ETV Bharat / bharat

مجاہد آزادی حبیب نظر سے خصوصی ملاقات

مجاہد آزادی حبیب نظر نے کہا کہ ہم نے جس مقصد سے ملک کے لیے انگریزوں سے لڑائی کی تھی، لوگ اسے بھول گئے۔ ساتھ ہی حکومت نے آزادی کی جنگ میں حصہ لینے والوں کو بھی فراموش کر دیا-

Special Interview with Freedom fighter Habib Nazar
مجاہد آزادی حبیب نظر سے خصوصی ملاقات
author img

By

Published : Aug 17, 2021, 2:29 AM IST

ملک کی آزادی کی لڑائی میں جس طرح سے ہندوستان کے کونے کونے سے آواز بلند ہوئی، اسی طرح ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال بھی اس سے اچھوتا نہیں رہا- بھوپال کے مجاہد آزادی 'حبیب نظر' صاحب جو کہ 26 جون 1924 کو پیدا ہوئے آج ان کی عمر 95 سال کی ہے-

مجاہد آزادی حبیب نظر نے ای ٹی وی بھارت اردو سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم 12 سال کے تھے تو دہلی سے اردو اخبار آیا کرتا تھا، جس میں جنگ آزادی کو لیکر چل رہی ہلچل کے بارے میں لکھا ہوتا تھا اور میں اپنے والد سے پوچھتا تھا کہ یہ سب کیا ہے، جو اخبار میں چھاپا جاتا ہے۔ اس میں گاندھی جی کے ذریعہ باتیں بتائی جاتی تھی کہ ملک کو آزاد کرانے کے لیے اپنے جذبے کو کیسے قائم رکھا جائے اور انہیں سب کو دیکھتے ہوئے بھوپال سے 10 سے 15 لڑکے تیار ہوئے اور ہم نے یہاں سے 75 کلومیٹر دور ہوشنگ آباد میں انگریزوں کے خلاف مظاہرے اور احتجاج کرنا شروع کیا۔

ویڈیو

انگریزوں کے ذریعہ مستعد پولیس نے پھر ان پر لاٹھیاں برسائیں جس کے جواب میں حبیب نظر اور ان کے ساتھیوں نے ان پر پتھراؤ کیا۔ حبیب نظر صاحب کا کہنا تھا کہ اس وقت ہم کسی بھی طرح کے ہتھیار اپنے پاس نہیں رکھ سکتے تھے، اس لئے ہم انگریزوں اور ان کی پولیس پر پتھراؤ کرتے تھے۔ ان سب حالات کے درمیان ہم سبھی ساتھیوں کی گرفتاری ہوئی اور جب انہیں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا تو حبیب نظر صاحب نے مجسٹریٹ کے ساتھ بدتمیزی کی، جس کی وجہ سے انہیں ایک سال کی سزا سنائی گئی- وہیں حبیب نظر صاحب موقع ملتے ہی جیل سے فرار ہو گئے اور بعد میں پھر ان کی گرفتاری ہوئی۔ اس طرح سے حبیب نظر صاحب اور ان کے ساتھیوں نے جنگ آزادی میں حصہ لیا- جب مہاتمہ گاندھی بھوپال تشریف لائے تو ان سے ملاقات بھی کی اور پنڈت جواہر لعل نہرو سے بھی ملاقات کی-

یہ بھی پڑھیں:

مجاہد آزادی کُھدی رام بوس جنہیں 19 برس کی عمر میں پھانسی دے دی گئی

حبیب نظر صاحب کا کہنا ہے کہ ہم نے جس مقصد کے تحت ملک کو آزاد کرایا آج لوگ اسے سمجھ نہیں رہے ہیں۔ انہوں نے کہا یہ وطن سب کا ہے ہمیں بھائی چارگی کے ساتھ رہنا چاہیے۔ اپنے دلوں میں اختلافات نہیں رکھنا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ آج لوگ آزادی کے صحیح مطلب نہیں سمجھتے ہیں-

حبیب نظر صاحب نے کہا ہم نے جو محنت کی ملک کو آزاد کرانے میں اس کا صلہ ہمیں ویسے نہیں مل رہا ہے جیسے ملنا چاہیے تھا- فی الحال کچھ مرکزی حکومت اور کچھ صوبائی حکومت مدد کرتی ہیں جو کہ ناکافی ہے- انہوں نے کہا حکومتوں نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ ہمیں کھیتی کے لئے زمین اور پٹرول پمپس دیا جائے گا، پر کیا گیا وعدہ آج تک پورا نہیں ہوا ہے- حکومتوں نے ہمیں پوری طرح سے فراموش کر دیا ہے۔ ہمیں بس 15 اگست اور 26 جنوری کو ہی یاد کیا جاتا ہے-

