیس نے پی ایف آئی کے 106 سے زیادہ رہنماوں کو گرفتار کیا ہے۔"
مزید پڑھیں:۔ NIA Raids ملک کی کئی ریاستوں میں پی ایف آئی کے خلاف کارروائی، متعدد رہنما گرفتار
ذرائع نے بتایا کہ یہ چھاپے تلنگانہ، کیرالہ، آندھرا پردیش، اتر پردیش اور کئی دیگر ریاستوں میں مارے گئے۔ این آئی اے نے رواں ماہ کے شروع میں بھی پی ایف آئی کیس میں تلنگانہ، آندھرا پردیش میں 40 مقامات پر چھاپے مارے اور چار افراد کو حراست میں لیا تھا۔ اس کے بعد ایجنسی نے تلنگانہ میں 38 مقامات (نظام آباد میں 23، حیدرآباد میں چار، جگتیال میں سات، نرمل میں دو، عادل آباد اور کریم نگر اضلاع میں ایک ایک) اور آندھرا پردیش کے دو مقامات (کرنول اور نیلور میں ایک ایک جگہ) پر تلاشی لی۔
اس دوران ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد اور مالیگاؤں میں تفتیشی ایجنسیوں نے پی ایف آئی کے دفاتر پر چھاپہ مارا۔ اس دوران این آئی اے نے مالیگاؤں پی ایف آئی کے صدر کو گرفتار کرلیا جبکہ اورنگ آباد میں پی ایف آئی ممبران کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا اور کچھ لوگوں کو حراست میں لیا گیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ این آئی اے اور اے ٹی ایس نے مل کر یہ کارروائی کی ہے فی الحال پی ایف آئی کا اورنگ آباد ہیڈ آفس بند ہے۔ مہاراشٹر میں پی ایف آئی کے 20 اراکین کو حراست میں لیا گیا۔ اورنگ آباد اے ٹی ایس نے پی ایف آئی کے پانچ اراکین کو اورنگ آباد سے اور پانچ اراکین کو ناندیڑ سے حراست میں لیا جبکہ دس اراکین کو الگ الگ علاقوں سے حراست میں لیا۔