نئی دہلی: کیجریوال حکومت کی توجہ بجٹ میں تعلیم پر رہی ہے۔ بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ کیلاش گہلوت نے کہا کہ بجٹ میں تعلیم کے لیے 16575 کروڑ روپے کا بجٹ تجویز کیا گیا ہے۔ یہ بجٹ کا کل 20 فیصد ہے، جو حکومت کی ترجیحات کو ظاہر کرتا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ نیویارک ٹائمز میں دہلی کی تعلیم پر بحث بڑی بات ہے۔ دہلی کا تعلیمی سیشن 2022-23 نہ صرف دہلی بلکہ بھارت اور پوری دنیا کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے آگے بڑھا ہے۔ کووڈ کے اثر کی وجہ سے دنیا کے کئی ممالک کے شہروں میں تعلیمی نظام درہم برہم ہوگیا، لیکن دہلی میں کیجریوال حکومت کے اٹھائے گئے اقدامات کی وجہ سے ہم نے نامساعد حالات میں بھی تعلیمی شعبے میں ہونے والے نقصانات کو کم کیا۔ تمام اساتذہ، پرنسپلز، وائس پرنسپلز کو نئی ٹیبلٹس دی جائیں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ پہلے دی گئے ٹیبلیٹ کی مدد سے والدین اور اساتذہ کے تعاون سے بچوں نے نہ صرف ذہنی تناؤ پر قابو پایا بلکہ کورونا کے پورے دور میں تعلیم سے بھی جڑے رہے۔
مزید پڑھیں:۔ Delhi Budget Postpond دہلی حکومت کا بجٹ آج پیش نہیں ہوگا، مرکز نے لگائی پابندی
وزیر خزانہ نے کہا کہ انہوں نے بورڈ کے امتحانات، انجینئرنگ اور میڈیکل کے داخلوں کے امتحانات میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ان کوششوں کا نتیجہ ہے کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں میں 12ویں جماعت میں 98 فیصد نتائج آئے۔ اس کے علاوہ JEE Mains میں 493 بچے اور NEET میں 648 بچے پاس ہوئے۔ انٹرپرینیورشپ میں کلاس 12 ویں کے 56 طلباء نے اپنی قابلیت کو بڑھانے اور دہلی کی سات اعلی سرکاری یونیورسٹیوں میں بی بی اے اور بی ٹیک جیسے کورسز میں براہ راست داخلہ حاصل کرنے کے لیے بزنس بلاسٹر کی مدد لی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال کے بجٹ میں حکومت نے تعلیم کے شعبے کے لیے 16,278 کروڑ روپے کے بجٹ کا اعلان کیا تھا۔ اس سال کا بجٹ پچھلے بجٹ سے 297 کروڑ روپے زیادہ ہے۔