ملک کے کچھ حصوں میں خصوصی طور پر پہاڑی علاقوں کے سیاحتی مقامات، عوامی نقل و حمل (ٹرانسپورٹ)،دکانوں اور مال میں بڑھنے والے ہجوم کے معاملوں کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا ہے کہ وہ کووڈ سے بچاؤ کے تمام احتیاطی تدابیر کو سختی سے نافذ کریں۔
ہوم سکریٹری اجے بھلّا نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو خط لکھ کر کہا کہ کورونا کی دوسری لہر ابھی ختم نہیں ہوئی ہے لہٰذا کسی طرح کی کوتاہی یا نرمی برتنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کیسز میں کمی آنے کے ساتھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے مرحلہ وار ڈھنگ سے سرگرمیاں شروع کر دی ہیں لیکن یہ ضروری ہے کہ اس دوران کسی بھی طرح کی لاپرواہی نہ برتی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:ملک میں کورونا اموات کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 11 ہزار سے متجاوز
انہوں نے کہا کہ صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی مرکزی وزارت کی ہدایات کی خلاف ورزی کے سبب کسی بھی علاقے میں کورونا وائرس کے کیسز بڑھنے کے بعد وہاں فوراًپابندیاں لگانی ہوں گی اور اس کے لیے وہ ادارے، احاطے یا دکان وغیرہ کو ہی ذمہ دار مانا جائے گا۔ اس طرح کے کیسز میں ملزموں کے خلاف متعلقہ قوانین کے تحت کاروائی کی جائے گی۔ وزارت داخلہ نے دہرایا کہ جس علاقے میں پابندی عائد کی جاتی ہے‘ اس علاقے کے افسر کو لاپرواہی کے لیے ذمہ دار بھی ٹھہرایا جائے گا۔
یو این آئی