ETV Bharat / bharat

آکسیجن کی کمی سے پرم ویر چکر ویرعبدالحمید کے بیٹے کی موت

author img

By

Published : Apr 24, 2021, 1:38 PM IST

Updated : Apr 24, 2021, 1:53 PM IST

ملک بھر میں آکسیجن کی کمی محسوس کی جارہی ہے۔ آکسیجن کی کمی کے سبب سینکڑوں جانیں تلف ہورہی ہیں۔ تازہ واقعہ کانپور کا ہے جہاں کے مشہور و معروف پرم ویر چکر کے فاتح ویرعبدالحمید کے بیٹے کی آکسیجن کی کمی کی وجہ سے موت ہوگئی ہے۔

کانپور آکسیجن کی کمی: پرم ویر چکر ویرعبدالحمید کے بیٹے کی موت
کانپور آکسیجن کی کمی: پرم ویر چکر ویرعبدالحمید کے بیٹے کی موت

1965 میں بھارت پاکستان جنگ کے دوران بہادری کا اعزاز حاصل کرنے والے بھارتی افسانوی مجاہد ویر عبدالحمید کے بیٹے کی موت آکسیجن کی قلت کے سبب ہوگئی ہے۔ مردِ مجاہد عبدالحمید کے 61 سالہ بیٹے علی حسن کا جمعہ کے روز ہیلیٹ اسپتال میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے انتقال ہوگیا تھا۔ انہیں سانس لینے میں دشواری کی وجہ سے ہیلیٹ اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کیا گیا تھا۔ لیکن بتایا جارہا ہے کہ وقت پر آکسیجن نہ ملنے کے سبب ان کی موت واقع ہوگئی۔ جس کے بعد اہل خانہ نے علی حسن کی میت کو مَسوان پور قبرستان میں سپردِ خاک کردیا۔

  • ڈاکٹروں سے آکسیجن کے لئے کرتے رہے درخواست

ویر عبد الحمید کے پوتے شاہ نواز عالم کے مطابق، ان کے والد علی حسن، جو بدھ 21 اپریل سے بیمار تھے، انہیں سانس کی تکلیف کے ساتھ ساتھ آکسیجن کی سطح میں مسلسل گراوٹ پیش آرہی تھی، جس کے بعد انہیں علاج کے لئے ہیلیٹ اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کرایا گیا تھا۔ لیکن اسپتال کے ڈاکٹروں نے لاپروائی کی ساری حدیں پار کرتے ہوئے آکسیجن مہیا نہیں کرائی، حالانکہ ان کا بیٹا بار بار بابا ویر عبدالحمید کے بیٹے کی دُہائی دیتا رہا، لیکن ڈاکٹروں نے ان کی بات نہیں مانی۔ جس کی وجہ سے وہ جمعہ کے روز آکسیجن کی کمی کے باعث فوت ہوگئے۔

  • ویر عبدالحمید کا تعلق غازی پور سے ہے

پاک بھارت جنگ میں پاکستان کے پیٹن ٹینک کو اپنی گن ماؤنٹین جیپ سےتباہ کرنے والے ویر عبد الحمید اصل میں اترپردیش کے غازی پور کے رہنے والے تھے۔ ان کے چار بیٹوں میں سے دوسرے نمبر کے 61 سالہ علی حسن، کانپور کی آرڈیننس فیکٹری میں ملازمت کرتے تھے۔ یہاں سے ریٹائر ہوکر علی حسن اپنے کنبے کے ساتھ کانپور کے سید نگر میں آباد ہوگئے تھے۔

1965 میں بھارت پاکستان جنگ کے دوران بہادری کا اعزاز حاصل کرنے والے بھارتی افسانوی مجاہد ویر عبدالحمید کے بیٹے کی موت آکسیجن کی قلت کے سبب ہوگئی ہے۔ مردِ مجاہد عبدالحمید کے 61 سالہ بیٹے علی حسن کا جمعہ کے روز ہیلیٹ اسپتال میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے انتقال ہوگیا تھا۔ انہیں سانس لینے میں دشواری کی وجہ سے ہیلیٹ اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کیا گیا تھا۔ لیکن بتایا جارہا ہے کہ وقت پر آکسیجن نہ ملنے کے سبب ان کی موت واقع ہوگئی۔ جس کے بعد اہل خانہ نے علی حسن کی میت کو مَسوان پور قبرستان میں سپردِ خاک کردیا۔

  • ڈاکٹروں سے آکسیجن کے لئے کرتے رہے درخواست

ویر عبد الحمید کے پوتے شاہ نواز عالم کے مطابق، ان کے والد علی حسن، جو بدھ 21 اپریل سے بیمار تھے، انہیں سانس کی تکلیف کے ساتھ ساتھ آکسیجن کی سطح میں مسلسل گراوٹ پیش آرہی تھی، جس کے بعد انہیں علاج کے لئے ہیلیٹ اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کرایا گیا تھا۔ لیکن اسپتال کے ڈاکٹروں نے لاپروائی کی ساری حدیں پار کرتے ہوئے آکسیجن مہیا نہیں کرائی، حالانکہ ان کا بیٹا بار بار بابا ویر عبدالحمید کے بیٹے کی دُہائی دیتا رہا، لیکن ڈاکٹروں نے ان کی بات نہیں مانی۔ جس کی وجہ سے وہ جمعہ کے روز آکسیجن کی کمی کے باعث فوت ہوگئے۔

  • ویر عبدالحمید کا تعلق غازی پور سے ہے

پاک بھارت جنگ میں پاکستان کے پیٹن ٹینک کو اپنی گن ماؤنٹین جیپ سےتباہ کرنے والے ویر عبد الحمید اصل میں اترپردیش کے غازی پور کے رہنے والے تھے۔ ان کے چار بیٹوں میں سے دوسرے نمبر کے 61 سالہ علی حسن، کانپور کی آرڈیننس فیکٹری میں ملازمت کرتے تھے۔ یہاں سے ریٹائر ہوکر علی حسن اپنے کنبے کے ساتھ کانپور کے سید نگر میں آباد ہوگئے تھے۔

Last Updated : Apr 24, 2021, 1:53 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.