ETV Bharat / bharat

لکشدیپ کے لیے مجوزہ قانون ایل ڈی اے آر کی ایس آئی او نے مخالفت کی

author img

By

Published : May 28, 2021, 9:35 PM IST

Updated : May 28, 2021, 9:41 PM IST

طلبہ تنظیم ایس آئی او کا کہنا ہے کہ کووڈ- 19 کے پریشان کن حالات میں جاری کیا گیا لکشدیپ ڈویلپمنٹ اتھارٹی ریگولیشن (ایل ڈی اے آر) 2021 کا مسودہ جزائر کے مجموعے لکشدیپ کی عوام کی حق تلفی کا ایک مذموم منصوبہ ہے۔

مجوزہ ایل ڈی اے آر لکشدیپ کی عوام کے لیے تباہ کن اور آئین کے بنیادی اقدار کے خلاف: ایس آئی او
مجوزہ ایل ڈی اے آر لکشدیپ کی عوام کے لیے تباہ کن اور آئین کے بنیادی اقدار کے خلاف: ایس آئی او

جماعت اسلامی ہند کی طلبہ تنظیم ایس آئی او نے لکشدیپ ڈویلپمنٹ اتھارٹی ریگولیشن (ایل ڈی اے آر) 2021 کی شدید مخالفت کی ہے۔ ایس آئی او نے اس مجوزہ قانون کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بحیرہ عرب میں واقع جزائر لکشدیپ کی 97 فیصد آبادی مسلمان ہے۔ یہ ایک مرکزی حکومت کے زیرِ انتظام علاقہ ہے۔

ایل ڈی اے آر کا مجوزہ ضابطہ مرکزی حکومت کے ذریعہ نامزد منتظم اور اس کے واسطے سے مرکزی حکومت کو بے دریغ طاقت عطا کرتا ہے۔

یہ مسودہ لکشدیپ میں موجود زمین کی ملکیت اور اس کےاستعمال کے حق کو براہ راست خطرے میں ڈالتا ہے جس سے حکومت اور اس کے تمام اداروں کو کسی بھی شخص کی زمین کواپنی ملکیت میں لینے اور اس میں براہ راست مداخلت کرنے کا اختیار مل جاتا ہے۔

مجوزہ ایل ڈی اے آر لکشدیپ کی عوام کے لیے تباہ کن اور آئین کے بنیادی اقدار کے خلاف: ایس آئی او
مجوزہ ایل ڈی اے آر لکشدیپ کی عوام کے لیے تباہ کن اور آئین کے بنیادی اقدار کے خلاف: ایس آئی او

اس مسودے کی دفعہ 29 حکومت کو "ترقیاتی" سرگرمیوں کے لیے کسی بھی اراضی کو حکومت کی نظر میں موزوں نظر آنے پر استعمال کرنے کا اختیار دیتی ہے۔ ایسے میں زمین کے مالک کی مرضی کی کوئی پرواہ نہیں کی جائے گی۔

ایس آئی او کے مطابق متذکرہ مسودہ میں"عوامی استعمال" کی مبہم اصطلاح کو جان بوجھ کر استعمال کیا گیا ہے جس سے منتظم اور دیگر حکام آسانی سے اس کا غلط استعمال کر سکتے ہیں۔

مجوزہ ایل ڈی اے آر لکشدیپ کی عوام کے لیے تباہ کن اور آئین کے بنیادی اقدار کے خلاف: ایس آئی او
مجوزہ ایل ڈی اے آر لکشدیپ کی عوام کے لیے تباہ کن اور آئین کے بنیادی اقدار کے خلاف: ایس آئی او

اگر اس مسودے پر عمل درآمد شروع ہوگیا تو یہ لکشدیپ کے حیاتیاتی تنوع سے مالا مال نازک ماحولیاتی نظام کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔ یہ بھارت کے ماحولیات اور قدرتی تنوع کو بچانے کے آئینی حکم کی واضح خلاف ورزی ہے۔

