مرکزی وزارت محنت و روزگار نے اتوار کے روز یہاں بتایا کہ 13 نومبر کو جاری ہونے والے اس مسودے پر عام لوگوں سے تجاویز طلب کی گئیں ہیں۔ یہ تجاویز آئندہ 45 دنوں کے دوران وزارت محنت و روزگار کو ارسال کی جاسکتی ہیں۔
سوشل سکیورٹی کوڈ 2020 کے تحت ترمیم شدہ دفعات تعمیراتی مزدور، غیر منظم شعبے کے مزدور اور دیگر ملازمین وغیرہ کے لئے مختلف قسم کے سماجی تحفظ کی تبدیل شدہ دفعات ہوں گی، جن میں ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ، ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن، گریچویٹی اور زچگی کے فوائد سے متعلق تبدیلیاں شامل ہیں۔
اس کوڈ سے غیر منظم شعبے اور دیگر کارکنوں کو مرکزی حکومت کے پورٹل پر آدھار کی مدد سے ازخود اندراج کرنے کی سہولت فراہم ہوگی۔ وزارت محنت و روزگار نے پہلے ہی اس طرح کا پورٹل تیار کرنے کی پہل شروع کردی ہے۔ اس ایکٹ کے تحت سماجی تحفظ کے مجوزہ فوائد حاصل کرنے کے لئے غیر منظم شعبے کے مزدوروں اور دیگر ملازمین کو مخصوص اسکیم کی تفصیلات کے ساتھ پورٹل پر رجسٹریشن کرنا ہوگا۔
اس ایکٹ سے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت یا ریاستی بہبود بورڈ کی مخصوص ویب سائٹ پر دیگر تعمیراتی مزدوروں کو آدھار پر مبنی رجسٹریشن کی سہولت فراہم ہوگی۔ ان تبدیلیوں کے بعد اگر تعمیراتی مزدور ایک ریاست سے دوسری ریاست میں چلے جاتے ہیں، تو انہیں وہاں پر سماجی تحفظ کے تمام فوائد حاصل ہوں گے اور ایسے مزدوروں کو سماجی تحفظ کے فوائد فراہم کرنے کی ذمہ داری اسی ریاست کے تعمیراتی مزدور ویلفیئر بورڈ کی ہوگی۔
ان ضوابط میں ایسے مزدوروں کے لئے بھی گریچویٹی کے التزامات کیے گئے ہيں جن کو ایک متعینہ مدت کے لئے روزگار فراہم کیا جارہا ہے۔
ان ضوابط میں کیے گئے التزامات کے تحت کسی بھی کاروباری ادارے کو سنگل - الیکٹرانک رجسٹریشن کرانا ضروری ہوگا، جس میں کاروباری سرگرمیاں بند ہونے کی صورت میں رجسٹریشن منسوخ کرنا بھی شامل ہے۔
اس میں کاروباری ادارے کے ای پی ایف او اور ای ایس آئی سی کے دائرہ کار سے باہر ہونے سے متعلق شرائط و ضوابط کا بھی التزام کیا گیا ہے۔
تعمیراتی یا غیر تعمیراتی مزدوروں کے لئے سیس کی ادائیگی اور ازخود تخمینہ کے طریقہ کار کو ان ضوابط میں تفصیل سے ذکر کیا گیا ہے۔
سیس کی ادائیگی میں تاخیر پر شرح سود بھی دو فیصد سے کم کرکے ایک فیصدکردی گئی ہے۔