وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے ورچول طریقے سے آج ریزرو بینک کے گورنر شکتی کانت داس کے ساتھ برکس وزرائے خزانہ اور سنٹرل بینک کے گورنر (ایف ایم سی بی جی) کی دوسری میٹنگ کی صدارت کی۔ یہ میٹنگ برکس لیڈرس سمٹ 2021کے رواں برس کے برکس فائنانس ایجنڈے کے اہم نتائج پر بات چیت کرنے اور حتمی شکل دینے کے لیے ہوئی۔ اس میں برازیل، چین، روس اور جنوبی افریقہ کے وزرائے خزانہ اور سنٹرل بینکوں کے گورنروں نے حصہ لیا۔
وزیر خزانہ نے برکس کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ انٹربرکس کو آپریشن کے اہم شعبوں پر بات چیت کی جو برکس معیشتوں کی بحالی میں حمایت دینے اور معاشی استحکام برقرار رکھنے میں اہم ثابت ہوگی، وہیں ان سے مستقبل کی غیریقینی صورتحال اور خطرات سے تحفظ ملے گا۔
میٹنگ کے دوران ایف ایم سی بی جی نے عالمی اقتصادی منظرنامہ پر برکس کے وزرائے خزانہ اور سنٹرل بینکوں کے گورنروں کے بیان اور وبا کی معاشی اثرات سے نپٹنے میں برکس کے ممالک کی پالیسی تجربات کی رسمی تفصیلات کے ساتھ کووڈ۔19بحران پر ردعمل کو منظور کیا گیا۔
سیتارمن نے کہاکہ عالمی برادری کے سامنے بھارت اس بیان کو کافی اہمیت دیتا ہے کیونکہ اس سے وبا کے بعد کی اصلاحات پر موجودہ بین الاقوامی پالیسی بات چیت کی نشاندہی کرنے والے اہم پہلووں پر برکس ممالک کے خیالات کو اتفاق رائے سے ایک آواز ملتی ہے۔
اس میں ایک’سماجی انفراسٹرکچر پر تکنیکی رپورٹ: ڈیجیٹل تکنیکوں کی فنڈنگ اور استعمال‘ کو بھی منظور کیا گیا۔ یہ رپورٹ سماجی انفراسٹرکچر برکس ممالک کے مابین علمی اشتراک کی سمت میں ایک خاص مشق ہے، جس میں خاص طور پر ہیلتھ اور ایجوکیشن جیسے شعبوں میں برکس ممالک کی حکومتوں کی طرف سے رسائی بڑھانے اور سروس سپلائی میں سدھار میں ڈیجیٹل تکنیکوں کے استعمال سے منسلک تفصیلات بھی شامل ہیں۔ برکس کے وزرائے خزانہ نے کسٹم ڈیوٹی سے منسلک معاملات میں کو آپریشن اینڈ میوچول ایڈمنسٹریٹیو اسسٹنس (سی ایم اے اے) کی تفصیلات پر بات چیت کے نتائج کے ساتھ ہی کسٹم ڈیوٹی سے متعلق دیگر امور کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کا بھی خیرمقدم کیا۔
آر بی آئی کے گورنر مسٹر داس نے میٹنگ میں سنٹرل بینکوں سے منسلک امور اور ان کے نتائج پر ہوئے تبادلہ خیال کی صدارت کی، جن میں مالیاتی شمولیت، کنٹی جینس ریزرو ارینجمنٹ (سی آر اے) اور اطلاعاتی سیکورٹی تعاون شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: گنے کی قیمت میں پانچ روپےکا اضافہ
محترمہ سیتا رمن اور مسٹر داس نے برکس فائنانس کے اہم اور منطقی ترسیل کو تیار کرنے کے ساتھ ہی حتمی شکل دینے میں ہندستانی صدارت کو اپنا تعاون اور حمایت دینے کے لئے برکس ممالک کی تعریف کی۔
یو این آئی