لکشدیپ کے بدنام زمانہ منتظم پرفل پٹیل بدنظمی کا اپنا ریکارڈ رکھتےہیں۔ عہدہ سنبھالنے کے بعد اُنہوں نے سب سے پہلے جزائر میں "غنڈا ایکٹ" لگا دیا تھا۔

یہ اس لحاظ سے عجیب بات ہے کہ لکشدیپ ایسی جگہ ہے جہاں جیلیں تقریبا خالی ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے ایک اور ایکٹ لایا جس کے تحت دو سے زیادہ بچے رکھنے والے افراد پنچایت انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہیں۔

جانوروں کے تحفظ کے قانون کے ذریعے گائے کے گوشت پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کی گئی ہے جب کہ یہ جزائر اکثریت مسلم آبادی والے ہیں۔ اس طرح کی اور بھی بہت سی حرکتوں اور قواعد و ضوابط کو مقامی لوگوں پر زبردستی نافذ کردیا گیا ہے۔

ہمیں تشویش ہے کہ نباتات اور حیوانات سے مالا مال اور اپنی مخصوص ثقافت اور ورثہ رکھنے والے ان جزائر کو ایک کھوکھلے ترقیاتی ایجنڈے کے تحت مغلوب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ہمارے آئین میں مقامی لوگوں اور ان کی زمین کے حقوق کے تحفظ کے لئے دفعات بنائی گئیں ہیں۔ یہ مسودہ فطرت کا تحفظ کے ساتھ ترقی کے آئینی جذبے کے ساتھ واضح طور پر خیانت کرتا ہے۔

لہذا اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) کا سختی سے مطالبہ ہے کہ مجوزہ ظالمانہ ایل ڈی اے آر 2021 کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔

چونکہ منتظم پرفل پٹیل واضح طور پر جزیرے کے معاملات سنبھالنے میں نا اہل ثابت ہوئے ہیں انہیں فوری طور پر واپس بلالیا جانا چاہئے۔

ہم لکشدیپ کی عوام پراس طرح کے مکروہ قوانین کے لزوم اور نااہل انتظامیہ کے تقرر کےخلاف ان کی حق بجانب جدوجہد میں یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ہم دیگر شہریوں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے لوگوں کے حقوق کے حوالے سے حساس ہوں اور اپنے ماحول کا بھی خیال رکھیں۔ ہم یقینی طور پر لوگوں کے حقوق کو پس پشت ڈال کر اس کے بدلے ترقی و سیاحت کے کھوکھلے نعروں کو قبول نہیں کریں گے۔

جماعت اسلامی ہند کی طلبہ تنظیم ایس آئی او نے لکشدیپ ڈویلپمنٹ اتھارٹی ریگولیشن (ایل ڈی اے آر) 2021 کی شدید مخالفت کی ہے۔ ایس آئی او نے اس مجوزہ قانون کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بحیرہ عرب میں واقع جزائر لکشدیپ کی 97 فیصد آبادی مسلمان ہے۔ یہ ایک مرکزی حکومت کے زیرِ انتظام علاقہ ہے۔

ایل ڈی اے آر کا مجوزہ ضابطہ مرکزی حکومت کے ذریعہ نامزد منتظم اور اس کے واسطے سے مرکزی حکومت کو بے دریغ طاقت عطا کرتا ہے۔

یہ مسودہ لکشدیپ میں موجود زمین کی ملکیت اور اس کےاستعمال کے حق کو براہ راست خطرے میں ڈالتا ہے جس سے حکومت اور اس کے تمام اداروں کو کسی بھی شخص کی زمین کواپنی ملکیت میں لینے اور اس میں براہ راست مداخلت کرنے کا اختیار مل جاتا ہے۔

مجوزہ ایل ڈی اے آر لکشدیپ کی عوام کے لیے تباہ کن اور آئین کے بنیادی اقدار کے خلاف: ایس آئی او
مجوزہ ایل ڈی اے آر لکشدیپ کی عوام کے لیے تباہ کن اور آئین کے بنیادی اقدار کے خلاف: ایس آئی او