ملک کی آزادی کی لڑائی میں جس طرح سے ہندوستان کے کونے کونے سے آواز بلند ہوئی، اسی طرح ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال بھی اس سے اچھوتا نہیں رہا- بھوپال کے مجاہد آزادی 'حبیب نظر' صاحب جو کہ 26 جون 1924 کو پیدا ہوئے آج ان کی عمر 95 سال کی ہے-

مجاہد آزادی حبیب نظر نے ای ٹی وی بھارت اردو سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم 12 سال کے تھے تو دہلی سے اردو اخبار آیا کرتا تھا، جس میں جنگ آزادی کو لیکر چل رہی ہلچل کے بارے میں لکھا ہوتا تھا اور میں اپنے والد سے پوچھتا تھا کہ یہ سب کیا ہے، جو اخبار میں چھاپا جاتا ہے۔ اس میں گاندھی جی کے ذریعہ باتیں بتائی جاتی تھی کہ ملک کو آزاد کرانے کے لیے اپنے جذبے کو کیسے قائم رکھا جائے اور انہیں سب کو دیکھتے ہوئے بھوپال سے 10 سے 15 لڑکے تیار ہوئے اور ہم نے یہاں سے 75 کلومیٹر دور ہوشنگ آباد میں انگریزوں کے خلاف مظاہرے اور احتجاج کرنا شروع کیا۔

ویڈیو

انگریزوں کے ذریعہ مستعد پولیس نے پھر ان پر لاٹھیاں برسائیں جس کے جواب میں حبیب نظر اور ان کے ساتھیوں نے ان پر پتھراؤ کیا۔ حبیب نظر صاحب کا کہنا تھا کہ اس وقت ہم کسی بھی طرح کے ہتھیار اپنے پاس نہیں رکھ سکتے تھے، اس لئے ہم انگریزوں اور ان کی پولیس پر پتھراؤ کرتے تھے۔ ان سب حالات کے درمیان ہم سبھی ساتھیوں کی گرفتاری ہوئی اور جب انہیں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا تو حبیب نظر صاحب نے مجسٹریٹ کے ساتھ بدتمیزی کی، جس کی وجہ سے انہیں ایک سال کی سزا سنائی گئی- وہیں حبیب نظر صاحب موقع ملتے ہی جیل سے فرار ہو گئے اور بعد میں پھر ان کی گرفتاری ہوئی۔ اس طرح سے حبیب نظر صاحب اور ان کے ساتھیوں نے جنگ آزادی میں حصہ لیا- جب مہاتمہ گاندھی بھوپال تشریف لائے تو ان سے ملاقات بھی کی اور پنڈت جواہر لعل نہرو سے بھی ملاقات کی-

یہ بھی پڑھیں:

مجاہد آزادی کُھدی رام بوس جنہیں 19 برس کی عمر میں پھانسی دے دی گئی

حبیب نظر صاحب کا کہنا ہے کہ ہم نے جس مقصد کے تحت ملک کو آزاد کرایا آج لوگ اسے سمجھ نہیں رہے ہیں۔ انہوں نے کہا یہ وطن سب کا ہے ہمیں بھائی چارگی کے ساتھ رہنا چاہیے۔ اپنے دلوں میں اختلافات نہیں رکھنا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ آج لوگ آزادی کے صحیح مطلب نہیں سمجھتے ہیں-

حبیب نظر صاحب نے کہا ہم نے جو محنت کی ملک کو آزاد کرانے میں اس کا صلہ ہمیں ویسے نہیں مل رہا ہے جیسے ملنا چاہیے تھا- فی الحال کچھ مرکزی حکومت اور کچھ صوبائی حکومت مدد کرتی ہیں جو کہ ناکافی ہے- انہوں نے کہا حکومتوں نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ ہمیں کھیتی کے لئے زمین اور پٹرول پمپس دیا جائے گا، پر کیا گیا وعدہ آج تک پورا نہیں ہوا ہے- حکومتوں نے ہمیں پوری طرح سے فراموش کر دیا ہے۔ ہمیں بس 15 اگست اور 26 جنوری کو ہی یاد کیا جاتا ہے-

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.