بنگلور: کرناٹک میں اسمبلی انتخابات 2023 کی تیاریاں شروع ہو چکی ہیں، کانگریس، جے ڈی ایس اور بی جے پی کی جانب سے امیدواروں کی فہرست بھی جاری کی جا رہی ہے اور اسی طرح دیگر چھوٹی پارٹیاں جیسے ایس ڈی پی آئی اور عام آدمی پارٹی کی جانب سے بھی امیدواروں کی نشاندہی کا کام شروع ہوچکا ہے۔ سن 2014 کے ایک سروے کے مطابق کرناٹک کی کل آبادی 6.41 کروڑ ہے اور یہاں کل 224 اسمبلی حلقے ہیں۔ میسور ضلع میں کل 10 اسمبلی حلقے ہیں جن میں سے نرسمہہ راجا حلقے میں کانگریس کے مسلم لیجسلیچر تنویر سیٹھ ہے، جو کہ گزشتہ 25 سالوں سے رکن اسمبلی ہیں۔ نرسمہہ راجا حلقے میں پچھلے الیکشن میں ایس ڈی پی آئی چند ہزار ووٹوں سے پیچھے رہی اور دوسرے نمبر پر جگہ بنائی تھی۔
مزید پڑھیں:۔ Karnataka Polls 2023 ایس ڈی پی آئی اسمبلی انتخابات 2023 کے تیار ہے، عبدالمجید
وہیں آنے والے انتخابات کے پیش نظر میسور شہر میں متعدد سماجی کارکنان اور مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کی اور مقامی مسائل پر بات چیت کی۔ ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کے پیش نظر عام مسلمانوں میں بیداری کا فقدان ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ ملت کو سیاسی اعتبار سے بیدار کیا جائے تاکہ وہ انتخابات میں عقلمندی کا مظاہرہ کریں۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ انتخابات میں علما کرام و دانشوران کا کافی اہم کردار ہوتا ہے۔ علماء کو چاہئے کہ وہ ملت میں پھیلے مسلکی اختلافات کو ختم کریں اور بلا تفریق مسالک سبھی مسلمانوں میں اتحاد و اتفاق پیدا کریں تاکہ انتخابات میں سیکولر امیدواروں کو ووٹ کرکے کامیاب بنائیں۔ واضح رہے کہ کرناٹک میں فی الحال بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار میں، جو کہ گزشتہ کانگریس اور جے ڈی ایس کی مخلوط حکومت کو مبینہ طور پر لوٹس آپریشن کے ذریعے گراکر حکومت تشکیل دی تھی۔ کرناٹک لیجسلیٹیو اسمبلی میں بی جے پی کے 119 ارکان ہیں جو کہ اکثریت میں ہے، کانگریس پارٹی کے 69 ارکان ہیں اور جے ڈی ایس کے 3 ارکان ہیں۔ ریاست میں گزشتہ الیکشن مئی 2018 میں ہوا تھا اور اگلا انتخابات مئی 2023 میں منعقد کئے جانے کا امکان ہے۔