اس مسودے کی دفعہ 29 حکومت کو "ترقیاتی" سرگرمیوں کے لیے کسی بھی اراضی کو حکومت کی نظر میں موزوں نظر آنے پر استعمال کرنے کا اختیار دیتی ہے۔ ایسے میں زمین کے مالک کی مرضی کی کوئی پرواہ نہیں کی جائے گی۔

ایس آئی او کے مطابق متذکرہ مسودہ میں"عوامی استعمال" کی مبہم اصطلاح کو جان بوجھ کر استعمال کیا گیا ہے جس سے منتظم اور دیگر حکام آسانی سے اس کا غلط استعمال کر سکتے ہیں۔

مجوزہ ایل ڈی اے آر لکشدیپ کی عوام کے لیے تباہ کن اور آئین کے بنیادی اقدار کے خلاف: ایس آئی او
مجوزہ ایل ڈی اے آر لکشدیپ کی عوام کے لیے تباہ کن اور آئین کے بنیادی اقدار کے خلاف: ایس آئی او

اگر اس مسودے پر عمل درآمد شروع ہوگیا تو یہ لکشدیپ کے حیاتیاتی تنوع سے مالا مال نازک ماحولیاتی نظام کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔ یہ بھارت کے ماحولیات اور قدرتی تنوع کو بچانے کے آئینی حکم کی واضح خلاف ورزی ہے۔

لکشدیپ کے بدنام زمانہ منتظم پرفل پٹیل بدنظمی کا اپنا ریکارڈ رکھتےہیں۔ عہدہ سنبھالنے کے بعد اُنہوں نے سب سے پہلے جزائر میں "غنڈا ایکٹ" لگا دیا تھا۔

یہ اس لحاظ سے عجیب بات ہے کہ لکشدیپ ایسی جگہ ہے جہاں جیلیں تقریبا خالی ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے ایک اور ایکٹ لایا جس کے تحت دو سے زیادہ بچے رکھنے والے افراد پنچایت انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہیں۔

جانوروں کے تحفظ کے قانون کے ذریعے گائے کے گوشت پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کی گئی ہے جب کہ یہ جزائر اکثریت مسلم آبادی والے ہیں۔ اس طرح کی اور بھی بہت سی حرکتوں اور قواعد و ضوابط کو مقامی لوگوں پر زبردستی نافذ کردیا گیا ہے۔

ہمیں تشویش ہے کہ نباتات اور حیوانات سے مالا مال اور اپنی مخصوص ثقافت اور ورثہ رکھنے والے ان جزائر کو ایک کھوکھلے ترقیاتی ایجنڈے کے تحت مغلوب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ہمارے آئین میں مقامی لوگوں اور ان کی زمین کے حقوق کے تحفظ کے لئے دفعات بنائی گئیں ہیں۔ یہ مسودہ فطرت کا تحفظ کے ساتھ ترقی کے آئینی جذبے کے ساتھ واضح طور پر خیانت کرتا ہے۔

لہذا اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) کا سختی سے مطالبہ ہے کہ مجوزہ ظالمانہ ایل ڈی اے آر 2021 کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔

چونکہ منتظم پرفل پٹیل واضح طور پر جزیرے کے معاملات سنبھالنے میں نا اہل ثابت ہوئے ہیں انہیں فوری طور پر واپس بلالیا جانا چاہئے۔

ہم لکشدیپ کی عوام پراس طرح کے مکروہ قوانین کے لزوم اور نااہل انتظامیہ کے تقرر کےخلاف ان کی حق بجانب جدوجہد میں یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ہم دیگر شہریوں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے لوگوں کے حقوق کے حوالے سے حساس ہوں اور اپنے ماحول کا بھی خیال رکھیں۔ ہم یقینی طور پر لوگوں کے حقوق کو پس پشت ڈال کر اس کے بدلے ترقی و سیاحت کے کھوکھلے نعروں کو قبول نہیں کریں گے۔

Last Updated : May 28, 2021, 9:41 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.